
سابق وزیر دفاع وصدر پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز پرویز خٹک نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایک نیا انکشاف کر دیا ہے۔
پرویز خٹک نے نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کو ان کی مدت ملازمت میں توسیع دینے کی آفر کی گئی تھی لیکن غیرمعینہ مدت تک توسیع کی آفر والی بات جھوٹی ہے۔ جنرل باجوہ کو ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی آفر کرنے تک بہت دیر ہو چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تک پانی سر سے اونچا جا چکا تھا، انہیں غیرمعینہ مدت کیلئے آرمی چیف بننے کی آفر کی بات غلط ہے۔ عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ان کو وزارت داخلہ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن پھر مکر گئے، وہ جھوٹے شخص ہیں۔ مجھے صدر پاکستان بنانے کی آفر بھی کی گئی تھی جسے میں نے یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ کیا میری سیاست ختم کرنا چاہتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر میں خود 2 دفعہ سابق آرمی چیف کے پاس گیا تھا اور انہیں عہدے میں توسیع کی آفر کی لیکن غیرمعینہ مدت تک توسیع والی بات کوئی جاہل ہی کر سکتا ہے کیونکہ ملک کے قانون میں ایسا کچھ ہے ہی نہیں۔ جنرل باجوہ کی مدت میں 1 سال باقی تھا جب انہیں مدت ملازمت میں توسیع کی آفر کرنے کیلئے عمران خان نے مجھے بھیجا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے صدر پاکستان کیلئے مجھے آفر کی، پھر اسد قیصر کو بھی آفر کی گئی لیکن وہ انکاری ہو گئے جس کے بعد ڈاکٹر عارف علوی کو صدر بنایا گیا۔ عمران خان نے جب مجھے وزیر دفاع لگانے کا فیصلہ کیا تو مجھے پتہ لگ گیا کہ اس نے مجھے کھڈے لائن لگانا ہے لیکن اللہ نے میرے لیے بہتر کیا کہ میں آرمڈ فورسز کے ساتھ تعلقات اچھے ہو گئے۔
انہوں نے نوشہرہ کے حلقے سے اپنے رشتے داروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے بارے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹکٹ صرف اسے جاری کیا جائے گا جو پارٹی کو سیٹ پر جیت دلوا سکتا ہے، چاہے وہ امیدوار میرے اپنے گھر سے ہی کیوں نہ ہو۔ واضح رہے کہ پرویز خٹک نے نوشہرہ کے حلقے میں 7 نشستیں اپنے رشتے داروں کو دینے کی تردید نہیں کی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/khatkah1i1.jpg