Afaq Chaudhry
Chief Minister (5k+ posts)
اسلام آباد (ثناء نیوز ) جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد کو اتفاق رائے سے ملی یکجہتی کونسل کا صدر اور یم ایم اے کے سابق ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ حسین احمد کو سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا گیا ۔ دینی وحدت یکجہتی ہم آہنگی کے فروغ ، علمی و تحقیقی کام ، تنازعات کے حل ، حکومت کو اسلامی نظرثانی کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد پر مجبور کرنے کے لیے 4 الگ الگ کمیشن بھی قائم کر دیے گئے ہیں ۔ کمیشن میں ہر مسلک اور دینی جماعت سے 4 4, ارکان شامل ہوں گے ۔ جنرل کونسل کا بھی اعلان کر دیا گیا ۔ دینی جماعتوں ، مذہبی تنظیموں اورتمام مسالک کے سرکردہ اکابرین ، بڑے مدارس کے ذمہ داران ، درگاہوں کے سجادہ نشین اور جید علما مشائخ کونسل کے اراکین ہوں گے ۔ جماعت و تنظیم کے سربراہ ان جماعتوں و تنظیموں کے 2 دو نمائندے کونسل میں شامل ہوں گے ۔ ملی یکجہتی کونسل کے نو منتخب صدر کو دیگر اکابرین سے رابطوں کی ذمہ داری بھی دی گئی ہے ۔ نمائندہ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے قوت نافذہ کا حصول ضروری ہے ۔ ملک کی اکثریت آبادی دینی مدارس ، درگاہوں سے وابستہ ہے ۔ اس بڑی عوامی طاقت کو قیام پاکستان کے مقاصد کے حصول کے لیے میدان عمل میں یکجا کرنا ہو گا ۔پیر کو ملی یکجہتی کونسل کا تنظیمی اجلاس سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی صدارت میں الفلاح ہال اسلام آباد میں ہوا ۔ نمائدہ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق قانون سازی کو یقینی بنانے کے لیے میدان عمل میں جدجہد کی جائے گی ۔ مختلف مسالک کے گروہوں میں مصالحت کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ نمائندہ اجلاس نے بھی 17 نکاتی ضابطہ اخلاق کی توثیق کر دی ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ وہ بلاامتیاز تمام اکابرین علما مشائخ کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔علما اور مشائخ ملک کی بہت بڑی قوت ہیں ۔ خانقاہوں سے نکل کر میدان جہاد میں آ جائیں تو ملک کی تقدیر کو تبدیل کر
سکتے ہیں ۔
http://www.jasarat.com/epaper/سکتے ہیں ۔