عراق شام کی کامیابی کے بعد پیش خدمت اینتھنی بلنکن مشن پاکستان افغانستان

Dastgir khan19

Minister (2k+ posts)
جی ہاں اینتھنی بلنکن امریکا کا وزیر خارجہ وہ ہی یہودی جس نے داعیش کا سکرپٹ لکھا اور کامیابی سے عراق اور شام کے درمیان موجود بارڈر ختم کروایا اور دونوں ملکو کو خوب تباہ کروایا اب وہ اپنا پرانا کھیل پاکستان اور افغانستان میں کھیلنے جا رہا ہے
یہ ہی وہ وقت ہے جب خطے میں عدم استحکام فیصلہ کن بدیلیاں لا سکتا ہے . پاکستان معاشی طور پر تباہ ہو چکا ہے . پاکستان کو اس سال بھی اپنی معیشت چلانے کے لیے ستائیس ارب ڈالر قرض کی ضرورت ہے اگر عالمی ادارے اپنا ہاتھ روک لیتے ہیں تو پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا .
پاکستان کی معیشت سے زیادہ اہم اس کی سیاسی صورتحال ہے . یہ صورتحال ہر لحاظ سے بہترین ہے کہ افغانستان اور پاکستان کا بارڈر تبدیل کیا جا سکتا ہے . اگر تو مذہبی نقطہ نظر سے دیکھیں تو ملک میں اسٹبلشمنٹ سے مار کھاتی جمعیت علما اسلام طالبان کے انتہائی قریب ہے . اگر مولانا اسٹبلشمنٹ کو مکمل طور پر ناقابل قبول ہو چکے ہیں . اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو اس صورت میں ایک بار پھر پشتون بیلٹ میں جہادیوں کی طاقت میں اضافے کا خدشہ ہے . اور اگر ان کا رستہ روکا جاتا ہے اور وہ مشتعل ہو جاتے ہیں تو بھی ملک میں جہادی طاقت میں اضافہ ہو گا اور لازمی طور پر افغان طالبان ان کی مدد کو آئیں گے . دوسری طرف سیکولر طبقہ پہلے سے ہی افغانستان کا حامی ہے . طالبان کے خلاف جنگ میں سیکولر طبقہ پی ٹی ایم اور اے این پی پہلے سے ہی افغانستان کے جھنڈے لہرا رہے ہیں . پچھلی دو دھائیوں میں اسٹبلشمنٹ نے جو بھی کھیل پشتون بیلٹ میں کھیلا اس کے نتیجے میں وہاں پرو پاکستان سیاسی قوتیں انتہائی کمزور ہو چکی ہیں . اب پشتون بیلٹ کی سیاست افغانستان سے بے حد متاثر وہ مذہبی طبقہ ہو یا سیکولر دونو پر افغانستان کی صورتحال اثر انداز ہو گی .
اب جیسے ہی امریکا افغانستان سے نکلتا ہے اور اس کے نتیجے میں خانہ جنگی شروع ہو جاتی ہے تو ایک بار پھر یہ جنگ پاکستان کا ہی رخ کرے گی . طالبان کی فتح کی صورت پاکستان میں موجود اسلامی انتہا پسند جو یہاں شریعت چاہتے ہیں وہ متحرک ہوں گے اور ایسے میں ان کا ریاست سے ٹکرانا لازمی ہے . اور دوسری طرف سیکولر طبقہ بھی افغنستان میں موجود اپنے حمایتیوں کی حمایت میں جاۓ گا . ایسے موقع پر جب قبائلی بیس بیس دن لاشیں رکھ کر احتجاج کرتے رہیں اور ان کی داد رسی نہ ہو . ایسے موقع پر جب بڑی تعداد میں ائی ڈی پیز کیمپوں میں زندگی گزار رہے اور اور قبائلی علاقوں کو اسی ایف سی آر کے تحت چلایا جا رہا ہو جس سے بیزار ہو کر وہ طالبان کی حمایت میں چلے جائیں تو کون تبدیلی کو روک سکے گا . پشتون بیلٹ میں بھی بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہوتی دکھائی دے رہی ہے
اسٹبلشمنٹ نے جو کانٹوں کی فصل بوئی ہے اب اسے کاٹنے کی باری آ چکی ہے . پشتون بیلٹ سیاسی طور پر پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکی ہے اب وہاں جتنی بھی سیاست ہے وہ افغانستان سے متاثر ہے یہ ہی وہ پاکستان کی کمزوری ہے جس کی مدد سے پاکستان کو تباہ کیا جا سکتا ہے . ایک طرف عالمی طاقت طالبان کو کھلا میدان دے گی اور دوسری طرف سیکولر طبقے کی بھی پیٹھ ٹھوکی جاۓ گی باقی ایک بار پھر تشدد کی لہر پیدا کر کے عدم استحکام کی راہ ہموار کی جاۓ گی . جس کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کی نا اہلی شامل ہے ایسا ہونا بعید نہیں ہے کہ ریاست کے مظالم سے تنگ لوگ کوئی نیا رستہ ڈھونڈ لیں جیسے تحریک طالبان پاکستان کامیاب ہوئی تھی ویسے ہی کوئی نئی تبدیلی پشتون بیلٹ میں واقع ہو جاۓ
عمران نیازی کے ہوتے ایسا سانحہ ہونا طے ہے . وہ اپنے محلات میں پاوڈر سونگھ کر سویا رہے گا لوگ لاشیں رکھ کر احتجاج کرتے رہیں گے اور ایک دن عراق کی طرح دھرنوں پر بیٹھے لوگ بغاوت پر مجبور ہو جائیں گے
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
انتباہ: جو رنگ باز اس فورم پر آئی ڈی بدل بدل کر صرف اس قسم کے لا یعنی تھریڈ شروع کرتے ہیں، مگر دیگر کسی معاملے میں ان کی شرکت کبھی نظر نہیں آتی، دراصل بھارت سے آپریٹ ہونے والے باٹس ہیں۔
یہ بندہ پہلے کئی سال اس فورم پر شاہ شطرنج بن کر بھارتیوں کو اپنی بہن پیش کرتا رہا ہے۔ یہی معاملہ زندہ رود عرف بادشاہ کا بھی ہے۔
یہ لوگ آپ کو کبھی کسی دوسرے تھریڈ پر عام ممبرز کی طرح شرکت کرتے یا اپنی رائے دیتے نظر نہیں آئیں گے۔
 

Yetti

MPA (400+ posts)
Very unrealistic analysis. We can not get more visionary leader than IK in this era. He already knew that it may happen and due to instability of Afghanistan, PK will suffer. He already took measures and amalgamate the tribal areas in KPK. He started various development projects there. He is not giving bases to USA for drone attacks. He has destroyed JUI and other "so called" religious parties who sells religion for vested interest. He already told Afghanistan and Taliban that PK is hosting more than 3 million refugees and PK will not entertain more. China has good connections and investment there in Taliban. So , overall, there is no big threat to PK from Afghanistan. India will try its best to destabilize PK through Afghanistan but this time IK is here and he will screw them whole heartedly, keenly and full force so Indians should bring oil with them.
 

Abidd

Politcal Worker (100+ posts)
ہائے یہ حواہشیں یہ اف یہ خوابیں مگر ایسا کچھ نہی ہونے والا
 

Truthstands

Minister (2k+ posts)
یہ وہ ھی ہے جس کے سامنے کُچھ عرصہ پہلے بلاول لیٹ کے آیا ہے اور اپنے اڈے میں جہاز اتروانے کی ٹیسٹنگ کر آیا تھا
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
basically you want to tell us that we will suffer i
جی ہاں اینتھنی بلنکن امریکا کا وزیر خارجہ وہ ہی یہودی جس نے داعیش کا سکرپٹ لکھا اور کامیابی سے عراق اور شام کے درمیان موجود بارڈر ختم کروایا اور دونوں ملکو کو خوب تباہ کروایا اب وہ اپنا پرانا کھیل پاکستان اور افغانستان میں کھیلنے جا رہا ہے
یہ ہی وہ وقت ہے جب خطے میں عدم استحکام فیصلہ کن بدیلیاں لا سکتا ہے . پاکستان معاشی طور پر تباہ ہو چکا ہے . پاکستان کو اس سال بھی اپنی معیشت چلانے کے لیے ستائیس ارب ڈالر قرض کی ضرورت ہے اگر عالمی ادارے اپنا ہاتھ روک لیتے ہیں تو پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا .
پاکستان کی معیشت سے زیادہ اہم اس کی سیاسی صورتحال ہے . یہ صورتحال ہر لحاظ سے بہترین ہے کہ افغانستان اور پاکستان کا بارڈر تبدیل کیا جا سکتا ہے . اگر تو مذہبی نقطہ نظر سے دیکھیں تو ملک میں اسٹبلشمنٹ سے مار کھاتی جمعیت علما اسلام طالبان کے انتہائی قریب ہے . اگر مولانا اسٹبلشمنٹ کو مکمل طور پر ناقابل قبول ہو چکے ہیں . اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو اس صورت میں ایک بار پھر پشتون بیلٹ میں جہادیوں کی طاقت میں اضافے کا خدشہ ہے . اور اگر ان کا رستہ روکا جاتا ہے اور وہ مشتعل ہو جاتے ہیں تو بھی ملک میں جہادی طاقت میں اضافہ ہو گا اور لازمی طور پر افغان طالبان ان کی مدد کو آئیں گے . دوسری طرف سیکولر طبقہ پہلے سے ہی افغانستان کا حامی ہے . طالبان کے خلاف جنگ میں سیکولر طبقہ پی ٹی ایم اور اے این پی پہلے سے ہی افغانستان کے جھنڈے لہرا رہے ہیں . پچھلی دو دھائیوں میں اسٹبلشمنٹ نے جو بھی کھیل پشتون بیلٹ میں کھیلا اس کے نتیجے میں وہاں پرو پاکستان سیاسی قوتیں انتہائی کمزور ہو چکی ہیں . اب پشتون بیلٹ کی سیاست افغانستان سے بے حد متاثر وہ مذہبی طبقہ ہو یا سیکولر دونو پر افغانستان کی صورتحال اثر انداز ہو گی .
اب جیسے ہی امریکا افغانستان سے نکلتا ہے اور اس کے نتیجے میں خانہ جنگی شروع ہو جاتی ہے تو ایک بار پھر یہ جنگ پاکستان کا ہی رخ کرے گی . طالبان کی فتح کی صورت پاکستان میں موجود اسلامی انتہا پسند جو یہاں شریعت چاہتے ہیں وہ متحرک ہوں گے اور ایسے میں ان کا ریاست سے ٹکرانا لازمی ہے . اور دوسری طرف سیکولر طبقہ بھی افغنستان میں موجود اپنے حمایتیوں کی حمایت میں جاۓ گا . ایسے موقع پر جب قبائلی بیس بیس دن لاشیں رکھ کر احتجاج کرتے رہیں اور ان کی داد رسی نہ ہو . ایسے موقع پر جب بڑی تعداد میں ائی ڈی پیز کیمپوں میں زندگی گزار رہے اور اور قبائلی علاقوں کو اسی ایف سی آر کے تحت چلایا جا رہا ہو جس سے بیزار ہو کر وہ طالبان کی حمایت میں چلے جائیں تو کون تبدیلی کو روک سکے گا . پشتون بیلٹ میں بھی بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہوتی دکھائی دے رہی ہے
اسٹبلشمنٹ نے جو کانٹوں کی فصل بوئی ہے اب اسے کاٹنے کی باری آ چکی ہے . پشتون بیلٹ سیاسی طور پر پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکی ہے اب وہاں جتنی بھی سیاست ہے وہ افغانستان سے متاثر ہے یہ ہی وہ پاکستان کی کمزوری ہے جس کی مدد سے پاکستان کو تباہ کیا جا سکتا ہے . ایک طرف عالمی طاقت طالبان کو کھلا میدان دے گی اور دوسری طرف سیکولر طبقے کی بھی پیٹھ ٹھوکی جاۓ گی باقی ایک بار پھر تشدد کی لہر پیدا کر کے عدم استحکام کی راہ ہموار کی جاۓ گی . جس کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کی نا اہلی شامل ہے ایسا ہونا بعید نہیں ہے کہ ریاست کے مظالم سے تنگ لوگ کوئی نیا رستہ ڈھونڈ لیں جیسے تحریک طالبان پاکستان کامیاب ہوئی تھی ویسے ہی کوئی نئی تبدیلی پشتون بیلٹ میں واقع ہو جاۓ
عمران نیازی کے ہوتے ایسا سانحہ ہونا طے ہے . وہ اپنے محلات میں پاوڈر سونگھ کر سویا رہے گا لوگ لاشیں رکھ کر احتجاج کرتے رہیں گے اور ایک دن عراق کی طرح دھرنوں پر بیٹھے لوگ بغاوت پر مجبور ہو جائیں
I feel threat from Afghanistan vis real and imminent danger! But there is no threat that can’t be thwarted with right strategy and God’s mercy!! We will be fine in sha Allah !!
 

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)
Yes, Anthony Blanken, the US Secretary of State, is the same Jew who wrote the ISIS script and successfully removed the border between Iraq and Syria and destroyed both countries. Now he is going to play his old game in Pakistan and Afghanistan.
This is the time when instability in the region can bring decisive changes. Pakistan is economically devastated. Pakistan needs a ارب 27 billion loan to run its economy this year as well. No one can save Pakistan from bankruptcy if international institutions stop their hand.
More important than Pakistan's economy is its political situation. The situation is so good that the border between Afghanistan and Pakistan can be changed. From a religious point of view, the Jamiat Ulema-e-Islam, which is killing the establishment in the country, is very close to the Taliban. If the Maulana Establishment has become completely unacceptable. If they come to power, then there is a danger of increasing the power of jihadists in the Pashtun belt once again. And even if their path is blocked and they become enraged, jihadi power in the country will increase and the Afghan Taliban will inevitably come to their aid. The secular class, on the other hand, is already pro-Afghanistan. In the war against the Taliban, the secular class PTM and ANP are already waving Afghan flags. Whatever game the Establishment has played in the Pashtun belt over the last two decades, the pro-Pakistan political forces there have become extremely weak. Now the politics of the Pashtun belt will have a profound effect on Afghanistan, be it the religious class or the secular ones.
Now, as soon as the United States withdraws from Afghanistan and the resulting civil war breaks out, this war will once again turn to Pakistan. In the event of a Taliban victory, the Islamic extremists in Pakistan who want Sharia here will be mobilized and in such a case they must clash with the state. On the other hand, the secular class will also go to the support of its supporters in Afghanistan. On such an occasion when the tribesmen keep on protesting by keeping the bodies for twenty days and they are not rescued. At a time when a large number of IDPs are living in camps and the tribal areas are being run under the same FCR that they are fed up with and go to support the Taliban, who can stop the change? The situation in the Pashtun belt is similar to that in Bangladesh
Now it is the turn of the Establishment to reap what it has sown. The Pashtun belt is out of Pakistan's hands politically. Now all the politics there is affected by Afghanistan. This is the weakness of Pakistan with the help of which Pakistan can be destroyed. On the one hand, the world power will give an open field to the Taliban and on the other hand, the secular class will also be pushed back. The rest will once again create a wave of violence and pave the way for instability. Along with the incompetence of the rulers, it is not far off that those who are tired of the atrocities of the state will find a new way, just as the Tehreek-e-Taliban Pakistan (TTP) was successful, so will a new change take place in the Pashtun belt.
Such a tragedy is bound to happen with Imran Niazi. He will sniff powder in his palaces and sleep. People will keep protesting with corpses and one day people sitting on sit-ins like in Iraq will be forced to revolt.
Over dose of Modi's Magic Tonic GoMutra-Gobar.
 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
Pakistan is in safe hands.Anti Pakistan elements always paint a negative picture of Pakistan.They never high light positive aspects.Pakistan is a strong country.No one will be allowed to harm it.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
صف اول کے دیسی سپاہی کچھ سال قبل ایسا نہیں سوچتے تھے. یکایک کیا پلٹی کے یہودی و نصاری کی سازشیں نظر آنے لگیں
 

Zainsha

Chief Minister (5k+ posts)
۔۔ بلو کی خبر لے۔۔ ڈیوڈ نے پھر سے تو ڈرون حملہ نہیں کر دیا۔۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Bhutto hota toh.

"Idher hum, udher tum" wala naara laga kar maamla hi khatam kar deta. Hai na?

Lakin kia karay ab toh bhutto ki fake copies bhi nikal I hai, jin say sindh bhi nhi sanbhaala jata, aur fake accounts, Uzair Baloch and Ayan Ali k chakro main parhay huway hai.
 

Wake up Pak

President (40k+ posts)
جی ہاں اینتھنی بلنکن امریکا کا وزیر خارجہ وہ ہی یہودی جس نے داعیش کا سکرپٹ لکھا اور کامیابی سے عراق اور شام کے درمیان موجود بارڈر ختم کروایا اور دونوں ملکو کو خوب تباہ کروایا اب وہ اپنا پرانا کھیل پاکستان اور افغانستان میں کھیلنے جا رہا ہے
یہ ہی وہ وقت ہے جب خطے میں عدم استحکام فیصلہ کن بدیلیاں لا سکتا ہے . پاکستان معاشی طور پر تباہ ہو چکا ہے . پاکستان کو اس سال بھی اپنی معیشت چلانے کے لیے ستائیس ارب ڈالر قرض کی ضرورت ہے اگر عالمی ادارے اپنا ہاتھ روک لیتے ہیں تو پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا .
پاکستان کی معیشت سے زیادہ اہم اس کی سیاسی صورتحال ہے . یہ صورتحال ہر لحاظ سے بہترین ہے کہ افغانستان اور پاکستان کا بارڈر تبدیل کیا جا سکتا ہے . اگر تو مذہبی نقطہ نظر سے دیکھیں تو ملک میں اسٹبلشمنٹ سے مار کھاتی جمعیت علما اسلام طالبان کے انتہائی قریب ہے . اگر مولانا اسٹبلشمنٹ کو مکمل طور پر ناقابل قبول ہو چکے ہیں . اگر وہ اقتدار میں آتے ہیں تو اس صورت میں ایک بار پھر پشتون بیلٹ میں جہادیوں کی طاقت میں اضافے کا خدشہ ہے . اور اگر ان کا رستہ روکا جاتا ہے اور وہ مشتعل ہو جاتے ہیں تو بھی ملک میں جہادی طاقت میں اضافہ ہو گا اور لازمی طور پر افغان طالبان ان کی مدد کو آئیں گے . دوسری طرف سیکولر طبقہ پہلے سے ہی افغانستان کا حامی ہے . طالبان کے خلاف جنگ میں سیکولر طبقہ پی ٹی ایم اور اے این پی پہلے سے ہی افغانستان کے جھنڈے لہرا رہے ہیں . پچھلی دو دھائیوں میں اسٹبلشمنٹ نے جو بھی کھیل پشتون بیلٹ میں کھیلا اس کے نتیجے میں وہاں پرو پاکستان سیاسی قوتیں انتہائی کمزور ہو چکی ہیں . اب پشتون بیلٹ کی سیاست افغانستان سے بے حد متاثر وہ مذہبی طبقہ ہو یا سیکولر دونو پر افغانستان کی صورتحال اثر انداز ہو گی .
اب جیسے ہی امریکا افغانستان سے نکلتا ہے اور اس کے نتیجے میں خانہ جنگی شروع ہو جاتی ہے تو ایک بار پھر یہ جنگ پاکستان کا ہی رخ کرے گی . طالبان کی فتح کی صورت پاکستان میں موجود اسلامی انتہا پسند جو یہاں شریعت چاہتے ہیں وہ متحرک ہوں گے اور ایسے میں ان کا ریاست سے ٹکرانا لازمی ہے . اور دوسری طرف سیکولر طبقہ بھی افغنستان میں موجود اپنے حمایتیوں کی حمایت میں جاۓ گا . ایسے موقع پر جب قبائلی بیس بیس دن لاشیں رکھ کر احتجاج کرتے رہیں اور ان کی داد رسی نہ ہو . ایسے موقع پر جب بڑی تعداد میں ائی ڈی پیز کیمپوں میں زندگی گزار رہے اور اور قبائلی علاقوں کو اسی ایف سی آر کے تحت چلایا جا رہا ہو جس سے بیزار ہو کر وہ طالبان کی حمایت میں چلے جائیں تو کون تبدیلی کو روک سکے گا . پشتون بیلٹ میں بھی بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہوتی دکھائی دے رہی ہے
اسٹبلشمنٹ نے جو کانٹوں کی فصل بوئی ہے اب اسے کاٹنے کی باری آ چکی ہے . پشتون بیلٹ سیاسی طور پر پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکی ہے اب وہاں جتنی بھی سیاست ہے وہ افغانستان سے متاثر ہے یہ ہی وہ پاکستان کی کمزوری ہے جس کی مدد سے پاکستان کو تباہ کیا جا سکتا ہے . ایک طرف عالمی طاقت طالبان کو کھلا میدان دے گی اور دوسری طرف سیکولر طبقے کی بھی پیٹھ ٹھوکی جاۓ گی باقی ایک بار پھر تشدد کی لہر پیدا کر کے عدم استحکام کی راہ ہموار کی جاۓ گی . جس کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کی نا اہلی شامل ہے ایسا ہونا بعید نہیں ہے کہ ریاست کے مظالم سے تنگ لوگ کوئی نیا رستہ ڈھونڈ لیں جیسے تحریک طالبان پاکستان کامیاب ہوئی تھی ویسے ہی کوئی نئی تبدیلی پشتون بیلٹ میں واقع ہو جاۓ
عمران نیازی کے ہوتے ایسا سانحہ ہونا طے ہے . وہ اپنے محلات میں پاوڈر سونگھ کر سویا رہے گا لوگ لاشیں رکھ کر احتجاج کرتے رہیں گے اور ایک دن عراق کی طرح دھرنوں پر بیٹھے لوگ بغاوت پر مجبور ہو جائیں گے