پہلی بات تو یہ ہے کے میں پہلے بھی گزارش کر چکا ہوں کے میں نے تکفیر کسی کی نہیں کی یہ آپ کے علما کے قول کو نقل کیا ہے آپ سے سوال پوچھ کر آپ کے علما کے نزدیک منکر حدیث کافر ہے اب آپ مانیں یا میری طرف اس کو تھوپ دیں یہ اور بات ہے
دوسری بات کے ہمیں سنی کافر قرار دے دیں گے اگر ہم سنی کتب کو نہ مانیں تو ادھر آپ نے انتہائی جہالت کا ثبوت دیا ہے سنی کتب یہ سب بنو امیہ بنو عباس کی ترجمانی کرتی ہیں میں گزشتہ پوسٹ میں ثابت کر چکا ہوں کے انہوں نے تو آپ کے تینوں پہلے خلفا سے بھی بہت کم حدیث لی ہیں اور یہ کتب نواصب خوارج دشمنان اسلام سے بھری پڑی ہیں ہم ان کو کیوں مانیں ؟
اگر کوئی حدیث رسول خدا کی ہے تو دکھائیں ادھر کے ان کتب پر ایمان لانا لازمی ہے تو میں بھی فورا سے بیشتر ان پر ایمان لے آتا ہوں پر ایسا ہر گز آپ ثابت ہی نہیں کر سکتے ہیںصحیح بخاری لکھنے والے صاحب تو خود مجوسی النسل تھے جن کی تکرار آپ بار بار کرتے ہیں ہم نے اپنا مذھب لیا ہے رسول خدا اور انکی آل سے ہمارے ہاں مجوسیوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں نکلتی ہے
واہ جناب پچھلی پوسٹ میں آپ کے اس گمراہ دعوے کو میں باطل ثابت کر چکا ہوں لگتا ہے آپ کو کاپی پیسٹ سے فرصت ہی نہیں ہے آپ جاہلانہ طرز کی گفتگو چاہتے ہیں جب کے میں علمی گفتگو کرنا چاہتا ہوں جب میں ثابت کر چکا کے یہ جو ٩٠٠ ہجری کا آپ نے دعوه کیا ہے وہ جھوٹا ہے تو پھر آپ کیا چاہتے ہیں ہٹ دھرمی کی انتہا ہے بھائی جی آپ سے گزارش ہے کے ہوائی فائر مت کریں کوئی ٹھوس ثبوت دیںاگر کسی بات کا دعوه کریں تو
الحمد للہ ہماری کتب آپ لوگوں کی کتب سے پہلے چھپی بھی اور ہمارے ائمہ نے انکی توثیق بھی کی اور اس کے مقابلے میں آپ کی کتب سراسر گمراہی پر مبنی ہیں جن کی تائید نہ تو رسول خدا نہ ہی صحابہ نہہی اہلبیت سے ہوئی بلکہ انکو لکھنے والے بیشتر سے بھی زیادہ مجوسی النسل ہیں جس کتاب پر سب سے زیادہ گھمنڈ ہے وہ مجوسی کی لکھی ہوئی ہے اور اس میں خارجیوں نواصب کی روایات موجود ہیں