عمران خان کی اڈیالہ جیل میں سہولیات پر ماہانہ کتنا خرچہ آتا ہے؟

ik-adkaal11h.jpg


بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات پر آنے والے خرچ کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات کی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہے جس کے مطابق ان کی سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہوتا ہے۔ عمران خان کو جیل کے جس سیل میں رکھا گیا ہے وہاں کوئی شخص بغیر اجازت داخل نہیں ہو سکتا۔

لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق عمران خان کو جیل کے 7 سیلز پر مشتمل سکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے جن میں سے 2 سیلز انکے زیراستعمال ہیں جبکہ سکیورٹی وجوہات کے باعث 5 سیلز بند رکھے گئے ہیں جن کے صحن میں وہ چہل قدمی کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سکیورٹی وارڈ کی حفاظت کرنے کیلئے پیشہ ور تربیت یافتہ افراد کو مامور کیا گیا ہے، جیل میں 10 قیدیوں پر 1 اہلکار تعینات ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے اڈیالہ جیل میں 15 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں سے 2 سکیورٹی افسران ہیں جبکہ سکیورٹی پر لگائے گئے 3 اہلکار سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی پر مامور کیے گئے ہیں۔ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہو رہے ہیں جبکہ ان کی سکیورٹی کے لیے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں پر 5 لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے کھانے کیلئے خصوصی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جس کے مطابق ان کو صحت افزا کھانا فراہم کرنے کیلئے خصوصی کچن میں تیار کیا جاتا ہے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی نگرانی میں ان کا کھانا تیار ہوتا ہے جسے عمران خان کو دینے سے پہلے ڈپٹی سپرنٹنڈٹ جیل یا میڈیکل افسر معائنہ کرتا ہے۔

عمران خان کے طبی علاج کے لیے اڈیالہ جیل کے میڈیکل افسر کے ساتھ ساتھ راولپنڈی کے ایک ہسپتال کے 6 ڈاکٹرز تعینات کیے گئے ہیں، ایک اور ہسپتال کے سپیشلسٹ کی ٹیم بھی ہر ہفتے جیل کا دورہ کرتی ہے جو ضرورت پڑنے پر ان کا چیک اپ کرتے ہیں۔ چہل قدمی کرنے کیلئے انہیں ایک خاص جگہ فراہم کی گئی ہے اور ساتھ میں ورزش کیلئے مشین ودیگر اشیاء بھی مہیا کی گئی ہیں۔

اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات میں آنے والوں کیلئے بھی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جبکہ جیل ٹرائل کے موقع پر جامع سکیورٹی پلان مرتب کیا جاتا ہے اور جیل میں ان کی حفاظت کیلئے پولیس، رینجرز و دیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں نے فرضی مشقیں بھی کیں۔ پولیس کی اضافہ نفری کو اڈیالہ جیل کی طرف جانے والی سڑکوں پر تعینات کیا گیا ہے جہاں رینجرز وایلیٹ فورس اہلکار بھی گشت کرتے ہیں۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
ik-adkaal11h.jpg


بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات پر آنے والے خرچ کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات کی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہے جس کے مطابق ان کی سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہوتا ہے۔ عمران خان کو جیل کے جس سیل میں رکھا گیا ہے وہاں کوئی شخص بغیر اجازت داخل نہیں ہو سکتا۔

لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق عمران خان کو جیل کے 7 سیلز پر مشتمل سکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے جن میں سے 2 سیلز انکے زیراستعمال ہیں جبکہ سکیورٹی وجوہات کے باعث 5 سیلز بند رکھے گئے ہیں جن کے صحن میں وہ چہل قدمی کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سکیورٹی وارڈ کی حفاظت کرنے کیلئے پیشہ ور تربیت یافتہ افراد کو مامور کیا گیا ہے، جیل میں 10 قیدیوں پر 1 اہلکار تعینات ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے اڈیالہ جیل میں 15 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں سے 2 سکیورٹی افسران ہیں جبکہ سکیورٹی پر لگائے گئے 3 اہلکار سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی پر مامور کیے گئے ہیں۔ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہو رہے ہیں جبکہ ان کی سکیورٹی کے لیے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں پر 5 لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے کھانے کیلئے خصوصی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جس کے مطابق ان کو صحت افزا کھانا فراہم کرنے کیلئے خصوصی کچن میں تیار کیا جاتا ہے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی نگرانی میں ان کا کھانا تیار ہوتا ہے جسے عمران خان کو دینے سے پہلے ڈپٹی سپرنٹنڈٹ جیل یا میڈیکل افسر معائنہ کرتا ہے۔

عمران خان کے طبی علاج کے لیے اڈیالہ جیل کے میڈیکل افسر کے ساتھ ساتھ راولپنڈی کے ایک ہسپتال کے 6 ڈاکٹرز تعینات کیے گئے ہیں، ایک اور ہسپتال کے سپیشلسٹ کی ٹیم بھی ہر ہفتے جیل کا دورہ کرتی ہے جو ضرورت پڑنے پر ان کا چیک اپ کرتے ہیں۔ چہل قدمی کرنے کیلئے انہیں ایک خاص جگہ فراہم کی گئی ہے اور ساتھ میں ورزش کیلئے مشین ودیگر اشیاء بھی مہیا کی گئی ہیں۔

اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات میں آنے والوں کیلئے بھی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جبکہ جیل ٹرائل کے موقع پر جامع سکیورٹی پلان مرتب کیا جاتا ہے اور جیل میں ان کی حفاظت کیلئے پولیس، رینجرز و دیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں نے فرضی مشقیں بھی کیں۔ پولیس کی اضافہ نفری کو اڈیالہ جیل کی طرف جانے والی سڑکوں پر تعینات کیا گیا ہے جہاں رینجرز وایلیٹ فورس اہلکار بھی گشت کرتے ہیں۔
جب گرفتار کرنے والی پین پیش کر ہی لی ہے تو پھر بہنوئی بنا کر رکھو ، خرچہ تو عوام کے ٹیکس سے ہی ہونا ہے
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
جبکہ سکیورٹی پر لگائے گئے 3 اہلکار سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی پر مامور کیے گئے ہیں
مطلب یہاں بھی کیمروں کا کاروبار چلتا ہے۔

اور پھر اپنے ۱۵ ملازم جو پہلے بھی ملازم تھے ان کو ۱۲ لاکھ تنخواہ دیتے ہو ؟

بکواس ہے جتنی مرضی کیے جاو
 

Punch777

Politcal Worker (100+ posts)
ik-adkaal11h.jpg


بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات پر آنے والے خرچ کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات کی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہے جس کے مطابق ان کی سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہوتا ہے۔ عمران خان کو جیل کے جس سیل میں رکھا گیا ہے وہاں کوئی شخص بغیر اجازت داخل نہیں ہو سکتا۔

لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق عمران خان کو جیل کے 7 سیلز پر مشتمل سکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے جن میں سے 2 سیلز انکے زیراستعمال ہیں جبکہ سکیورٹی وجوہات کے باعث 5 سیلز بند رکھے گئے ہیں جن کے صحن میں وہ چہل قدمی کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سکیورٹی وارڈ کی حفاظت کرنے کیلئے پیشہ ور تربیت یافتہ افراد کو مامور کیا گیا ہے، جیل میں 10 قیدیوں پر 1 اہلکار تعینات ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے اڈیالہ جیل میں 15 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں سے 2 سکیورٹی افسران ہیں جبکہ سکیورٹی پر لگائے گئے 3 اہلکار سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی پر مامور کیے گئے ہیں۔ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہو رہے ہیں جبکہ ان کی سکیورٹی کے لیے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں پر 5 لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے کھانے کیلئے خصوصی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جس کے مطابق ان کو صحت افزا کھانا فراہم کرنے کیلئے خصوصی کچن میں تیار کیا جاتا ہے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی نگرانی میں ان کا کھانا تیار ہوتا ہے جسے عمران خان کو دینے سے پہلے ڈپٹی سپرنٹنڈٹ جیل یا میڈیکل افسر معائنہ کرتا ہے۔

عمران خان کے طبی علاج کے لیے اڈیالہ جیل کے میڈیکل افسر کے ساتھ ساتھ راولپنڈی کے ایک ہسپتال کے 6 ڈاکٹرز تعینات کیے گئے ہیں، ایک اور ہسپتال کے سپیشلسٹ کی ٹیم بھی ہر ہفتے جیل کا دورہ کرتی ہے جو ضرورت پڑنے پر ان کا چیک اپ کرتے ہیں۔ چہل قدمی کرنے کیلئے انہیں ایک خاص جگہ فراہم کی گئی ہے اور ساتھ میں ورزش کیلئے مشین ودیگر اشیاء بھی مہیا کی گئی ہیں۔

اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات میں آنے والوں کیلئے بھی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جبکہ جیل ٹرائل کے موقع پر جامع سکیورٹی پلان مرتب کیا جاتا ہے اور جیل میں ان کی حفاظت کیلئے پولیس، رینجرز و دیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں نے فرضی مشقیں بھی کیں۔ پولیس کی اضافہ نفری کو اڈیالہ جیل کی طرف جانے والی سڑکوں پر تعینات کیا گیا ہے جہاں رینجرز وایلیٹ فورس اہلکار بھی گشت کرتے ہیں۔
If ur so fking worried about the expenses then release him... Crying babies!