میں پاکستان تحریک انصاف کا ایک ادنا سا کارکن رہا ہوں ، میں نہ پاکستان میں پیدا ہوا اور نہ ادھر کا شہری ہوں لیکن اپنے والدین کے ساتھ بچپن میں آنا جانا رہا اور لوگوں کی محرومیا ں دیکھ کر دل بہت پریشان ہوتا ... قصہ مختصر مجھے عمران خان کے روپ میں ایک مسیحا نظر آنے لگا اور تحریک انصاف کا ممبر بنا ...میں چونکہ پاکستان میں مقیم نہیں تھا لیکن پھر بھی پارٹی کے لیے اپنے وطن ناروے میں سب کچھ کرتا رہا جو میرے اور دوستوں کے بس میں تھا ...چاہے پارٹی کی فنڈ ریزنگ ہو ، آن لائن ڈونیشن ہو یا فنڈ ریزنگ پروگرام
ایسے بھی مواقغ آئے کہ ہمارے دوستوں نے دنوں میں لاکھوں نارسک کرونز کی فنڈ ریزنگ کی اور پارٹی کے حوالے کئے ، دھرنے اور الیکشن کے لیے وقت نکالا اور پاکستان گئے ... عمران خان کی ہم اندھی تقلید کرتے کیونکہ ایمان کی حد تک یقین ہو چکا تھا کہ اس ملک کے عوام کے محرومیاں میرا لیڈر ختم کرے گا اور لوگوں کے امیدوں پر پورا اترے گا ہم نے جمہوریت اور حکمرانوں کو برا بلا کہا ، اپنے خاندان والوں ، دوستوں اور رشتہ داروں سے اس کی خاطر الجتھے رہے
لیکن آج کل مجھے یقین ہوتا چلا جا رہا ہے کہ میرا لیڈر یرغمال ہوتا جا رہا ہے ، ہماری کاوشیں دم توڑتی جا رہی ہے اور امیدوں کا خون ہونے لگا ہے ..میرے کئی دوست تو کچھ عرصہ پہلے دلبرداشتہ ہو کر چھوڑ گئے لیکن میں چمٹا رہا اور یقین تھا کہ میرا لیڈر اپنے راستے سے نہیں ہٹے گا
مجھ سمیت میرے دوستوں کو نہ اپنے وقت کی پرواہ نہ ان پیسوں کی نہ اس مشقت کی جو ہم نے اس پارٹی کے لیے کیے ، کیونکہ وہ ہمارا لیڈر تھا اور ہے لیکن افسوس اپنے ارمانوں کا خون دیکھ کر ہو رہا ہے ..ہم کو تو کسی چیز کی لالچ نہیں تھی ، نہ ہم عہدو ں کے بھوکے تھے ، نہ دولت کے نہ ایم این اے اور ایم پی اے بننے کے ہم تو ایک مقصد کے پیچھے چل رہے تھے ..میں اور میرے چند دوست اکیلے نہیں ، ہزاروں تحریک انصاف کے چاہنے والوں کا یہ حال ہے ان کا مقصد ایک بہترین پاکستان ہے جہاں خوشخالی ہو , انصاف ہو اور غریب کو اس کا حق ملے
ہم نے یہ امیدیں اس دن کے لیے نہیں باندھی تھی کہ ساحر خان اور ریہام خان سٹیج پر کھڑے ہو کر میرے لیڈر کو سبق سیکھا ئیں ..وہ ہمارے مستقبل کے چیرمین بن جائے وہ میرے خان سے زیادہ میڈیا کی زینت بن جائے اور میرا لیڈر پس پشت چلا جائے ..ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ کوئی جہاز والا سرمایا کار ہمارے پارٹی کے نظریاتی کارکونوں کو سائیڈ لائن کر دیں
خدا کے لیے دوستوں ، اس پارٹی کو بچا لو یہی ایک آسرا بچا ہے اس وطن کے لیے ..ریہام خان اور اس کے چیلوں سے اس پارٹی کو بچا لو ورنہ یہ چیڑ پارکر رکھ دیں گے اور آئندہ پاکستان میں نوجوان ہمیشہ کے لیے سیاست سے بد زن ہو جائے گے ... ہمیں اپنا سچا ، کھرا اور بے خوف لیڈر واپس کر دو اور ان برساتی مینڈکوں کو باہر نکال دو
میری اردو کی لکھائی اگرچہ ٹھیک نہیں ، اس آرٹیکل کو لکھنے میں اپنے دوستوں ثاقب اور بابر کا شکر گزار ہوں لیکن ہم اپنے دل کی آواز اپنے جیسے دوستوں تک پہنچانا چاہتے تھے
ایسے بھی مواقغ آئے کہ ہمارے دوستوں نے دنوں میں لاکھوں نارسک کرونز کی فنڈ ریزنگ کی اور پارٹی کے حوالے کئے ، دھرنے اور الیکشن کے لیے وقت نکالا اور پاکستان گئے ... عمران خان کی ہم اندھی تقلید کرتے کیونکہ ایمان کی حد تک یقین ہو چکا تھا کہ اس ملک کے عوام کے محرومیاں میرا لیڈر ختم کرے گا اور لوگوں کے امیدوں پر پورا اترے گا ہم نے جمہوریت اور حکمرانوں کو برا بلا کہا ، اپنے خاندان والوں ، دوستوں اور رشتہ داروں سے اس کی خاطر الجتھے رہے
لیکن آج کل مجھے یقین ہوتا چلا جا رہا ہے کہ میرا لیڈر یرغمال ہوتا جا رہا ہے ، ہماری کاوشیں دم توڑتی جا رہی ہے اور امیدوں کا خون ہونے لگا ہے ..میرے کئی دوست تو کچھ عرصہ پہلے دلبرداشتہ ہو کر چھوڑ گئے لیکن میں چمٹا رہا اور یقین تھا کہ میرا لیڈر اپنے راستے سے نہیں ہٹے گا
مجھ سمیت میرے دوستوں کو نہ اپنے وقت کی پرواہ نہ ان پیسوں کی نہ اس مشقت کی جو ہم نے اس پارٹی کے لیے کیے ، کیونکہ وہ ہمارا لیڈر تھا اور ہے لیکن افسوس اپنے ارمانوں کا خون دیکھ کر ہو رہا ہے ..ہم کو تو کسی چیز کی لالچ نہیں تھی ، نہ ہم عہدو ں کے بھوکے تھے ، نہ دولت کے نہ ایم این اے اور ایم پی اے بننے کے ہم تو ایک مقصد کے پیچھے چل رہے تھے ..میں اور میرے چند دوست اکیلے نہیں ، ہزاروں تحریک انصاف کے چاہنے والوں کا یہ حال ہے ان کا مقصد ایک بہترین پاکستان ہے جہاں خوشخالی ہو , انصاف ہو اور غریب کو اس کا حق ملے
ہم نے یہ امیدیں اس دن کے لیے نہیں باندھی تھی کہ ساحر خان اور ریہام خان سٹیج پر کھڑے ہو کر میرے لیڈر کو سبق سیکھا ئیں ..وہ ہمارے مستقبل کے چیرمین بن جائے وہ میرے خان سے زیادہ میڈیا کی زینت بن جائے اور میرا لیڈر پس پشت چلا جائے ..ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ کوئی جہاز والا سرمایا کار ہمارے پارٹی کے نظریاتی کارکونوں کو سائیڈ لائن کر دیں
خدا کے لیے دوستوں ، اس پارٹی کو بچا لو یہی ایک آسرا بچا ہے اس وطن کے لیے ..ریہام خان اور اس کے چیلوں سے اس پارٹی کو بچا لو ورنہ یہ چیڑ پارکر رکھ دیں گے اور آئندہ پاکستان میں نوجوان ہمیشہ کے لیے سیاست سے بد زن ہو جائے گے ... ہمیں اپنا سچا ، کھرا اور بے خوف لیڈر واپس کر دو اور ان برساتی مینڈکوں کو باہر نکال دو
میری اردو کی لکھائی اگرچہ ٹھیک نہیں ، اس آرٹیکل کو لکھنے میں اپنے دوستوں ثاقب اور بابر کا شکر گزار ہوں لیکن ہم اپنے دل کی آواز اپنے جیسے دوستوں تک پہنچانا چاہتے تھے