
جب سیاسی مخالفین پر کلمہ طیبہ پڑھ کر 15 کلو ہیروئن ڈالی گئی تب انسانی حقوق کہاں تھے؟ : وزیر داخلہ
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاری روکنے کیلئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہبازشریف کو خط لکھ دیا۔ خط میں صدر مملکت نے لکھا کہ وزیراعظم، وفاقی وصوبائی حکومتوں کے حکام کو انتخابات کے مقررہ وقت پر انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی معاونت کرنے کی ہدایات دیں اور متعلقہ حکام کو انسانی حقوق کی پامالی سے باز رہنے کی ہدایات بھی جاری کریں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے وزیراعظم شہباز شریف کو خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ عمران خان کے احکامات پر کٹھ پتلی نہ بنیں، اپنی اوقات اور آئینی حدود کے اندر ہی رہیں۔ صدر مملکت کو چاہیے کہ پہلے عمران خان کو خط لکھ کر کہیں کہ وہ پاکستان کو 190 ملین پائونڈ واپس کریں، فارن فنڈنگ، توشہ خانہ کا عدالت میں آکر جواب دیںاور دہشت گردی کرنے کا جواب بھی لیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جب سیاسی مخالفین پر کلمہ طیبہ پڑھ کر 15 کلو ہیروئن ڈالی گئی تب انسانی حقوق کہاں تھے؟ ایک قانون وآئین شکن آئینی عہدے پر مسلط ہے۔ کیا سیاسی مخالفین کی بیٹیوں، بہنوں اور اپوزیشن لیڈر کو انسانی حقوق کے تحت موت کی چکی میں ڈالا گیا تھا؟ صحافیوں کی ہڈی پسلیاں توڑتے وقت انسانی حقوق کہاں تھے؟ پولیس پر گولیاں، پٹرول بم اور غلیلیں چلاتے وقت انسانی حقوق کہاں تھے؟
انہوں نے مزید کہا کہ ایک شخص نے اپنی انا پرستی میں قوم کو اپنے پیچھے لگایا ہوا ہے لیکن حکومت کسی صورت بھی عمران خان کی دھونس اور ضد کے سامنے جھکنے والی نہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی کو چاہیے کہ عمران خان کو خط لکھ کر کہیں کہ وہ ٹیریان وائٹ کو تسلیم کریں وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/arif-alvi-rana-snaa-ltr.jpg