
سندھ کے ضلع گھوٹکی میں کچے کے علاقوں میں قائم چوکیوں سے غیر حاضر پولیس اہلکاروں کو بڑی سزادینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کچے کے علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کو روکنے اورڈاکوؤں کا محاصرہ کرنے کیلئے کیلئے آئی جی سندھ کی خصوصی ہدایات پر دریائے سندھ کے کناروں پر مختلف مقامات پر پولیس چوکیاں قائم کی گئی تھیں، تاہم کچھ عرصہ قبل یہ انکشاف ہوا کہ ان چوکیوں پر تعینات پولیس اہلکار غیر حاضر رہتے ہیں۔
ایس ایس پی گھوٹکی نے راونتی کچے کے علاقے میں قائم چوکیوں سے غیر حاضر رہنے والے پولیس اہلکاروں کو بڑی سزا دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے 71 پولیس اہلکاروں کی سروس 2، 2 سال ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
ایس ایس پی گھوٹکی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اطلاع ملی تھی کہ 71 پولیس اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی برت رہے ہیں، جس کے بعد پولیس قوانین کے تحت ان پولیس اہلکاروں کو سخت سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی گھوٹکی نے اس حوالے سے میڈیا نمائندوں سے گفتگو بھی کی اور کہا کہ فرائض سرانجام دینے میں سستی کرنے والے پولیس اہلکارو ں کو سخت سزا دی جائے گی۔
دوسری جانب رحیم یارخان کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لینےآنے والے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دورہ ملتوی ہو گیا۔
رحیم یارخان کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق آپریشن کا جائزہ لیے کے لیے وزیرِ اعظم کے ساتھ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو بھی آنا تھا۔
رحیم یار خان میں آپریشن دسویں روز میں داکل ہوچکا ہے اور اب تک 3 ڈاکو ہلاک جبکہ 18 کو گرفتار کیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kacchaiahsha.jpg