پشاور ہائی کورٹ نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو عدلیہ کو تیسرے کرپٹ ادارہ قرار دینے سے متعلق سالانہ رپورٹ 2023 کو دوبارہ شائع کرنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے عدلیہ کو تیسرے کرپٹ ادارے کے طور پر شائع کرنے کے حوالے سے کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے، فیصلے میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو 2023 کی سالانہ رپورٹ دوبارہ شائع کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ میں غیر موجود ڈیٹا شامل کرکے حقائق پر مبنی رپورٹ شائع کرے اور 24 اپریل تک رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کے پاس بھی جمع کروائے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصلے سے یہ تاثر نہیں لیا جانا چاہیے کہ آزادی اظہار رائے پر پابندی لگائی گئی ہے، عدالت ایسی درست، تحقیقاتی و موثر ریسرچ کی حوصلہ افزائی کرتی ہےجو اداروں و عوام کیلئے مفید ثابت ہوں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو نیشنل کرپشن پر 2023 کے سروے رپورٹ کو خود ہی درست کرنے کا قدم اٹھانا چاہیے تھا۔
فیصلے میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو حکم دیا گیا کہ رپورٹ میں تمام عوامی رائے کے تناسب کو واضح طور پر شائع کرے تاکہ رپورٹ پڑھنے والوں کیلئے کوئی ابہام نا چھوڑا جائے ، سروے کے دوران مسترد کیے گئے فارم کی مجموعی تعداد کو رپورٹ میں شائع کیا جائے۔