
سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک حالیہ ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 5 سے 14 سال کی سزا ہو سکتی ہے، اور یہ فیصلہ سنانے کا وقت اگرچہ تبدیل ہوسکتا ہے، مگر فیصلے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ نہ صرف عمران خان بلکہ ان کی اہلیہ کو بھی سزا ممکن ہے، اور کابینہ کے دیگر ارکان کو بھی جوابدہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ اگر عمران خان اور ان کے رشتے دار اور پارٹی کے اراکین نے بھی سزا کی دعاؤں کے لیے مناجات کی ہیں تو ان کے نتیجے میں سزا ملنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور، جو کہ موجودہ وزیر اعلیٰ ہیں، ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی، جبکہ ایک سابق وزیراعظم پر اگر ہاتھ ڈالا جائے تو وہ بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے ممکنہ ردعمل کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ 20 جنوری کے بعد حالات ان کے حق میں نہیں ہوں گے اور پی ٹی آئی کا "روتا دھونا" دوبارہ شروع ہوگا۔
فیصل واوڈا نے یہ مذاق بھی کیا کہ دونوں حکومت اور پی ٹی آئی یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پروپیگنڈا ٹیم بہت مضبوط ہے، اور ان کے دعوؤں پر سوالات اٹھائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں "فالس فلیگ" قرار دیا گیا، اور گنڈا پور نے بعد میں ان واقعات کا اعتراف کیا۔ سینیٹر کا کہنا تھا کہ جس بات کو پی ٹی آئی سچ مانتی ہے، اس پر شک کیا جا سکتا ہے، اور یہ واضح کیا کہ کیس کا فیصلہ کل آ رہا ہے، جس کے بعد عمران خان کو سزا ملنے کی توقع ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/tDg272b/IK-Faisal.jpg
Last edited: