سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر لندن میں حملے کے مقدمے میں ماہین فیصل کا مؤقف سامنے آگیا
لندن (9 نومبر 2024): سابق چیف جسٹس آف پاکستان، قاضی فائز عیسیٰ پر لندن میں ہونے والے حملے کے مقدمے میں شامل خاتون ماہین فیصل نے اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایک ویڈیو بیان میں ماہین فیصل نے پاکستان میں ایف آئی اے کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے کو "غلط" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس دن لندن میں موجود ہی نہیں تھیں۔
ماہین فیصل کا کہنا تھا کہ "میں اس وقت لندن میں نہیں تھی، کیونکہ میں تقریباً ڈیڑھ سال پہلے شادی کے بعد دبئی منتقل ہو چکی ہوں۔" انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس معاملے میں ملوث کرنا سراسر بے بنیاد ہے اور وہ اس حملے کی مکمل طور پر مذمت کرتی ہیں۔
فیصل نے کہا، "میرے خاندان کے افراد کو پاکستان میں ہراساں کیا جا رہا ہے اور میرے نام پر نوٹس ان کے دروازوں پر چسپاں کیے جا رہے ہیں۔ یہ سب کچھ میرے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔" انہوں نے کہا کہ وہ کبھی نہیں چاہیں گی کہ ان کے ملک کی بدنامی ہو، اور ان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ماہین فیصل نے اپنے بیان میں درخواست کی کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ ختم کیا جائے۔ "میں امید کرتی ہوں کہ عدالتیں حقیقت کا احترام کریں گی اور اس معاملے میں میرے خلاف تمام الزامات ختم کیے جائیں گے،"
واضح رہے کہ لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر ہونے والے حملے کی تحقیقات جاری ہیں، جس میں ماہین فیصل کا نام بھی سامنے آیا تھا، تاہم انہوں نے اپنے خلاف تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
ماہین فیصل کا کہنا تھا کہ "میں اس وقت لندن میں نہیں تھی، کیونکہ میں تقریباً ڈیڑھ سال پہلے شادی کے بعد دبئی منتقل ہو چکی ہوں۔" انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس معاملے میں ملوث کرنا سراسر بے بنیاد ہے اور وہ اس حملے کی مکمل طور پر مذمت کرتی ہیں۔
فیصل نے کہا، "میرے خاندان کے افراد کو پاکستان میں ہراساں کیا جا رہا ہے اور میرے نام پر نوٹس ان کے دروازوں پر چسپاں کیے جا رہے ہیں۔ یہ سب کچھ میرے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔" انہوں نے کہا کہ وہ کبھی نہیں چاہیں گی کہ ان کے ملک کی بدنامی ہو، اور ان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ماہین فیصل نے اپنے بیان میں درخواست کی کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ ختم کیا جائے۔ "میں امید کرتی ہوں کہ عدالتیں حقیقت کا احترام کریں گی اور اس معاملے میں میرے خلاف تمام الزامات ختم کیے جائیں گے،"
واضح رہے کہ لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر ہونے والے حملے کی تحقیقات جاری ہیں، جس میں ماہین فیصل کا نام بھی سامنے آیا تھا، تاہم انہوں نے اپنے خلاف تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔