عمران خان کی نجی زندگی پر تحقیقات عوامی مفاد میں نہیں، عدالت

im1h1i1h2h11.jpg


اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست کے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کی نجی زندگی سے متعلق تحقیقات عوامی مفاد میں نہیں۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار حافظ احتشام نامی شہری نے عمران خان کی نااہلی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔


درخواست میں ٹیریان وائٹ کیس کی بنیاد پر عمران خان کی نااہلی مانگی گئی تھی۔ عدالت نے 21 جنوری 2019 کو عمران خان نااہلی درخواست مسترد کی تھی۔

تاہم چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے اب تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نجی زندگی سے متعلق الزام پرعمران خان کی نااہلی مانگی گئی تھی، اس کیس میں ایک بچی کے بنیادی حقوق کا مسئلہ بھی جڑا ہے۔

عدالت عالیہ نے مزید کہا ہے کہ عدالتی اختیار استعمال کرنے سے بچی کے حقوق متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ عمران خان 2018 کے عام انتخابات میں اسمبلی کے 5 حلقوں سے منتخب ہوئے تھے۔

عدالت نے واضح طور پر قرار دیا کہ عمران خان کی نجی زندگی سے متعلق تحقیقات عوامی مفاد میں نہیں۔

دوسری جانب عمران خان کے دونوں بیٹے قاسم اور سلیمان پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ قاسم اور سلیمان قاتلانہ حملے کے بعد اپنے والد کی خیریت دریافت کرنے پاکستان آئے۔
 

sab_tamasha_hai

Minister (2k+ posts)

چلو حافظ جی ہن آرام نال بیٹھو
خس کم جہاں پاک

بائی بائی
Inn keh pass jaab kuch naheen bachta tu uss ki zaati zindagi main ghuss jaata hain .. uss larki saye inn kia kia laina daina hai .. uss nah kabhi hafiz sahab ko kaha hai mera haaq dilwaoo..
 

Back
Top