
مبینہ آڈیو لیکس میں ایسی کوئی غلط بات نہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ساکھ مجروح ہو۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں میزبان حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی ویڈیوز دیکھی ہیں اور وہ اس قابل نہیں ہیں کہ کسی کو دکھائی جا سکیں یا خود دیکھی جاسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے جدید دور میں خفیہ ریکارڈنگ کرنا کوئی بڑا کام نہیں ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی مبینہ آڈیو لیکس میں ایسی کوئی غلط بات نہیں کہ ان ساکھ مجروح ہو۔
پروگرام کے میزبان حامد میر کے سوال پر کہ "مزید آڈیو لیکس ہونے والی ہیں، کیا اس سب سے وزیراعظم کی ساکھ مجروح نہیں ہو گی" کا جواب دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جو آڈیو لیک ہوئی ہے اس میں وزیراعظم شہباز شریف نے جو مبینہ طور پر جو بات کر رہے ہیں وہ کوئی ناجائز بات نہیں نہ ہی اس سے ملکی مفادات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اس لیے وزیراعظم کی ساکھ مجروح ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے میرے سمیت مریم نوازشریف، مفتاح اسماعیل یا وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اخلاقی طور پر یا ریاستی مفادات کے خلاف کوئی گفتگو نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ تمام آڈیو لیکس ہونے کے بعد بھی یہی بات ثابت ہو گی کہ سب لوگ صحیح ہیں اور ان آڈیو لیکس میں کوئی غیراخلاقی گفتگو نہیں کی گئی۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان مختلف جلسوں میں اپنے حوالے سے ویڈیوز پر اپنے کارکنوں کو ذہنی طور پر تیار کر چکے ہیں لیکن وہ ویڈیوز ہم دیکھ چکے ہیں، یہ ویڈیوز اس قابل نہیں کہ انہیں کسی کو دکھایا جا سکے یا خود دیکھا جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا ہمارے پاس وزیراعظم آزادکشمیر کے حوالے سے بھی بہت کچھ موجود ہے۔ اس بار عمران خان اسلام آباد آئیں گے تو ان کا پکا بندوست کر کے رکھیں گے۔