
گزشتہ دنوں ثمینہ پاشا نے نجی چینل کے ایک ٹاک شو میں عظمیٰ بخاری سے سوال پوچھا کہ صنم جاوید کو بار بار گرفتار کیا جارہا ہے، ان پر الزام ہے کہ وہ لاہور، گوجرانوالہ، سرگودھا، میانوالی، فیصل آباد میں توڑپھوڑ کے واقعات میں ملوث ہے، ایک خاتون ایک ہی وقت میں پانچ مختلف شہروں میں کیسے ہو سکتی ہے ؟
اس پر عظمیٰ بخاری شدید غصے میں آگئیں اور ثمینہ پاشا سے لڑنا شروع کردیا لیکن اس سوال کا جواب نہ دے پائیں کہ ایک خاتون ایک ہی وقت میں 5 مختلف شہروں میں کیسے ہوسکتی ہے؟
گلوکار جواداحمد جو عمران خان اور تحریک انصاف کے شدید مخالف سمجھے جاتے ہیں اور اپنی سیاسی جماعت ہونے کے باوجود ن لیگ سے ہمدردی رکھتے ہیں اور ن لیگ کا دفاع کرتے ہیں، وہ خاموش نہ رہ پائے اور ثمینہ پاشا کو پی ٹی آئی کارکن قرار دیدیا
انکا کہنا تھا کہ یہ صحافی نہیں پی ٹی آئی کی سیاسی کارکن ہے۔اسکے چہرےپر مصحکہ خیز ہنسی دیکھیں۔ اس کاخیال ہے کہ عمران جیسے گندے آدمی کےساتھ کھڑی ہو کر یہ کوئی معرکہ مار رہی ہے۔ یعنی یہ اس مکار کی مذہبی منافقت، جھوٹ، کرپشن اوربوٹ پالش کی حامی ہے۔یہ لوگ خود بھی اول درجے کےمنافق ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1798584326860538104
اس پر ثمینہ پاشا نے جواب دیا کہ جواد بھائی! آداب۔ کسی کو بھی غیر قانونی انتقام کا نشانہ بنایا جائے وہ غلط ہے چاہے کوئی سیاسی جماعت کا کارکن ہو یا نہ ہو۔ اگر آپ کو بھی چودہ مرتبہ گرفتار کیا جاۓ گا ۔ میں یہی سوال اٹھاؤں گی ایسے ہی اٹھاؤں گی! وعدہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1798608256170184984
اس پر جواد احمد نے جوابد یا کہ شکریہ مگرمجھےعمران کےساتھ نہ ملائیں۔اس نےاقتدارکےلۓجنرلوں کےبوٹ پالش کیے۔میں مڈل کلاس کا1قناعت پسندآدمی ہوں۔کیاعمران اوراہلیہ نےملک ریاض جیسےکرپٹ کھرب پتی کےساتھ روابط نہیں رکھےجوخودکہتاہےکہ وہ فائلوں پرپہیےلگاتاہے؟عمران ٹھیک ہوتاتوارب پتی ہونےکےباوجود توشہ خانےسےکروڑوں نہ بناتا۔
https://twitter.com/x/status/1798619957431070957
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/jawssi1h1h121.jpg