وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ اراکین کی تعداد75 تک پہنچ چکی ہے، کابینہ ارکان نے اخراجات کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
دنیا نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ میں شامل معاونین خصوصی کیلئے مراعات کی مد میں تقریبا 3 کروڑ روپے 1 سال کیلئے مختص کیے گئےتھے، یہ رقم صرف کابینہ ارکان کے مراعات کیلئے تھی، جبکہ تنخواہوں اور کو حکومت کے ماہانہ اخراجات میں شامل کیا جاتا ہے ۔
75 اراکین پر مشتمل وفاقی کابینہ میں 23 اراکین ایسے ہیں جن کے پاس کسی وزارت کا قلمدان نہیں ہے، ان میں سے14 معاونین خصوصی ایسے ہیں جنہیں وزیر مملکت کا عہدہ دیا گیا ہے اور انہیں بھی وہی مراعات اور سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جو ایک وزیر مملکت کو فراہم کی جاتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے 4 مشیروں کو وفاقی وزیر کا عہدہ دیا گیا ہے،جس کے بعد ان مشیروں کو منسٹر انکلیو میں رہائش سمیت دیگر مراعات بھی دی جاتی ہیں۔
رپورٹ میں موجودہ کابینہ کا عمران خان کی کابینہ سے موازنہ کیا گیا جس کے مطابق عمران خان کی کابینہ 56 اراکین پر مشتمل تھی،جس میں 29 وفاقی وزراء، 4 وزارئے مملکت،17 معاونین اور 6 مشیر شامل تھے۔
قانون کے مطابق وفاقی وزیر کی تنخواہ 2لاکھ روپے ماہانہ، وزیر مملکت کی تنخواہ 1لاکھ 80 ہزار روپے ہوگی، الاؤنسز ، گھر اور گھر کی مینٹینس کےاخراجات اس کے علاوہ ہیں، اس کے ساتھ ساتھ کابینہ ارکان کو 5 افراد پر مشتمل عملہ بھی فراہم کیا جاتا ہے، کابینہ ارکان کو فضائی سفر کے اخراجات بھی قومی خزانے سے فراہم کیا جاتا ہے۔