- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/njRaZvS.jpg
doctor sahab you are correct, land gear warning beeps all the way to runway and auto pilot wont engage for landing if the landing gear are not confirmed aligned into proper position.جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے (ہو سکتا میری معلومات غلط ہوں) ،،،،،، ا گر لینڈنگ گیئر نا کھلا ہو اور لینڈنگ کے واسطے باقی سارے سسٹم آن ہوں تو رن وے کے بوہت نزدیک آکر بھی ایک بیپ آتی ہےکے لینڈنگ گیر نہیں کھلا اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر اس پر کوئی پائلٹ یا فلائٹ انجنیئر ہی صحیح بتا سکتا ہے
doctor sahab you are correct, land gear warning beeps all the way to runway and auto pilot wont engage for landing if the landing gear are not confirmed aligned into proper position.
You can hear the beeping sound throughout the convo between ATC and pilot.
My speculation pilot flying the plane like public transportation bus. bringing plane to from 10k to 3k in few seconds in unacceptable behavior
پہلی بڑی غلطی : پائلٹ لینڈنگ گئیر کھولنا بھول گیا اور کاک پٹ میں آٹومیٹک سسٹم کی واررننگ بیپ سنتے رہنے کے باوجودبغیر لینڈنگ گیئر کھولے جہاز کو رن وے پر اتارنے کی کوشش کی
جہازتیکنیکی طور پر بلکل ٹھیک حالت میں اور فٹ تھا اور اس کی انسپکشن چند دن پہلے ہی ہوئی تھی
دوسری بڑی غلطی : جہاز کے دونوں انجن رن وے پر رگڑا کھاتے رہے کیونکہ جہاز کے ٹائر کھلے ہوئے نہیں تھے جس کی بنا پر دونوں انجنوں کو شدید نقصان پہنچا ، لیکن دونوں انجنوں کی اس انتہائی نقصان شدہ حالت کے باوجود پائیلٹ نے دوبارہ جہاز کو رن وے سے اوپر اٹھا لیا جو ایک سنگین غلطی تھی اور کنٹرول ٹاور سے اپنی غلطی چھپاتے ہوئے اصل صورتحال سے آگاہ ہی نہیں کیا اور نہ ہی کنٹرول ٹاور کی ہدایات کو پورا فالو کیا اور کنٹرول ٹاور کو سب اوکے comfortable رپورٹ کرتے رہے ، پھر دوسری بار لینڈنگ کرنے کے لئے پائیلٹ نے فضا میں ایک بڑا چکر لگایا لیکن اس ںار پائلٹ کو جہاز کے ٹائر کھولنے یاد رہے تھے لیکن افسوس اس وقت تک دونوں انجنوں کا کباڑہ نکل چکا تھا ، انجنوں کا Thrust اور پوٹینشل ہی نہیں رہا تھا جس کی وجہ سے جہاز میں جان آتی ہے ، جہاز کے انجن جہاز کا بہت حساس حصہ ہوتے ہیں جو کئی ہزار چھوٹے چھوٹے پرزوں پر مشتمل ہوتے ہیں ، اتنے سخت میٹیریل سے بنے رن وے پر رگڑ کھاتے رہنے سے دونوں انجن بیکار ہو چکے تھے ، انجن کے پوٹینشل اور تھرسٹ کے بغیر ایسی حالت میں جہاز کی بحفاظت لینڈنگ کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا ہے ،لیکن پھر بھی اس خراب حالت میں بھی جہاز گلائیڈ ضرور کر سکتا ہے مگر اس کے لئے بھی ایک مخصوص بلندی Altitude چاہئے ہوتا ہے جس کے متعلق کنٹرول ٹاور پائیلٹ کو بتا بھی رہا تھا لیکن پائیلٹ پھر بھی اس altitude کو Maintain کرنے میں ناکام رہا ، پائلٹ کو چاہئے تھا کہ جہاز جب پہلی بار لینڈ کر ہی رہا تھا تو اسے واپس رن وے سے فضا میں اوپر نہ اٹھاتا ، جہاز نے رن وے پر رگڑ کھاتے ہوئے آگے جا کر رن وے پر خود رک جانا تھا یا زیادہ سے زیادہ رن وے سے نیچے اتر جاتا اور چھوٹی موٹی آگ لگ جاتی جس پر ائیرپورٹ کی فائیر فائٹر گاڑیاں قابو پا لیتی , اور جہاز کے ایمرجنسی exit سے مسافر باہر ا کر اپنی جانیں بچا سکتے تھے ، نقصان پھر بھی اتنا زیادہ نہیں ہوتا جتنا پائلٹ کی دوبارہ رن وے سے نقصان شدہ انجنوں کے ساتھ دوبارہ اڑان بھرنے کی وجہ سے ہوا اور جس کے نتیجے میں بہت انسانی جانیں ضائع ہوئی ، سب کچھ گزر جانے کے بعد نیچے ابادی پر کریش ہونے سے صرف چند سیکنڈ پہلے کنٹرول ٹاور کو پائلٹ نے اطلاع دی کہ دونوں انجن فیل ہو چکے ہیں ، حالانکہ دونوں انجن بہت پہلے سے بری طرح سے damage ہو چکے تھے جب پائلٹ نے پہلی بار لینڈنگ گیئر کو activate کئے بغیر ہی رن وے پر ٹچ ڈاؤن کیا تھا تب سے ہی دونوں انجن فیل ہو چکے تھے
دراصل ہمارے پی آئی اے کے پائلٹوں کو انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے لیول کی ٹریننگ کی سخت ضرورت ہے اور باہر کی فضائی کمپنیوں کو ہمارے پائلٹوں کے ٹیسٹ لینے چاہئیں ، مجھے لگتا ایسا ہے کہ پچھلے دور کے سفارشی جعلی ڈگریوں والے پائیلٹ ابھی بھی پی آئی اے میں کہیں نہ کہیں ضرور موجود ہیں اور یہ خدانخواستہ آگے بھی مسافروں کے لئے کوئی بڑی پرابلم پیدا کر سکتے ہیں
Based on information what you say make sense but how could 2-3 people in cockpit not know that gear was not down or maybe there was a failure with alert system available to pilot, but then why he remained calm and didn’t pass on any emergency information to control tower,
black box would clear this, we might not come to know though.
پہلی بڑی غلطی : پائلٹ لینڈنگ گئیر کھولنا بھول گیا اور کاک پٹ میں آٹومیٹک سسٹم کی وارننگ بیپ سنتے رہنے کے باوجودبغیر لینڈنگ گیئر کھولے جہاز کو رن وے پر اتارنے کی کوشش کی
جہازتیکنیکی طور پر بلکل ٹھیک حالت میں اور فٹ تھا اور اس کی انسپکشن چند دن پہلے ہی ہوئی تھی
دوسری بڑی غلطی : جہاز کے دونوں انجن رن وے پر کافی آگے تک رگڑا کھاتے رہے کیونکہ جہاز کے ٹائر کھلے ہوئے نہیں تھے جس کی بنا پر دونوں انجنوں کو شدید نقصان پہنچا ، لیکن دونوں انجنوں کی اس انتہائی نقصان شدہ حالت کے باوجود پائیلٹ نے دوبارہ جہاز کو رن وے سے اوپر اٹھا لیا جو ایک سنگین غلطی تھی اور کنٹرول ٹاور سے اپنی غلطی چھپاتے ہوئے اصل صورتحال سے آگاہ ہی نہیں کیا اور نہ ہی کنٹرول ٹاور کی ہدایات کو پورا فالو کیا اور کنٹرول ٹاور کو سب اوکے کمفورٹیبل رپورٹ کرتے رہے ، پھر دوسری بار لینڈنگ کرنے کے لئے پائیلٹ نے فضا میں ایک بڑا چکر لگایا لیکن اس بار پائلٹ کو جہاز کے ٹائر کھولنے یاد رہے تھے لیکن افسوس اس وقت تک دونوں انجنوں کا کباڑہ نکل چکا تھا ,انجنوں کا تھرسٹ اور پوٹینشل ہی نہیں رہا تھا جس کی وجہ سے جہاز میں جان آتی ہے ، جہاز کا انجن جہاز کا بہت حساس حصہ ہوتے ہیں جو کئی ہزار چھوٹے چھوٹے پرزوں اور سینسروں پر مشتمل ہوتے ہیں ، اتنے سخت میٹیریل سے بنے رن وے پر رگڑ کھاتے رہنے سے دونوں انجن بیکار ہو چکے تھے ، انجن کے پوٹینشل اور تھرسٹ کے بغیر ایسی حالت میں جہاز کی بحفاظت لینڈنگ کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا ہے ،لیکن پھر بھی اس خراب حالت میں بھی جہاز گلائیڈ ضرور کر سکتا ہے مگر اس کے لئے بھی ایک مخصوص بلندی چاہئے ہوتی ہے جس کے متعلق کنٹرول ٹاور پائیلٹ کو بتا بھی رہا تھا لیکن پائیلٹ پھر بھی اس بلندی کو برقرار کرنے میں ناکام رہا
پائلٹ کو چاہئے تھا کہ جہاز جب پہلی بار لینڈ کر ہی رہا تھا تو اسے واپس رن وے سے فضا میں اوپر نہ اٹھاتا ، جہاز نے رن وے پر رگڑ کھاتے ہوئے آگے جا کر رن وے پر خود رک جانا تھا یا زیادہ سے زیادہ رن وے سے نیچے اتر جاتا اور چھوٹی موٹی آگ لگ جاتی جس پر ائیرپورٹ کی فائیر فائٹر گاڑیاں قابو پا لیتی , اور جہاز کےایمرجینسی ایگزٹ سے مسافر باہر آ کر اپنی جانیں بچا سکتے تھے ، نقصان پھر بھی اتنا زیادہ نہیں ہوتا جتنا پائلٹ کی دوبارہ رن وے سے نقصان شدہ انجنوں کے ساتھ دوبارہ اڑان بھرنے کی وجہ سے ہوا اور جس کے نتیجے میں بہت انسانی جانیں ضائع ہوئی ، سب کچھ گزر جانے کے بعد نیچے آبادی پر کریش ہونے سے صرف چند سیکنڈ پہلے کنٹرول ٹاور کو پائلٹ نے اطلاع دی کہ دونوں انجن فیل ہو چکے ہیں ، حالانکہ دونوں انجن بہت پہلے سے بری طرح سے ڈیمیج ہو چکے تھے جب پائلٹ نے پہلی بار لینڈنگ گیئر کو ایکٹیویٹ کئے بغیر ہی رن وے پر ٹچ ڈاؤن کیا تھا تب سے ہی دونوں انجن فیل ہو چکے تھے
دراصل ہمارے پی آئی اے کے پائلٹوں کو انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے لیول کی ٹریننگ کی سخت ضرورت ہے اور باہر کی فضائی کمپنیوں کو ہمارے پائلٹوں کے ٹیسٹ لینے چاہئیں ، مجھے لگتا ایسا ہے کہ پچھلے دور کے سفارشی جعلی ڈگریوں والے پائیلٹ ابھی بھی پی آئی اے میں کہیں نہ کہیں ضرور موجود ہیں اور یہ خدانخواستہ آگے بھی مسافروں کے لئے کوئی بڑی پرابلم پیدا کر سکتے ہیں
Sir nawazish ! I just connect the dots. No I dont think so height of building was a factor when both engines failed. Air bus and Boeing aircraft's are both equipped with altitude sensors and if the plane is about to hit the buildings they warn the cockpit right way.I think pilot may have misjudged the height of the houses or maybe there was some illegal construction. The speed at which the plane is gliding down seems to high. Maybe if the speed was kept a little low, the plane would have glided past the population and crashed on the empty runway.
پہلی بڑی غلطی : پائلٹ لینڈنگ گئیر کھولنا بھول گیا اور کاک پٹ میں آٹومیٹک سسٹم کی وارننگ بیپ سنتے رہنے کے باوجودبغیر لینڈنگ گیئر کھولے جہاز کو رن وے پر اتارنے کی کوشش کی
جہازتیکنیکی طور پر بلکل ٹھیک حالت میں اور فٹ تھا اور اس کی انسپکشن چند دن پہلے ہی ہوئی تھی
دوسری بڑی غلطی : جہاز کے دونوں انجن رن وے پر کافی آگے تک رگڑا کھاتے رہے کیونکہ جہاز کے ٹائر کھلے ہوئے نہیں تھے جس کی بنا پر دونوں انجنوں کو شدید نقصان پہنچا ، لیکن دونوں انجنوں کی اس انتہائی نقصان شدہ حالت کے باوجود پائیلٹ نے دوبارہ جہاز کو رن وے سے اوپر اٹھا لیا جو ایک سنگین غلطی تھی اور کنٹرول ٹاور سے اپنی غلطی چھپاتے ہوئے اصل صورتحال سے آگاہ ہی نہیں کیا اور نہ ہی کنٹرول ٹاور کی ہدایات کو پورا فالو کیا اور کنٹرول ٹاور کو سب اوکے کمفورٹیبل رپورٹ کرتے رہے ، پھر دوسری بار لینڈنگ کرنے کے لئے پائیلٹ نے فضا میں ایک بڑا چکر لگایا لیکن اس بار پائلٹ کو جہاز کے ٹائر کھولنے یاد رہے تھے لیکن افسوس اس وقت تک دونوں انجنوں کا کباڑہ نکل چکا تھا ,انجنوں کا تھرسٹ اور پوٹینشل ہی نہیں رہا تھا جس کی وجہ سے جہاز میں جان آتی ہے ، جہاز کا انجن جہاز کا بہت حساس حصہ ہوتے ہیں جو کئی ہزار چھوٹے چھوٹے پرزوں اور سینسروں پر مشتمل ہوتے ہیں ، اتنے سخت میٹیریل سے بنے رن وے پر رگڑ کھاتے رہنے سے دونوں انجن بیکار ہو چکے تھے ، انجن کے پوٹینشل اور تھرسٹ کے بغیر ایسی حالت میں جہاز کی بحفاظت لینڈنگ کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا ہے ،لیکن پھر بھی اس خراب حالت میں بھی جہاز گلائیڈ ضرور کر سکتا ہے مگر اس کے لئے بھی ایک مخصوص بلندی چاہئے ہوتی ہے جس کے متعلق کنٹرول ٹاور پائیلٹ کو بتا بھی رہا تھا لیکن پائیلٹ پھر بھی اس بلندی کو برقرار کرنے میں ناکام رہا
پائلٹ کو چاہئے تھا کہ جہاز جب پہلی بار لینڈ کر ہی رہا تھا تو اسے واپس رن وے سے فضا میں اوپر نہ اٹھاتا ، جہاز نے رن وے پر رگڑ کھاتے ہوئے آگے جا کر رن وے پر خود رک جانا تھا یا زیادہ سے زیادہ رن وے سے نیچے اتر جاتا اور چھوٹی موٹی آگ لگ جاتی جس پر ائیرپورٹ کی فائیر فائٹر گاڑیاں قابو پا لیتی , اور جہاز کےایمرجینسی ایگزٹ سے مسافر باہر آ کر اپنی جانیں بچا سکتے تھے ، نقصان پھر بھی اتنا زیادہ نہیں ہوتا جتنا پائلٹ کی دوبارہ رن وے سے نقصان شدہ انجنوں کے ساتھ دوبارہ اڑان بھرنے کی وجہ سے ہوا اور جس کے نتیجے میں بہت انسانی جانیں ضائع ہوئی ، سب کچھ گزر جانے کے بعد نیچے آبادی پر کریش ہونے سے صرف چند سیکنڈ پہلے کنٹرول ٹاور کو پائلٹ نے اطلاع دی کہ دونوں انجن فیل ہو چکے ہیں ، حالانکہ دونوں انجن بہت پہلے سے بری طرح سے ڈیمیج ہو چکے تھے جب پائلٹ نے پہلی بار لینڈنگ گیئر کو ایکٹیویٹ کئے بغیر ہی رن وے پر ٹچ ڈاؤن کیا تھا تب سے ہی دونوں انجن فیل ہو چکے تھے
دراصل ہمارے پی آئی اے کے پائلٹوں کو انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے لیول کی ٹریننگ کی سخت ضرورت ہے اور باہر کی فضائی کمپنیوں کو ہمارے پائلٹوں کے ٹیسٹ لینے چاہئیں ، مجھے لگتا ایسا ہے کہ پچھلے دور کے سفارشی جعلی ڈگریوں والے پائیلٹ ابھی بھی پی آئی اے میں کہیں نہ کہیں ضرور موجود ہیں اور یہ خدانخواستہ آگے بھی مسافروں کے لئے کوئی بڑی پرابلم پیدا کر سکتے ہیں
پائيلٹ سے بڑے پائيلٹ اس فورم پہ موجو د ہيں ۔
ترچھی ٹوپی والا صحيع کہے رہا تھا کے تين مہينے ؟ اتنا بڑا عرصہ
اس فورم پہ تو لوگوں نے منٹوں ميں سب کھنگال ليا۔
اب ائير بس اور دوسری انٹرنيشنلُ ايجنسيز کو چھوڑ کر سياست ڈاٹ پی کے سے رپورٹ بنوا لينی چاہيے۔
Agree with your assessment. Pilots may not have realized that landing gears were not down; however there are alert alarms and checklists. So not sure if they were ignored or they never activated.The survivor relates that the pilot made announcement for landing, NOT EMERGENCY LANDING, it seems the pilot was totally unaware he was belly landing the plane, and on impact he realized this and made the fatal mistake of executing a Turn Around ...