سرجری کی ضرورت نہیں،قدرتی طریقے سے دانت خود اُگائیے

USTADBONA

Senator (1k+ posts)
409672_19783292.jpg

دانت قدرت کا انمول تحفہ ہیں جو خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اچھی صحت کے ضامن بھی ہوتے ہیں۔

کسی بالغ انسان کا دانت ٹوٹ جائے تو تکلیف دہ سرجری کے ذریعے مصنوعی دانت لگانا پڑتا ہے جس پر بھاری اخراجات ہوتے ہیں لیکن اب قدرتی طریقے سے اپنے دانت خود اگائے جاسکتے ہیں۔ کولمبیا یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے ڈاکٹر جیریمی ماؤ کی سربراہی میں طویل تحقیق کے بعد ایک ایسا قدرتی طریقہ دریافت کیا ہے جس میں سٹیم سیلز کے ذریعے 9 ماہ میں قدرتی طور پر دانت اگانا ممکن ہے۔
واضح رہے کہ سٹیم سیلز ان خلیوں کو کہتے ہیں جو جسم کے کسی بھی عضو کے خلیات میں ڈھلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ڈاکٹرجیریمی کے مطابق سٹیم سیلز نئے دانتوں کی نشوونما میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں اور اس قدرتی طریقے کی دریافت کے بعد دانتوں کی سرجری کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ سٹیم سیلزکودانتوں کے ساتھ ملاکر ان میں ٹشوز شامل کرتے ہوئے نئے دانت اگائے جاسکتے ہیں۔ اگر کوئی دانت ٹوٹ جائے تو اس کے نچلے حصے میں موجود خالی مسوڑھے کے اندر سٹیم سیلز اور ٹشوز کا ملاپ کرنے سے دانت دوبارہ اُگنا شروع ہوجاتا ہے۔
سٹیم سیلز ان خلیات کو جنم دیتے ہیں جو ٹوٹے ہوئے دانت کو دوبارہ اگانے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اور یوں نیا دانت بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ یہ طریقہ دانت اگانے کا قدرتی اور آسان عمل ہے تاہم یہ صبر آزما بھی ہے کیونکہ یہ عمل 9 ہفتے لیتا ہے ۔ اس قدرتی طریقے سے مصنوعی دانتوں سے چھٹکارا حاصل ہوتا ہے اور بار بار ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ قدرتی طریقہ اپنے آپ میں مکمل اور ہر ایک کے لیے ہے یعنی جو چاہے اسے آزما سکتا ہے ۔

http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Technology/409672
 

HamzaAfzal

MPA (400+ posts)
The great research has been done by the Columbian that you don't need to go to doctors and complex surgery as they discovered a new method to have natural teeth and unfortunately Pakistan never go for research and in majority Pakistani universities they focus only on theory and never encourage students for research as it is the responsibility of the government to allocate funds to promote research in the country.
 

Back
Top