ذرائع کے مطابق گوجرانوالہ میں عرصہ دراز تک طالبات کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام کے تحت سرکاری سکول کی خاتون ٹیچر کے شوہر کو گرفتار کرنے کے بعد آج جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پر کیس کی سماعت ہوئی۔
گوجرانوالہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں متاثرہ طالبات کو بھی پیش کیا گیا جہاں انہوں نے اپنے بیانات ریکارڈ کروائے، اس موقع پر عدالت میں گرفتار کیا گیا ملزم عمران بھی موجود تھا۔
عدالت میں طالبات نے اپنے بیانات میں بتایا کہ ملزم عمران نے انہیں متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا اور وہ دوسری لڑکیوں کے ساتھ بھی زیادتی کرتا رہا ہے، ملزم زیادتی کی ویڈیو بنا لیتا تھا اور پھر دھمکیاں دیتا تھا کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دوں گا۔ طالبات کے مطابق خاتون ٹیچر سکول کی اوپری منزل پر رہائش پذیر ہے جہاں پر ملزم عمران نے انہیں متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا۔
عدالت میں ملزم عمران نے اس موقع پر کہا کہ وہ اس پر کچھ بھی نہیں کہنا چاہتا جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے طالبات کے بیانات سربمہر لفافے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو بھجوا دیئے۔ واضح رہے کہ ملزم عمران سرکاری سکول کی خاتون ٹیچر کا شوہر ہے اور وہ سکول کی اوپری منزل پر رہائش پذیر تھا جہاں وہ عرصہ دراز تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا اور بچیاں ڈر کے مارے خاموش رہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم عمران نے جن طالبات کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا ان کی عمریں 11 سے 14 برس کے درمیان ہیں جس میں سے ایک بچی نے اپنے اہل خانہ کو اس بارے میں آگاہ کیا جس پر پولیس سے رابطہ کیا گیا۔ گرفتار ملزم کے خلاف 5 مقدمات درج کیے گئے اور 5بچیوں کے میڈیکل کروائے گئے جس میں ان سے زیادتی ثابت ہوئی تاہم بتایا گیا ہے کہ ان کی تعداد زیادہ ہے۔