
سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف جو بھی پلان یا کاؤنٹر پلان تیار کیا جاتا ہے وہ سب عمران خان تک براہ راست پہنچ جاتا ہے۔
ے نجم سیٹھی نے ریاستی ادارے کی ہائی کمان کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ کی لیڈر شپ کی بات کررہا ہوں کہ انہوں نے پہلے سے یہ اندازہ نہیں لگایا ہوا تھا ، اتنی بڑی انٹیلی جنس ایجنسیاں ہیں ان کے پاس جسے دنیا مانتی ہے کہ کمال کی ایجنسیاں ہیں ، انہیں پتا نہیں چلا کہ وہ (عمران خان) کیا سوچ رہا ہے اور کیا کرنے جارہا ہے۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی لیڈرشپ کے درمیان میں ایسے لوگ ہیں جو عمران خان کو سپورٹ کررہے ہیں،کیا انہیں یہ نہیں پتاتھا؟ بالکل پتا تھا، ان کی ہائی کمان کی جو میٹنگز ہوتی ہیں ان میں جو جو معاملات زیر غور آتے ہیں وہ سارا مواد عمران خان تک براہ راست پہنچایا جاتا ہے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ یہ سوچنے کی بات ہے کہ آپ اپنی میٹنگز میں جو بھی پلان کرتے ہیں، وہ ساری کی ساری پلاننگ بشمول کاؤنٹر پلاننگ کے عمران خان تک پہنچ جاتی ہے، جس سے آپ کی کمزوریاں اور آپ کی طاقت سب عمران خان کو پتا ہے، مگر آپ کو ان کی کمزوریوں اور طاقتوں کا نہیں پتا، کیونکہ آپ کو وہاں سے کوئی اندر کی خبر دینے والا نہیں ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ آپ کی میٹنگز میں ایسے لوگ موجود ہوتے ہیں جو ساری چیزیں عمران خان تک پہنچارہے ہوتے ہیں، اس بات کا آپ کو بھی علم ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ نادان ہے تو اسے اس قسم کی حرکتیں نہیں کرنی چاہیے۔
نجم سیٹھی کی گفتگو پر ردعمل دیتے ہوئےصحافی و اینکر پرسن طارق متین نے کہا کہ انکل مجبور کو اس بات پر غصہ آرہا ہے کہ چند بڑوں کو چھوڑ کر ساری فوج عمران خان کے ساتھ کیوں ہے۔
صحافی عدنان عادل نے نجم سیٹھی کو اس عہد کا فتنہ قرار دیا۔
سینئر صحافی و یوٹیوبر شاہد ثقلین نے نجم سیٹھی کو فرسٹریشن کا شکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ پتا نہیں کون لوگ انہیں سنتے ہیں۔
سید محسن گیلانی نامی سوشل میڈیا صارف نے اس گفتگو پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کو ٹیگ کرتے ہوئے وضاحت کی اپیل کی اور کہا کہ یہ لوگ فوج میں بغاوت کوہوا دینے کی کوشش کررہے ہیں، ہوش میں آئیں ملک خدانخواستہ تباہی کی طرف جارہا ہے۔