_Dictator_
Politcal Worker (100+ posts)

عمران خان جواب دو۔
کے پی حکومت نے طالبان کے گرو مولوی سمیع الحق کے مدرسے دارالعلوم حقانیہ کے لئے 30 کروڑ روپے بجٹ میں مختص کئے ہیں۔ مولوی سمیع الحق کا مدرسہ بڑے بڑے طالبان لیڈر پیدا کرچکا ہے جن کی پاکستان کے لئے "خدمات" سب کے سامنے روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں۔ وہی دہشتگرد جو ان مدرسوں سے تیار ہو ہو کر نکلتے رہے، آخر پاکستان کے گلے پڑے اور اب تک ساٹھ ہزار پاکستانیوں کی جانیں لے چکے ہیں۔
مولوی فضل الرحمان کو دق کرنے کے لئے اس کے مخالف مولوی سمیع الحق کو خوش کرنا ضروری ٹھہرا۔ اس سیاست گری میں ملکی مفاد داؤ پر لگتا ہے تو بھلے لگے، ہاں سیاست میں سرنیچا نہیں ہونا چاہئے۔ کیا عمران خان بتا سکتے ہیں کہ دارالعلوم حقانیہ پر اس خصوصی مہربانی کی وجہ کیا ہے۔ اور آخر کیا وجہ ہے کہ چندوں پر بخوبی چلنے والے مدرسوں کی خوامخواہ کی امداد کے لئے حکومت کو ٹانگ اڑانی پڑ گئی۔ کیا پیسہ وافر آگیا یا اور کوئی اور مجبوری ہے۔
آخر اس خاص مدرسے کو کس وجہ سے اتنی بڑی رقم دی جارہی ہے، اس کا مقصد کیا ہے؟ اس بات کو کیوں مخفی رکھا جارہا ہے۔۔۔۔۔۔۔؟؟
کیا عمران خان بھی باقی جماعتوں کی طرح سیاسی مفادات کا شکار ہوگیا ہے، یا پرویز خٹک کے ہاتھوں یرغمال بن چکا ہے۔ ایک خاص مکتبہ فکر کے مدرسے کی حکومتی سرپرستی کرکے پی ٹی آئی حکومت باقی مکتبہ فکر کے لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔۔؟؟ جس مذہبی جنونیت سے چھٹکارا پانے کے لئے لوگ آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے آپ تو اسی کو فروغ دینے لگے۔
سب سے بڑا سوال تو یہ پیدا ہوتا ہے کہ کل کو پاکستان کی حکمرانی آپ کو سونپی گئی تو کیا آپ بھی ن لیگ کی طرح لشکرِ جھنگوی ، جیشِ محمد و دیگر جنگجو گروپوں کی سرپرستی کرتے نظر آئیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔؟
Last edited: