
سابقہ حکومت کی دور اندیش معاشی پالیسیوں کے ثمرات اس حکومت کے خاتمے کے بعد بھی جاری ہیں، رواں مالی سال میں ترسیلات زر اور ملکی برآمدات میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے معاشی صورتحال پر ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق رواں مالی سال کےپہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر میں 7اعشاریہ 6 فیصد اور برآمدات میں27اعشاریہ8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر اس اضافے کے بعد 26اعشاریہ1 ارب ڈالر جبکہ برآمدا ت26 اعشاریہ9 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہیں، دوسری جانب ملکی درآمدات میں بھی 39 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جس کے بعد یہ59اعشاریہ8 ارب ڈالرتک پہنچ گئی ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 13اعشاریہ 8 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 1اعشاریہ 6 فیصد کمی کے بعد1عشاریہ 45 ارب ڈالر رہی، مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں زرعی قرضہ1اعشاریہ 4 فیصد کمی کے بعد 1ہزار 58ارب روپے رہا جبکہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر 11 فیصد رہی، صرف اپریل کے مہینے میں مہنگائی کی شرح13اعشاریہ 4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
معاشی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق ملک کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں مئی کے تیسرے ہفتے تک16اعشاریہ108 ارب ڈالر موجود تھے، جس میں سے 10 اعشاریہ2 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے پاس جبکہ6اعشاریہ 08 فیصد کمرشل بینکوں کے پاس موجود ہیں۔