انشاالله۔ ہمیشہ یاد رکھنا تمہارا مقصد کسی کی ذات کے لیے نہیں، ملک کی بہتری کے لیے لکھنا ہونا چاہیے۔ یہ جن سب کا ذکر تم نے کیا ہے، ان میں سے کوئی بھی اتنا شعور نہیں رکھتا کہ وہ اس چیز کو سمجھ سکے کہ بیداری کی جو لہر اس قوم کے جوانوں کو اپنے حقوق کا احساس دلوا چکی ہے وہ اب اس قوم کو ترقی کی راہ پہ ڈالے بغیر سکون کا سانس نہیں لے گی۔ یہ جنون ہے جو اب اس بات کا تہیہ کر بیٹھا ہے کہ دو سو سے ذیادہ ملکوں میں اب پاکستان کی ایک پہچان بنا کے رہنی ہے جو باقیوں کے لیے قابلِ تقلید ہو۔ اسی، نوے سال پہلے مسلمانوں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ پاکستان بنا کے دم لیں گے چاہے کچھ بھی ہو جائے اور آج پھر سے اس قوم کے جوانوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ پاکستان کو آگے بڑھا کر ہی دم لیں گے۔ آسمان پہ بہت سے ستارے ٹمٹماتے ہیں، لیکن ان میں سے ایک ستارہ صبح نو کا پیغام لاتا ہے اور اسے کے بعد رات کے مقدر میں رخصت ہی ہوتی ہے۔ ہمارے صبح نو کا ستارہ (عمران خان) طلوع ہو چکا ہے، اب روشن دن ہی پاکستان کا منتظر ہے۔ اندھیرے مل کر جتنا بھی زور لگا لیں اب ایک اجالا اس قوم کو اپنے ہالے میں لینے کو تیار ہے۔ ہمت اور میدان وہ چھوڑ کے بھاگتے ہیں جن کے پاس مقصد نہ ہو۔ تمہارے اور تمہارے جیسے سب جوانوں کو ایک مقصد مل چکا ہے۔ اور اس مقصد کا حصول ان کا جنون بن چکا ہے۔ چلتے ہی چلو، بڑھتے ہی چلو۔ اب ذہنی زنجیریں ٹوٹ گئی ہیں، اب آزادی کا سورج جگمگانے کو ہے۔ ایک روشن صبح ہم سب کی منتظر ہے۔