سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے چند کتابیں

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
12341334_1066401363390923_9132079064126318853_n.jpg




12391287_1066401360057590_7327751303812911372_n.jpg


12391443_1066401480057578_5437907238880105183_n.jpg


12376137_1066401476724245_907643605519175333_n.jpg



سقوط مشرقی پاکستان/ڈھاکہ، پاکستانی تاریخ کا ایک اہم باب ہے اس موضوع پر کئی کتابیں لکھی گئی ہے لیکن اپنی افادیت کے حساب سے یہ چار کتابیں نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔"میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا" کرنل صدیق سالک شہید کی کتاب ہے جس میں انھوں نے سقوط ڈھاکہ کے اہم واقعات نہایت خوبصورت پیرائے میں بیان کئے ہیں۔صدیق سالک سقوط کے وقت ڈھاکہ میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے ائی ایس پی ار میں اور بہت سے واقعات کے چشم دید گواہ کی حثیت رکھتے ہیں یہ کتاب سقوط ڈھاکہ پر ایک دستاویز کی حثیت رکھتا ہے۔ صدیق سالک بعد میں جنرل ضیاء کے ساتھ فضائی حادثے میں شہید ہوگئے۔


"پاکستان سے بنگلہ دیش ان کہی جدوجہد" یہ کتاب سابق پاکستانی کرنل شریف الحق دائم نے لکھی ہے جو 1971 میں پاکستان سے فرار ہوکر انڈیا چلے گئے اور پاکستانی فوج سے لڑنے والی مکتی باہنی کو منظم کیا بعد میں کئی اہم ذمہ داریوں پر تعینات رہے۔انھوں نے بلاکم وکاست سقوط ڈھاکہ کے اسباب و واقعات لکھے ہیں۔شریف الحق دائم شیخ مجیب کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والوں میں بھی شامل تھے آج کل جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔بنگہ دیش کے لئے جنگ آزادی میں خدمات انجام دینے پر ان کو بنگہ دیش کا سب سے بڑا اعزاز "بیراتم" سے بھی نوازا گیا۔


"البدر" نامی کتاب سقوط ڈھاکہ پر اپنی نوعیت کی سب سے منفرد کتاب ہے نام کے برعکس کتاب مشرقی پاکستان کے محرمیوں،سیاسی استحصال اور معاشی ناہمواریوں کے ساتھ ساتھ دفاع وطن کے لئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے ان بے لوث طالب علموں کے حالت پر مبنی ہے جنھوں نے نہایت بے سروسامانی کے عالم میں پاکستان کی بقا کی جنگ لڑی اور جو پاکستان میں تو اجنبی ٹہرے ہی ٹہرے لیکن اپنی وطن بنگلہ دیش میں آج کل پھانسیوں پر جھول رہے ہیں۔مصنف پروفیسر سلیم منصور خالد نے کتاب لکھنے کے لئے بنگہ دیش کا دورہ کیا اور وہاں کے اہم شخصیات اور 1971 کے عینی شاہدین سے بھی ملے۔ سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر لکھے گئے کتابوں میں یہ اپنی ایک منفرد پہچان رکھتی ہے۔


شکست آرزو" پروفیسر ڈاکٹر سید سجاد حسین کی لکھی گئی کتاب ہے مصنف ڈھاکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر تھے جس وقت سقوط وقوع پذیر ہورہا تھا۔انھوں نے نہایت نزدیک سے سقوط کا مشاہدہ کیا کیونکہ بنگلہ دیش کی آزادی کی تحریک کا مرکز ڈھاکہ
یونیورسٹی تھی۔اس لئے وہ ایک گواہ کی حثیت رکھتے ہیں۔انھوں نے جیل بھی کاٹی۔


ان چار کتابوں میں دو کتابیں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے باشندوں نے لکھی ہے۔جنرل شریف الحق اور ڈاکٹر سید سجاد حسین جبکہ دو کتابوں کے مصنف پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سے کرنل صدیق سالک جو شہادت کے وقت برئیگڈیر تھے اور سلیم منصور خالد جو کہ پروفیسر تھے چاروں نے نہایت عمدگی اور کسی لاگ لپٹ کے بغیر کتابیں تحریر کی ہیں جس میں سقوط کے ذمہ داران کو عوام کے سامنے لایا گیا ہے۔اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والے دوست ان کتب کا مطالعہ کرئے۔ جزاک اللہ

 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
12341595_1105081062870701_4013678617347105833_n.jpg


(آہ سانحہ ڈھاکہ ۔۔۔ )
پاکستان توڑنے والے3 کرداروں کابمعہ خاندان عبرت ناک انجام"
سلطان رضا لکھتا ہے اس کی پھوپھی عمرے کے لیئے سعودی عرب گئیں اور کئی دن مکہ مدینہ میں گزار کر لوٹیں۔ میری پھوپھی نے ہمیں بتایا کہ انہوں نے طواف کے دوران کعبے کے غلاف سے لپٹ کر ایک خاتون کو اللہ تعالیٰ سے فریاد کرتے سُنا کہ اے میرے رب جنہوں نے بنگلہ دیش کی تحریک کے وقت میرے پیاروں کو مارا اور قتل کیا تُو انہیں اسی طرح موت دے، میں تجھ سے ان کے لیئے عبرتناک موت مانگتی ہوں۔


٭ 14 اگست پاکستان کا اور 15 اگست ہندوستان کا یوم آزادی ہے۔ 15 اگست 1975 کو ڈھاکہ میں مجیب الرحمن کو اس کے خاندان سمیت قتل کردیا گیا ، اس کی لاش دو دن تک اس کے گھر کی سیڑھیوں پر پڑی رہی ، صرف اس کی بیٹی حسینہ واجد زندہ رہی کیونکہ وہ اُس وقت لندن میں زیر تعلیم تھی ۔ جنرل ضیالحق نے 4 اپریل 1979 کو بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا اس کے کچھ سال بعد 1984 کو اندرا گاندھی اپنے محافظوں کے ہاتھوں قتل ہوگئی


یحییٰ خان ذلت رسوائی کے ساتھ خوفزدہ قیدی کی موت مرگیا۔


شیخ مجیب الرحمن ، اندرا گاندھی اور بھٹو کی تمام نرینہ اولادیں ماری گئیں , مرتضیٰ و شاہنواز بھٹو، شیخ کمال، راجیو و سنجے گاندھی کس طرح مارے گئے کہ ان کی نسل ہی ختم ہوگئی ۔ اس سانحہ میں تین ملکوں کے حکمران ملوث تھے، یہ اپنے ملکوں کے طاقتور ترین حکمران تھے لیکن ان تینوں کا انجام ایک جیسا ہوا ، ان کے اپنے محافظوں نے ہی ان کی جانیں ہتھیا لیں۔


تاریخ میں مُلک ٹوٹتے رہے ، سلطنتیں بکھرتی رہیں لیکن ایسا تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ ملک توڑنے والوں کا انجام اس قدر بھیانک اور ایک جیسا ہوا ہو۔
(ڈاکٹر صفدر محمود۔ دانشور، محقق)
 

S.A.Z

MPA (400+ posts)
کیا ہی خوب ہوتا اگر ان کتابوں کو پی ڈی ایف میں شئیر کیا جاسکتا۔
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
کیا ہی خوب ہوتا اگر ان کتابوں کو پی ڈی ایف میں شئیر کیا جاسکتا۔

Please provide the links of other books too if possible, thank you

سارے لنک ملے نہیں ورنہ ضرور حوالہ دیتا ، مارکیٹ میں یہ کتابیں موجود ہیں ، کوئی حوالہ ملا تو ضرور
 

S.A.Z

MPA (400+ posts)

سارے لنک ملے نہیں ورنہ ضرور حوالہ دیتا ، مارکیٹ میں یہ کتابیں موجود ہیں ، کوئی حوالہ ملا تو ضرور

شکریہ دوست
مزید اگر مل سکیں تو مہربانی کرتے ہوئے وی ایم ضرور کیجئے گا

شکریہ

 

Back
Top