سائیکل پر دنیا گھومنے والے غیر ملکی سیاح الیکس نے پاکستان میں پولیس کی جانب سے نامناسب برتاؤ اور رویوں کے حوالے سے آپ بیتی سنادی ہےجس میں پولیس کی جانب سے کی جانے والی بدتمیزی کے مناظر بھی شامل کیے گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں الیکس نامی غیر ملکی سیاح نے بتایا کہ وہ گزشتہ 2ماہ سے پاکستان میں موجود ہیں ،پاکستان میں مختلف مقامات پر ہمیں پولیس کی سیکیورٹی دی گئی، یہ ایک ٹیم ہوتی ہےجو ہر 20 سے 30 کلومیٹر کے سفرکے بعد تبدیل ہوجاتی ہے،اس دوران ہم نے پاکستان کی پولیس کے کئی کرپٹ آفیسرز دیکھے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کرپٹ پولیس آفیسرز سے تنگ آکر ہم نے اپنا روٹ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور کسی بہتر حدود میں سفر جاری رکھنے کا سوچا ، اس کے جواب میں ہمیں ہراساں کیا گیا، ہماری سائیکلوں کو نقصان پہنچایا گیا اور ہم پر چھڑیوں اور بندوقوں کے نشانے باندھے گئے۔
غیر ملکی سیاح نے بتایا کہ ان پولیس اہلکاروں نے ہمارا کیمرہ بھی چھین لیا جس میں ان کے خلاف سارے ثبوت موجود تھے، میں اپنا کیمرہ لینے کیلئے پولیس کی گاڑی پر چڑھا تو ڈرئیور نے گاڑی آگے بڑھادی اور شدید تیز رفتاری سے گاڑی چلانے لگا، پولیس اہلکاروں نے مجھے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگانے کا کہا مگر میں نے چھلانگ نہیں لگائی۔
ویڈیو میں دیکھاجاسکتا ہے کہ غیر ملکی پولیس افسران غیر ملکی سیاحوں کا مذاق اڑاتے رہے اور انہیں جسمانی ہراسانی کی شکایت کیلئے سوشل میڈیا کےا ستعمال کا مشورہ دیتے رہے،الیکس کے مطابق ہم نے سوشل میڈیا پر یہ معاملہ اٹھایا تو کچھ صحافیوں نے ہماری آواز اٹھائی مگر انہیں بعد میں دباؤ کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے اس خبر کا پیچھا چھوڑ دیا۔