وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی تقریر کے خلاف بیان دینے کے بعد ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحافی کامران علی نے اپنی ایک ٹویٹ میں بیرسٹر سیف کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی تقریر کے حوالے سے جاری کردہ بیان کے بعد کی صورتحال کی تفصیلات شیئر کیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایک مرکزی رہنما کا کہنا ہے کہ واپس آنے کے بعد جب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بیرسٹر سیف سے جب ان کے بیان کے حوالے سے تفصیلات پوچھیں تو بیرسٹر سیف نے نا صرف اپنے بیان پر معذرت کی بلکہ ایک گھنٹے تک مسلسل اس بیان پر صفائی بھی پیش کرتے رہے۔
کامران علی نے کہا پی ٹی آئی رہنما کے مطابق اب شائد بیرسٹر سیف کی چھٹی کا وقت قریب آچکا ہے۔
ایک اور صحافی محمد فہیم نے بھی اس خبر کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ مشال یوسفزئی کے بعد خیبر پختونخوا کابینہ سے ایک اور رکن کے دن گنے جاچکے ہیں، اب یہ فیصلہ وزیراعلیٰ نے کرنا ہے کہ انہیں کب عہدے سے ہٹایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی تقریر کے بعد ترجمان خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی، اس تقریر پر چیئرمین پی ٹی آئی معذرت کرچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ رات گئے وزیراعلیٰ سے رابطہ نہیں ہوسکا، جلسے میں تقریر کے دوران بعض الفاظ ایسے استعمال کیے گئے جو نازیبا تھے، قابل اعتراض الفاظ ہوئے ہیں تو اس کیلئے قوانین موجود ہیں، ان قوانین کے تحت کارروائی کریں مگر ایسا نا کریں کہ اسمبلی کا اجلاس ختم ہوتے ہی اراکین اسمبلی کو پکڑنا شروع کردیں۔