شدت پسندی مسلمانوں کا خاصہ ہی کیوں؟

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
کیا آپ نے کبھی خبر سنی کہ فلاں جگہ بائبل کو جلا دیا گیا، یا گیتا، رامائن، تلمود وغیرہ کو جلا دیا گیا؟ مگر آپ کو آئے روز یہ خبر سننے کو ملے گی کہ فلاں جگہ قرآن جلا دیا گیا، یا قرآن کی بے حرمتی کردی گئی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خبر کسی کتاب کو جلانے پر نہیں بنتی، بلکہ تب بنتی ہے جب اس پر ری ایکشن آتا ہے۔ آپ پاکستان میں یا کسی بھی جگہ پر کھڑے ہوکر بائبل جلادیں، دنیا بھر میں کہیں بھی، کسی بھی ملک میں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگے گی۔ مگر دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی بھی نامعلوم شخص اگر قرآن جلاتا ہے تو دنیا بھر کے مسلمان اس پر ہنگامہ مچادیتے ہیں، اپنے ہی ملکوں میں ہڑتالیں، جلوس اور توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ کئی بار تو اپنے ہی ملکوں میں کسی بے گناہ کو پکڑ کر مار دیتے ہیں یا زندہ جلادیتے ہیں اس بنا پر کہ اس پر کسی نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگایا ہوتا ہے۔

آج کی دنیا میں دیکھیں تو مسلمانوں کا یہ رویہ انتہائی بچگانہ ہے۔ دورِ حاضر میں دیگر قومیں اپنے بچگانہ رویے صدیوں پیچھے چھوڑ آئی ہیں۔ کبھی وہ قومیں بھی اسی طرح اپنی "مقدس" کتابوں کی بے حرمتی پر اچھل کود مچایا کرتی تھیں، لوگوں کو قتل کیا جاتا تھا۔ مگر رفتہ رفتہ جوں جوں انسانی علم اور شعور بڑھتا گیا، ان کو یہ سمجھ آگئی کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی بھی کتاب نہیں اس لئے انہوں نے مذہبی کتابوں اور مذہبی شخصیات کے معاملے میں ہر قسم کی حساسیت کو ترک کردیا۔ نتیجہ کیا نکلا، ان معاشروں میں امن اور سکون ہوگیا۔ مذہبی سر پھٹول ختم ہوگئی۔ آپ کو کسی بھی یورپی ملک میں کہیں کوئی پاگل ہجوم نظر نہیں آئے گا جو بائبل کی توہین پر کسی کا گلا کاٹنے کے درپے ہو۔ کہیں کوئی کسی پر گستاخی کا الزام لگاتا نظر نہیں آئے گا۔ ہر کوئی اپنے مذہب، اپنے عقیدے اور اپنے سوچ کو اپنی ذات تک محدود رکھتا ہے۔

دوسری طرف مسلمانوں کا رویہ دیکھ لیں، دنیا کے کسی نامعلوم کونے پر قرآن جلانے کے واقعے کو اس قدر اچھالا جاتا ہے کہ اسلامی ملکوں کے سربراہان تک اس پر بیان داغ دیتے ہیں اور پھر ملکوں ملکوں احتجاج شروع ہوتا ہے، بائیکاٹ مہموں کا اعلان کیا جاتا ہے، کئی بے گناہوں کو قتل بھی کردیا جاتا ہے۔ مگر اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے، کیا قرآن کی توہین ہونی بند ہوجاتی ہے؟ ہرگز نہیں۔ آپ اعداد و شمار اٹھا کر دیکھ لیں، مسلمانوں کے اس رویے کے نتیجے میں مزید لوگ سامنے آکر قرآن جلاتے ہیں، پیغمبر اسلام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔عراق سے جان بچا کر بھاگاہوا ایک ایکس مسلم سلوان مومیکا تقریباً ہر روز یورپ میں کہیں نہ کہیں قرآن کو جلا رہا ہوتا ہے۔ سرگودھا میں گزشتہ روز ایک مسیحی کو جب قرآن جلانے کے الزام پر لوگوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تو اس کے ری ایکشن میں ایک ایکس مسلم نے اپنے یوٹیوب چینل پر لائیو قرآن کی بے حرمتی کی اور اس کو جلایا۔یوٹیوب، ٹویٹر پر دیکھ لیں، جرمنی، فرانس، سویڈن، امریکہ، ناروے، کہاں کہاں قرآن نہیں جلایا جارہا ۔۔

کئی بچوں کو جب کوئی منہ چڑاتا ہے تو ان کو برا لگتا ہے وہ روتے پیٹتے اور ہلا مچاتے ہیں، اس پر منہ چڑانے والا بچہ رک نہیں جاتا، بلکہ مزید منہ چڑاتا ہے، بلکہ اس بچے کی چھیڑ کو جان کر اور بچے بھی اسے منہ چڑانے لگتے ہیں۔ مسلمانوں کا حال بھی ایسے ہی بچے کی طرح ہے۔ جب تک آپ قرآن جلانے پر وحشیوں جیسے رویوں کا اظہار کرتے رہیں گے تب تک لوگ قرآن کو جلاتے رہیں گے اور اس میں آئے دن اضافہ ہی ہوتا رہے گا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ قرآن جلانا چھوڑ دیں تو آپ اپنے رویے نارمل کرلیں۔ دنیا میں کہیں بھی کوئی شخص قرآن جلائے آپ اس پر ہرگز کوئی ری ایکشن نہ دیں۔ جب کہیں سے کوئی ری ایکشن ہی نہیں آئے گا تو قرآن جلانا خود بخود بند ہوجا ئے گا۔ فیصلہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے، آپ نے نارمل انسانوں کی طرح رہنا ہے یا پھر صدیوں پرانے غاروں میں رہنے والے ان وحشیوں کی طرح رہنا ہے جو اپنے دیوی دیوتاؤں کو خوش کرنے کیلئے زندہ انسانوں کی قربانی دیا کرتے تھے۔۔

7b4c3e225fe6fc74256f5c1d0608668b.jpg
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
عیسائیوں، یہودیوں، ہندو اور بدھ وغیرہ نے سن دوہزار ایک سے اب تک افغانستان، عراق، برما، کشمیر، فلسطین میں لاکھوں انسانوں کو قتل کیا لیکن شدت پسند مسلمان ہیں!!!؛
 

Cyber_Security

Chief Minister (5k+ posts)
عیسائیوں، یہودیوں، ہندو اور بدھ وغیرہ نے سن دوہزار ایک سے اب تک افغانستان، عراق، برما، کشمیر، فلسطین میں لاکھوں انسانوں کو قتل کیا لیکن شدت پسند مسلمان ہیں!!!؛
آپ نے لکھا ہے کے ،

عیسائیوں، یہودیوں، ہندو اور بدھ وغیرہ نے سن دوہزار ایک سے اب تک افغانستان، عراق، برما، کشمیر، فلسطین میں لاکھوں انسانوں کو قتل کیا
صحیح کہا آپ نے - لیکن یہاں مسلہ کچھ اور ہے
کیا آپ نے کبھی سنا کے توریت کی گستاخی کی وجہہ سے یہودی نے یہودی کا قتل کر دیا ؟
یہ حضرت عیسی کی گستاخی کی وجہہ سے عیسائی نے عیسائی کا خون کردیا .
مشعل خان یاد ہے آپ کو ؟ وہ یہودی تھا ؟
ابھی چند دن پہلے ایک مسلمان عورت کو اپنی جان کے لا لے پڑ گیے تھے جب لوگوں نے اس کے لباس پر عربی زبان لکھی دیکھی .
اگر اس کے لباس پر ہبرانی میں کچھ لکھا ہوتا اور وو اسرئیل میں ہوتی تو کیا اس کی جان کو خطرہ تھا ؟

 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
آپ نے لکھا ہے کے ،

عیسائیوں، یہودیوں، ہندو اور بدھ وغیرہ نے سن دوہزار ایک سے اب تک افغانستان، عراق، برما، کشمیر، فلسطین میں لاکھوں انسانوں کو قتل کیا
صحیح کہا آپ نے - لیکن یہاں مسلہ کچھ اور ہے
کیا آپ نے کبھی سنا کے توریت کی گستاخی کی وجہہ سے یہودی نے یہودی کا قتل کر دیا ؟
یہ حضرت عیسی کی گستاخی کی وجہہ سے عیسائی نے عیسائی کا خون کردیا .
ابھی چند دن پہلے ایک مسلمان عورت کو اپنی جان کے لا لے پڑ گیے تھے جب لوگوں نے اس کے لباس پر عربی زبان لکھی دیکھی .
اگر اس کے لباس پر ہبرانی میں کچھ لکھا ہوتا اور وو اسرئیل میں ہوتی تو کیا اس کی جان کو خطرہ تھا ؟

اگر ایک قوم مذہب کی بنیاد پر دوسری قوم کی نسل کشی کرے تو شدت پسندی نہیں ہے. ایک شخص یا گروہ ملک میں موجود لاقانونیت کا فائدہ اٹھا کر دوسرے شخص کو خوف زدہ یا قتل کر دے تو شدت پسند ہو جائے گا

درست فرمایا مسئلہ کچھ اور ہے. مذھب نہیں لاقانونیت ہے
 

Cyber_Security

Chief Minister (5k+ posts)
کیا آپ نے کبھی خبر سنی کہ فلاں جگہ بائبل کو جلا دیا گیا، یا گیتا، رامائن، تلمود وغیرہ کو جلا دیا گیا؟ مگر آپ کو آئے روز یہ خبر سننے کو ملے گی کہ فلاں جگہ قرآن جلا دیا گیا، یا قرآن کی بے حرمتی کردی گئی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خبر کسی کتاب کو جلانے پر نہیں بنتی، بلکہ تب بنتی ہے جب اس پر ری ایکشن آتا ہے۔ آپ پاکستان میں یا کسی بھی جگہ پر کھڑے ہوکر بائبل جلادیں، دنیا بھر میں کہیں بھی، کسی بھی ملک میں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگے گی۔ مگر دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی بھی نامعلوم شخص اگر قرآن جلاتا ہے تو دنیا بھر کے مسلمان اس پر ہنگامہ مچادیتے ہیں، اپنے ہی ملکوں میں ہڑتالیں، جلوس اور توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ کئی بار تو اپنے ہی ملکوں میں کسی بے گناہ کو پکڑ کر مار دیتے ہیں یا زندہ جلادیتے ہیں اس بنا پر کہ اس پر کسی نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگایا ہوتا ہے۔

آج کی دنیا میں دیکھیں تو مسلمانوں کا یہ رویہ انتہائی بچگانہ ہے۔ دورِ حاضر میں دیگر قومیں اپنے بچگانہ رویے صدیوں پیچھے چھوڑ آئی ہیں۔ کبھی وہ قومیں بھی اسی طرح اپنی "مقدس" کتابوں کی بے حرمتی پر اچھل کود مچایا کرتی تھیں، لوگوں کو قتل کیا جاتا تھا۔ مگر رفتہ رفتہ جوں جوں انسانی علم اور شعور بڑھتا گیا، ان کو یہ سمجھ آگئی کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی بھی کتاب نہیں اس لئے انہوں نے مذہبی کتابوں اور مذہبی شخصیات کے معاملے میں ہر قسم کی حساسیت کو ترک کردیا۔ نتیجہ کیا نکلا، ان معاشروں میں امن اور سکون ہوگیا۔ مذہبی سر پھٹول ختم ہوگئی۔ آپ کو کسی بھی یورپی ملک میں کہیں کوئی پاگل ہجوم نظر نہیں آئے گا جو بائبل کی توہین پر کسی کا گلا کاٹنے کے درپے ہو۔ کہیں کوئی کسی پر گستاخی کا الزام لگاتا نظر نہیں آئے گا۔ ہر کوئی اپنے مذہب، اپنے عقیدے اور اپنے سوچ کو اپنی ذات تک محدود رکھتا ہے۔

دوسری طرف مسلمانوں کا رویہ دیکھ لیں، دنیا کے کسی نامعلوم کونے پر قرآن جلانے کے واقعے کو اس قدر اچھالا جاتا ہے کہ اسلامی ملکوں کے سربراہان تک اس پر بیان داغ دیتے ہیں اور پھر ملکوں ملکوں احتجاج شروع ہوتا ہے، بائیکاٹ مہموں کا اعلان کیا جاتا ہے، کئی بے گناہوں کو قتل بھی کردیا جاتا ہے۔ مگر اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے، کیا قرآن کی توہین ہونی بند ہوجاتی ہے؟ ہرگز نہیں۔ آپ اعداد و شمار اٹھا کر دیکھ لیں، مسلمانوں کے اس رویے کے نتیجے میں مزید لوگ سامنے آکر قرآن جلاتے ہیں، پیغمبر اسلام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔عراق سے جان بچا کر بھاگاہوا ایک ایکس مسلم سلوان مومیکا تقریباً ہر روز یورپ میں کہیں نہ کہیں قرآن کو جلا رہا ہوتا ہے۔ سرگودھا میں گزشتہ روز ایک مسیحی کو جب قرآن جلانے کے الزام پر لوگوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تو اس کے ری ایکشن میں ایک ایکس مسلم نے اپنے یوٹیوب چینل پر لائیو قرآن کی بے حرمتی کی اور اس کو جلایا۔یوٹیوب، ٹویٹر پر دیکھ لیں، جرمنی، فرانس، سویڈن، امریکہ، ناروے، کہاں کہاں قرآن نہیں جلایا جارہا ۔۔

کئی بچوں کو جب کوئی منہ چڑاتا ہے تو ان کو برا لگتا ہے وہ روتے پیٹتے اور ہلا مچاتے ہیں، اس پر منہ چڑانے والا بچہ رک نہیں جاتا، بلکہ مزید منہ چڑاتا ہے، بلکہ اس بچے کی چھیڑ کو جان کر اور بچے بھی اسے منہ چڑانے لگتے ہیں۔ مسلمانوں کا حال بھی ایسے ہی بچے کی طرح ہے۔ جب تک آپ قرآن جلانے پر وحشیوں جیسے رویوں کا اظہار کرتے رہیں گے تب تک لوگ قرآن کو جلاتے رہیں گے اور اس میں آئے دن اضافہ ہی ہوتا رہے گا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ قرآن جلانا چھوڑ دیں تو آپ اپنے رویے نارمل کرلیں۔ دنیا میں کہیں بھی کوئی شخص قرآن جلائے آپ اس پر ہرگز کوئی ری ایکشن نہ دیں۔ جب کہیں سے کوئی ری ایکشن ہی نہیں آئے گا تو قرآن جلانا خود بخود بند ہوجا ئے گا۔ فیصلہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے، آپ نے نارمل انسانوں کی طرح رہنا ہے یا پھر صدیوں پرانے غاروں میں رہنے والے ان وحشیوں کی طرح رہنا ہے جو اپنے دیوی دیوتاؤں کو خوش کرنے کیلئے زندہ انسانوں کی قربانی دیا کرتے تھے۔۔

7b4c3e225fe6fc74256f5c1d0608668b.jpg

کیا آپ نے کبھی خبر سنی کہ فلاں جگہ بائبل کو جلا دیا گیا، یا گیتا، رامائن، تلمود وغیرہ کو جلا دیا گیا؟ مگر آپ کو آئے روز یہ خبر سننے کو ملے گی کہ فلاں جگہ قرآن جلا دیا گیا، یا قرآن کی بے حرمتی کردی گئی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خبر کسی کتاب کو جلانے پر نہیں بنتی، بلکہ تب بنتی ہے جب اس پر ری ایکشن آتا ہے۔ آپ پاکستان میں یا کسی بھی جگہ پر کھڑے ہوکر بائبل جلادیں، دنیا بھر میں کہیں بھی، کسی بھی ملک میں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگے گی۔ مگر دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی بھی نامعلوم شخص اگر قرآن جلاتا ہے تو دنیا بھر کے مسلمان اس پر ہنگامہ مچادیتے ہیں، اپنے ہی ملکوں میں ہڑتالیں، جلوس اور توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ کئی بار تو اپنے ہی ملکوں میں کسی بے گناہ کو پکڑ کر مار دیتے ہیں یا زندہ جلادیتے ہیں اس بنا پر کہ اس پر کسی نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگایا ہوتا ہے۔

آج کی دنیا میں دیکھیں تو مسلمانوں کا یہ رویہ انتہائی بچگانہ ہے۔ دورِ حاضر میں دیگر قومیں اپنے بچگانہ رویے صدیوں پیچھے چھوڑ آئی ہیں۔ کبھی وہ قومیں بھی اسی طرح اپنی "مقدس" کتابوں کی بے حرمتی پر اچھل کود مچایا کرتی تھیں، لوگوں کو قتل کیا جاتا تھا۔ مگر رفتہ رفتہ جوں جوں انسانی علم اور شعور بڑھتا گیا، ان کو یہ سمجھ آگئی کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی بھی کتاب نہیں اس لئے انہوں نے مذہبی کتابوں اور مذہبی شخصیات کے معاملے میں ہر قسم کی حساسیت کو ترک کردیا۔ نتیجہ کیا نکلا، ان معاشروں میں امن اور سکون ہوگیا۔ مذہبی سر پھٹول ختم ہوگئی۔ آپ کو کسی بھی یورپی ملک میں کہیں کوئی پاگل ہجوم نظر نہیں آئے گا جو بائبل کی توہین پر کسی کا گلا کاٹنے کے درپے ہو۔ کہیں کوئی کسی پر گستاخی کا الزام لگاتا نظر نہیں آئے گا۔ ہر کوئی اپنے مذہب، اپنے عقیدے اور اپنے سوچ کو اپنی ذات تک محدود رکھتا ہے۔

دوسری طرف مسلمانوں کا رویہ دیکھ لیں، دنیا کے کسی نامعلوم کونے پر قرآن جلانے کے واقعے کو اس قدر اچھالا جاتا ہے کہ اسلامی ملکوں کے سربراہان تک اس پر بیان داغ دیتے ہیں اور پھر ملکوں ملکوں احتجاج شروع ہوتا ہے، بائیکاٹ مہموں کا اعلان کیا جاتا ہے، کئی بے گناہوں کو قتل بھی کردیا جاتا ہے۔ مگر اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے، کیا قرآن کی توہین ہونی بند ہوجاتی ہے؟ ہرگز نہیں۔ آپ اعداد و شمار اٹھا کر دیکھ لیں، مسلمانوں کے اس رویے کے نتیجے میں مزید لوگ سامنے آکر قرآن جلاتے ہیں، پیغمبر اسلام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔عراق سے جان بچا کر بھاگاہوا ایک ایکس مسلم سلوان مومیکا تقریباً ہر روز یورپ میں کہیں نہ کہیں قرآن کو جلا رہا ہوتا ہے۔ سرگودھا میں گزشتہ روز ایک مسیحی کو جب قرآن جلانے کے الزام پر لوگوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تو اس کے ری ایکشن میں ایک ایکس مسلم نے اپنے یوٹیوب چینل پر لائیو قرآن کی بے حرمتی کی اور اس کو جلایا۔یوٹیوب، ٹویٹر پر دیکھ لیں، جرمنی، فرانس، سویڈن، امریکہ، ناروے، کہاں کہاں قرآن نہیں جلایا جارہا ۔۔

کئی بچوں کو جب کوئی منہ چڑاتا ہے تو ان کو برا لگتا ہے وہ روتے پیٹتے اور ہلا مچاتے ہیں، اس پر منہ چڑانے والا بچہ رک نہیں جاتا، بلکہ مزید منہ چڑاتا ہے، بلکہ اس بچے کی چھیڑ کو جان کر اور بچے بھی اسے منہ چڑانے لگتے ہیں۔ مسلمانوں کا حال بھی ایسے ہی بچے کی طرح ہے۔ جب تک آپ قرآن جلانے پر وحشیوں جیسے رویوں کا اظہار کرتے رہیں گے تب تک لوگ قرآن کو جلاتے رہیں گے اور اس میں آئے دن اضافہ ہی ہوتا رہے گا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ قرآن جلانا چھوڑ دیں تو آپ اپنے رویے نارمل کرلیں۔ دنیا میں کہیں بھی کوئی شخص قرآن جلائے آپ اس پر ہرگز کوئی ری ایکشن نہ دیں۔ جب کہیں سے کوئی ری ایکشن ہی نہیں آئے گا تو قرآن جلانا خود بخود بند ہوجا ئے گا۔ فیصلہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے، آپ نے نارمل انسانوں کی طرح رہنا ہے یا پھر صدیوں پرانے غاروں میں رہنے والے ان وحشیوں کی طرح رہنا ہے جو اپنے دیوی دیوتاؤں کو خوش کرنے کیلئے زندہ انسانوں کی قربانی دیا کرتے تھے۔۔

7b4c3e225fe6fc74256f5c1d0608668b.jpg
آپ نے لکھا ہے

اسلامی ملکوں کے سربراہان تک اس پر بیان داغ دیتے ہیں

ان کی مجبوری ہے

میں ان کی جگہ ہوں تو میں بھی یہی کروں ۔ سلمان تاثیر یاد ہے آپ کو؟ اس کے قاتل
کی نماز جنازہ میں ریکارڈ لوگ آیے تھے
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
آپ نے لکھا ہے

اسلامی ملکوں کے سربراہان تک اس پر بیان داغ دیتے ہیں

ان کی مجبوری ہے

میں ان کی جگہ ہوں تو میں بھی یہی کروں ۔ سلمان تاثیر یاد ہے آپ کو؟ اس کے قاتل
کی نماز جنازہ میں ریکارڈ لوگ آیے تھے

میرے خیال میں ان کی مجبوری نہیں ہے، وہ اس کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ لوگوں کو مذہبی رکھنا حکمرانوں کیلئے فائدے کی بات ہے۔۔ اسی لئے مسلم ممالک میں زیادہ تر سیاستدان / حکمران عوام کو مزید مذہبی بناتے ہوئے ملیں گے، کوئی بھی عوام سے مذہب کا اثر کم کرنے کی کوشش نہیں کرے گا۔ سنیکا نے مذہب کے بارے میں درست کہا تھا کہ
Religion is regarded by the common people as true, by the wise as false, and by the rulers as useful.
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
اگر ایک قوم مذہب کی بنیاد پر دوسری قوم کی نسل کشی کرے تو شدت پسندی نہیں ہے. ایک شخص یا گروہ ملک میں موجود لاقانونیت کا فائدہ اٹھا کر دوسرے شخص کو خوف زدہ یا قتل کر دے تو شدت پسند ہو جائے گا

درست فرمایا مسئلہ کچھ اور ہے. مذھب نہیں لاقانونیت ہے

مولوی صاحب۔ مسلمان وہ واحد قوم ہے جن کو اگر لڑنے کیلئے کوئی دوسری قوم نہ ملے تو یہ آپس میں لڑنے مرنے لگتے ہیں، یمن، شام، عراق میں مسلمان مسلمان کو مار رہا ہے، سعودی عرب اور ایران کی لڑائی مسلمان مسلمان کی ہے، کویت پر کسی غیر مسلم نے نہیں عراق نے حملہ کیا تھا۔ تحریک طالبان مسلمانوں کو مارتی ہے، بوکو حرام مسلمانوں کو مارتی ہے، داعش مسلمانوں کو مارتی ہے۔

دنیا کی کوئی اور قوم دکھادیں جو اتنے دنگوں فسادوں میں ملوث ہو۔۔ سچ تو یہ ہے کہ مسلمانوں کو امن سے رہنا آتا ہی نہیں۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
مولوی صاحب۔ مسلمان وہ واحد قوم ہے جن کو اگر لڑنے کیلئے کوئی دوسری قوم نہ ملے تو یہ آپس میں لڑنے مرنے لگتے ہیں، یمن، شام، عراق میں مسلمان مسلمان کو مار رہا ہے، سعودی عرب اور ایران کی لڑائی مسلمان مسلمان کی ہے، کویت پر کسی غیر مسلم نے نہیں عراق نے حملہ کیا تھا۔ تحریک طالبان مسلمانوں کو مارتی ہے، بوکو حرام مسلمانوں کو مارتی ہے، داعش مسلمانوں کو مارتی ہے۔

دنیا کی کوئی اور قوم دکھادیں جو اتنے دنگوں فسادوں میں ملوث ہو۔۔ سچ تو یہ ہے کہ مسلمانوں کو امن سے رہنا آتا ہی نہیں۔
سچ یہ ہے کے صلیبی، یہودی، ہندو، بدھ سیکولر لبرل کسی کو امن سے رہتا دیکھ نہیں سکتے. اور کچھ نہیں ملا تویوکرائن میں جنگ چھڑوا دی
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
عیسائیوں، یہودیوں، ہندو اور بدھ وغیرہ نے سن دوہزار ایک سے اب تک افغانستان، عراق، برما، کشمیر، فلسطین میں لاکھوں انسانوں کو قتل کیا لیکن شدت پسند مسلمان ہیں!!!؛
Was he a Muslim who shot dozens of people in New Zealand?
Sawal channa, jawab gandum. Nothing unusual for Aunty Sari.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
کیا آپ نے کبھی خبر سنی کہ فلاں جگہ بائبل کو جلا دیا گیا، یا گیتا، رامائن، تلمود وغیرہ کو جلا دیا گیا؟ مگر آپ کو آئے روز یہ خبر سننے کو ملے گی کہ فلاں جگہ قرآن جلا دیا گیا، یا قرآن کی بے حرمتی کردی گئی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خبر کسی کتاب کو جلانے پر نہیں بنتی، بلکہ تب بنتی ہے جب اس پر ری ایکشن آتا ہے۔ آپ پاکستان میں یا کسی بھی جگہ پر کھڑے ہوکر بائبل جلادیں، دنیا بھر میں کہیں بھی، کسی بھی ملک میں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگے گی۔ مگر دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی بھی نامعلوم شخص اگر قرآن جلاتا ہے تو دنیا بھر کے مسلمان اس پر ہنگامہ مچادیتے ہیں، اپنے ہی ملکوں میں ہڑتالیں، جلوس اور توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ کئی بار تو اپنے ہی ملکوں میں کسی بے گناہ کو پکڑ کر مار دیتے ہیں یا زندہ جلادیتے ہیں اس بنا پر کہ اس پر کسی نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگایا ہوتا ہے۔

آج کی دنیا میں دیکھیں تو مسلمانوں کا یہ رویہ انتہائی بچگانہ ہے۔ دورِ حاضر میں دیگر قومیں اپنے بچگانہ رویے صدیوں پیچھے چھوڑ آئی ہیں۔ کبھی وہ قومیں بھی اسی طرح اپنی "مقدس" کتابوں کی بے حرمتی پر اچھل کود مچایا کرتی تھیں، لوگوں کو قتل کیا جاتا تھا۔ مگر رفتہ رفتہ جوں جوں انسانی علم اور شعور بڑھتا گیا، ان کو یہ سمجھ آگئی کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی بھی کتاب نہیں اس لئے انہوں نے مذہبی کتابوں اور مذہبی شخصیات کے معاملے میں ہر قسم کی حساسیت کو ترک کردیا۔ نتیجہ کیا نکلا، ان معاشروں میں امن اور سکون ہوگیا۔ مذہبی سر پھٹول ختم ہوگئی۔ آپ کو کسی بھی یورپی ملک میں کہیں کوئی پاگل ہجوم نظر نہیں آئے گا جو بائبل کی توہین پر کسی کا گلا کاٹنے کے درپے ہو۔ کہیں کوئی کسی پر گستاخی کا الزام لگاتا نظر نہیں آئے گا۔ ہر کوئی اپنے مذہب، اپنے عقیدے اور اپنے سوچ کو اپنی ذات تک محدود رکھتا ہے۔

دوسری طرف مسلمانوں کا رویہ دیکھ لیں، دنیا کے کسی نامعلوم کونے پر قرآن جلانے کے واقعے کو اس قدر اچھالا جاتا ہے کہ اسلامی ملکوں کے سربراہان تک اس پر بیان داغ دیتے ہیں اور پھر ملکوں ملکوں احتجاج شروع ہوتا ہے، بائیکاٹ مہموں کا اعلان کیا جاتا ہے، کئی بے گناہوں کو قتل بھی کردیا جاتا ہے۔ مگر اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے، کیا قرآن کی توہین ہونی بند ہوجاتی ہے؟ ہرگز نہیں۔ آپ اعداد و شمار اٹھا کر دیکھ لیں، مسلمانوں کے اس رویے کے نتیجے میں مزید لوگ سامنے آکر قرآن جلاتے ہیں، پیغمبر اسلام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔عراق سے جان بچا کر بھاگاہوا ایک ایکس مسلم سلوان مومیکا تقریباً ہر روز یورپ میں کہیں نہ کہیں قرآن کو جلا رہا ہوتا ہے۔ سرگودھا میں گزشتہ روز ایک مسیحی کو جب قرآن جلانے کے الزام پر لوگوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تو اس کے ری ایکشن میں ایک ایکس مسلم نے اپنے یوٹیوب چینل پر لائیو قرآن کی بے حرمتی کی اور اس کو جلایا۔یوٹیوب، ٹویٹر پر دیکھ لیں، جرمنی، فرانس، سویڈن، امریکہ، ناروے، کہاں کہاں قرآن نہیں جلایا جارہا ۔۔

کئی بچوں کو جب کوئی منہ چڑاتا ہے تو ان کو برا لگتا ہے وہ روتے پیٹتے اور ہلا مچاتے ہیں، اس پر منہ چڑانے والا بچہ رک نہیں جاتا، بلکہ مزید منہ چڑاتا ہے، بلکہ اس بچے کی چھیڑ کو جان کر اور بچے بھی اسے منہ چڑانے لگتے ہیں۔ مسلمانوں کا حال بھی ایسے ہی بچے کی طرح ہے۔ جب تک آپ قرآن جلانے پر وحشیوں جیسے رویوں کا اظہار کرتے رہیں گے تب تک لوگ قرآن کو جلاتے رہیں گے اور اس میں آئے دن اضافہ ہی ہوتا رہے گا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ قرآن جلانا چھوڑ دیں تو آپ اپنے رویے نارمل کرلیں۔ دنیا میں کہیں بھی کوئی شخص قرآن جلائے آپ اس پر ہرگز کوئی ری ایکشن نہ دیں۔ جب کہیں سے کوئی ری ایکشن ہی نہیں آئے گا تو قرآن جلانا خود بخود بند ہوجا ئے گا۔ فیصلہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے، آپ نے نارمل انسانوں کی طرح رہنا ہے یا پھر صدیوں پرانے غاروں میں رہنے والے ان وحشیوں کی طرح رہنا ہے جو اپنے دیوی دیوتاؤں کو خوش کرنے کیلئے زندہ انسانوں کی قربانی دیا کرتے تھے۔۔

7b4c3e225fe6fc74256f5c1d0608668b.jpg
Tum patwariyon ka waise koi jawaz nahi banta ke kissi bhi baat per ungli uthaian.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
When it comes to "religion" the so-called Muslims are emotional and sensitive about it. They are not conscious of the real Islam of the "Quran" and they only follow their ignorant Mullahs & ancestors blindly which leads to chaos & anarchy in society.
Bhai saan aaj kal jub asi koi baat hoti hai main to kheta houn bilkul sahi kiya apnay madhab ke lihaz. Kyun ke Mullah Hadeeshi Islam yehi sikhata hai, yeh log to sirf apna madhab ko follow ker rahain hai.

Woh doosri baat hai ke Mullah Hadeesi Islam ka Allah ke deen se koi lena dena nahi hai.
 

Wake up Pak

President (40k+ posts)
Bhai saan aaj kal jub asi koi baat hoti hai main to kheta houn bilkul sahi kiya apnay madhab ke lihaz. Kyun ke Mullah Hadeeshi Islam yehi sikhata hai, yeh log to sirf apna madhab ko follow ker rahain hai.

Woh doosri baat hai ke Mullah Hadeesi Islam ka Allah ke deen se koi lena dena nahi hai.
Janab bikul theek kaha laykin masla yeah hay kay dunya iss dou numbri hadithee islam ko he jaanti aur maanti hay issi liyay inn jahil mullah key waja say Islam badnaam hota hay.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Janab bikul theek kaha laykin masla yeah hay kay dunya iss dou numbri hadithee islam ko he jaanti aur maanti hay issi liyay inn jahil mullah key waja say Islam badnaam hota hay.
See even Allah told the messenger your job is only to convey the message, people accept it or not that is not in your power because I am the one who gives guidance so do not get sad over it. I know its hard not to, when you see these things and Islam gets such a bad name because of these mushriks.

You see all these Islamophobes and non muslims abusing, insulting and slandering Islam and the Prophet and you can't even say anything to them, because according to this traditional hadeesi Islam whatever they are saying is true. Just like in this case.

Hence I can only be thankful that after majority of my life as a typical mushrik Allah blessed me with his guidance. We try as much as possible but you for all people know their hearts and minds are sealed shut.
 

Back
Top