صرف پی ٹی آئی حقیقی جماعت تھی باقی جماعتیں بوقت ضرورت بنائی گئیں،شاہد خاقان

3abbasiisptldkjdld.png


صرف پاکستان تحریک انصاف ہی ایک حقیقی سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئی، باقی جماعتیں بوقت ضرورت بنائی گئیں, شاہد خاقان عباسی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں پی ٹی آئی واحد حقیقی سیاسی جماعت تھی،باقی جماعتیں بوقت ضرورت بنائی گئیں,وی نیوز کو انٹرویو میں شاہین خاقان نے کہاہمارے حکمرانوں میں صلاحیت کی کمی ہے، جب حکومت میں صلاحیت نہ ہو تو اسٹیبلشمنٹ کو موقع مل جاتا ہے، میرے دور میں اسٹیبلشمنٹ نے دھرنے کرائے، سینیٹ الیکشن چوری ہوا لیکن میں اپنا کام کرتا رہا,اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ جماعتیں ہی اقتدار میں آتی ہیں لیکن ہم اقتدار چھوڑ کر یہاں آئے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہا عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی ذاتی نہیں، مقصد اقتدار کا حصول ہے۔ جب عدلیہ سیاست میں حصہ لے تو ملک کو بہت نقصان پہنچتا ہے، ہم سب کو اپنی کرسیاں چھوڑ کر ملک کی بات کرنا ہوگی۔


انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سے کوئی ناراضی نہیں ہے، میرا 35 سال کا تعلق ہے اور میں جماعت کے سینیئر ترین لوگوں میں شمار تھا۔ اب میں اس سیاست سے اتفاق نہیں کرتا جس کا چناؤ اس وقت مسلم لیگ ن نے کیا ہے۔

ن لیگ کے منحرف رہنما نے کہا کہ نواز شریف جب بھی حکم کریں گے میں حاضر ہو جاؤں گا، میں چاہتا ہوں کہ رشتہ قائم رہے۔ ہم ووٹ کو عزت دو کی سیاست کے ساتھ تھے لیکن آج کی سیاست کچھ اور ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں صرف پاکستان تحریک انصاف ہی ایک حقیقی سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئی۔ باقی جماعتیں بوقت ضرورت بنائی گئیں۔ اس وقت بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کوئی نئی سیاسی جماعت ہونی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ میری سیاسی جماعت 3 سے 4 ہفتوں میں قیام ہو جائے گا اس کا نام ‘عوام پاکستان’ ہو گا، پارٹی کے باضابطہ اعلان کے بعد سب کے پاس جائیں گے اور اس میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔ چاہتے ہیں لوگ ہماری جماعت اور دیگر جماعتوں میں فرق محسوس کریں.

انہوں نے کہا شہباز شریف حکومت نہیں چلا پارہے تو استعفیٰ دیں اور گھر چلے جائیں، ہماری جماعت میں دیانتدار اور باصلاحیت لوگ شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کام ہے کہ وہ یہ دیکھے کہ عوام نے کس کو مینڈیٹ دیا ہے، اتنی واضح مثالیں موجود ہیں کہ الیکشن چوری ہوا ہے، عوام ایک مرتبہ غلط فیصلہ کرے گی، پھر کچھ بہتر فیصلہ کرے گی اور اسی دوران ہو سکتا ہے کہ عوام سے صحیح فیصلہ بھی ہوجائے۔
 

Back
Top