
لاہور ہائیکورٹ نے عدت اور نکاح کے متعلق درخواست کا فیصلہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے عدت اور نکاح کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے امیر بخش کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔
درخواست میں امیر بخش کا مؤقف تھا کہ اس کی سابقہ بیوی آمنہ نے یک طرفہ طور پر عدالت سے تنسیخ نکاح کا فیصلہ لیا اور اگلے روز اسماعیل نامی شخص سے شادی کر لی۔
https://twitter.com/x/status/1479641507112132608
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدت مکمل کیے بغیر اگلا نکاح کرنا زنا کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے آمنہ اور اسماعیل کے خلاف زنا کا مقدمہ درج کیا جائے۔
عدالت نے فیصلہ سنایا عدت گزارے بغیر شادی کو بے قائدہ یا فاسد کہا جا سکتا ہے لیکن اسے باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر درخواست گزار کے مؤقف کو درست مان بھی لیا جائے تب بھی شادی کو باطل قرار نہیں دیا جاسکتا، عدت مکمل کیے بغیر ہونے والی شادی کو بے قاعدہ تو کہا جا سکتا ہے لیکن وہ باطل نہیں۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست گزار کی درخواست مسترد کر دی اور کہا کہ عدت مکمل کیے بغیر شادی کرنے والے جوڑے کو زنا کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/iddat1131.jpg