کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ کسی جمہوریت میں یہ تماشا ہو؟ . . . . مثلا سابق امریکی خاتونِ اول لارا بش برطانیہ کے کسی ہسپتال میں زیرِ علاج ہو اور ملک کا ایک جید صحافی بقائمی ہوش و حواس ریکس ٹلرسن (موجودہ سیکرٹری آف سٹیٹ) سے اُسکی آفیشل کپیسٹی میں لارا بش کی بیماری کی تازہ ترین صورت حال جاننے کیلئے سوال کر ے؟
اول تو کافروں کے ہاں ایسی غیر جمہوری بدعات کا وجود ہی ناممکنات میں داخل ہے لیکن اگر ہو بھی جائے تو سب سے پہلے ایسے احمقانہ سوال پوچھنے والے صحافی کے "مقامِ صحافت" سے کپڑا ہٹا کر چار زوردار قسم کے لتر مارے جائیں گے اور پھر کسی کے نجی معامالات پر اپنی سرکاری حیثیت میں بیان جاری کرنے کی پاداش میں ریکس ٹلرسن کی مرمت ہوگی۔
قصہ مختصر
مملکت پاکستان کی وزیرِ اطلاعات شریف خاندان کے ذاتی سپوکس پرسن کیطرح کلثوم نواز شریف کے آپریشن کی تفصیلات میڈیا کو جاری کر رہی ہے۔
ماں صدقے، یہ جمہوریت نہیں کوڑھ ہے۔