بَيْت الله کا دروازہ کھلنے کو ہماری معصوم عوام الله کی طرف سے خاص اکرام سمجھتی ہے اور اس کے اندر نماز پڑھ لینے والا جنت کا لائسنس یافتہ بن جاتا ہے - اس بات کو اگر بقائمی ہوش و حواس ماننے کی کوشش کریں تو ذہن میں یہی خیال آتا ہے کہ اگر یہ الله کا کرم ہوتا تو کوئی خاص پرندہ اس شخص کے سر پر آن بیٹھتا اور دروازے کے متولین سمجھ جاتے کہ الله نے اس بندے کے لئے دروازہ کھولے کا حکم فرمایا ہے - اس طرح یہ دروازہ کسی غریب مسکین کے لئے بھی کھلا کرتا جو الله کی نظر میں ایمان و تقویٰ کی وجہ سے عظیم ترین ہوتا - لیکن یہ ہمیشہ سے ہی سربرہان مملکت کے لئے کھلتا ہے - کوئی عیرا غیرہ نتھو خیرا اپنا ایمان اور الله کے ساتھ قرب لا کے اس دروازے کو نہیں کھلوا سکتا
ماشا الله اس باری تو پاکستانی حکومت میں سارے کے سارے ہی جنت کے لائسنس یافتہ ہو کر نکلے ہیں - اور واٹس ایپ اور ٹویٹر وغیرہ ان کی عظمت کے شور شرابے اور غل غپاڑے سے بھرا پڑا ہے
لیکن اس باری ایک اور خاص بات ہوئی - اگر سب کو یاد ہو تو دو سال پہلے مودی کے خلاف بات کرنے پر اسی سعودی شہزادے نے عمران خان کو ٹانگوں سے گھسیٹ کر اپنے جہاز سے باھر نکالا تھا - اس دن بیچارہ عام فلایٹ لے کر آیا اور جدہ ایئر پورٹ پر عام سی کرسی پر چار پانچ گھنٹے بیٹھا رہا - کسی نے آ کر نہیں کہا کہ صاحب آیں بیت الله آپ کا منتظر ہے - لیکن اس باری کیوں کہ آرٹیکل ٣٧٠ بھارت کا اندرونی معاملہ بنا - تو بیت الله کے دروازے کھل کھل گئے اور رحمتوں کی بارشیں برس برس گئی
ماشا الله اس باری تو پاکستانی حکومت میں سارے کے سارے ہی جنت کے لائسنس یافتہ ہو کر نکلے ہیں - اور واٹس ایپ اور ٹویٹر وغیرہ ان کی عظمت کے شور شرابے اور غل غپاڑے سے بھرا پڑا ہے
لیکن اس باری ایک اور خاص بات ہوئی - اگر سب کو یاد ہو تو دو سال پہلے مودی کے خلاف بات کرنے پر اسی سعودی شہزادے نے عمران خان کو ٹانگوں سے گھسیٹ کر اپنے جہاز سے باھر نکالا تھا - اس دن بیچارہ عام فلایٹ لے کر آیا اور جدہ ایئر پورٹ پر عام سی کرسی پر چار پانچ گھنٹے بیٹھا رہا - کسی نے آ کر نہیں کہا کہ صاحب آیں بیت الله آپ کا منتظر ہے - لیکن اس باری کیوں کہ آرٹیکل ٣٧٠ بھارت کا اندرونی معاملہ بنا - تو بیت الله کے دروازے کھل کھل گئے اور رحمتوں کی بارشیں برس برس گئی
تو جناب --ماشا الله - اس سال "نریندرا دمو دار داس مودی" نے عمران خان کے لئے خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا