جتنے ڈی ایچ اے ہیں سب زمینیں غریبوں سے سستے طریقے سے ہتھیا کے کروڑوں میں بیچتے ہیں یہ فرعون اور جن کی زمین ڈی ایچ اے کی باؤنڈری سے لگ جائے اس کو کچھ بنانے بھی نہیں دیتے تا کہ بعد میں اونے پونے داموں خریدی جا سکے۔ سب فرعون بیٹھے ہیں ڈی ایچ اے کو مینج کرنے والے۔ اور ادھر بوٹ پالشیے کہتے ہیں کہ یہ اسلامی فوج ہے۔ مائے فٹ یہ مطلبی اور کانی دجالی فوج ہے۔ اور ان سے مراد سب کمیشنڈ افسر ہیں بیچارے نان کمیشنڈ رینک والے نہیں۔
بڑی عجیب منطق ہے آپ کی۔ تمام کمشنڈ افسر کیسے دجالی ہوگئے؟ اور تمام نان کمشنڈ کیسے غیر دجالی ٹھہرے؟ پیمانہ کیا ہے دجالی یا غیر دجالی قرار دینے کا؟
یہ ٹھیک ہے کہ کالی بھیڑیں ہر ادارے میں ہوتی ہیں اور فوج بھی ہر طرح کے نیک اور بد کردار انسانوں پر مشتمل ادارہ ہے۔ برائی کی مذمت ہونی چاہیے نہ یہ کہ ساری فوج پر الزام لگا دیا جائے۔ کل اگر کبھی اس ملک کو ضرورت پڑی تو ہم شاید دوسرے ممالک میں اپنی زندگیوں میں مصروف ہوں لیکن اس وقت یہ فوج ہی ہمارے آبائی وطن کے لیے لڑے گی۔ کرپٹ لوگوں کی بھرپور مذمت کریں لیکن اس فوج کو کم از کم وہ عزت دینا تو ہمارا فرض ہے جو اسکا حق ہے۔