خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ ہم چاہتے ہیں یہ لڑائی جنگ میں نہ بدلے مگر اس کیلئے یہ غیر ملکی سازش کا جھوٹ،یہ غداری کے جھوٹے طعنے،یہ بدزبانی،یہ گالیاں ،دھمکیاں بند کرنی پڑیں گی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان میں الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے اور اگر اپنے وقت سے پہلے ہوں گے تو اسکا فیصلہ کوئی اور نہیں کرے گا پاکستان کے سیاستدان کریں گے۔
سعد رفیق نے مزید کہا کہ پی ڈیا یم اور اتحادیوں کی طرف سے مزید کوئی سازش برداشت نہیں کی جائے گی۔
سعد رفیق کے ٹوئٹ پر رہنما پی ٹی آئی عمران اسماعیل نے جوابی ٹویٹ داغ دیا، انہوں نے کہا کہ سازش کے نتیجہ میں آنے والی آپ کی امپورٹد حکومت آج سازش کا رونا رو رہی ہے، قوم نے فیصلہ خان کے حق میں دیا ہے۔
عمران اسماعیل نے مزید لکھا کہ ن لیگ کی پوری قیادت بیمار لگ رہی ہے۔ لندن کی فلائٹس بھی فل ہیں۔ علاج کرانے بھی جانا ہے۔ وفا سرشت میں ہوتی تو سامنے آتی،وہ کیا فلک سے نبھائیں گے، جو زمیں کے نہیں۔
اس سے قبل خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے لیکن اس کے بعض لوگ تاحال تیار نہیں، ہم چاہتے ہیں لڑائی جنگ میں نہ بدلے،پراجیکٹ عمران خان 2011 میں لانچ گیا اور اب 2022 آگیا ہے، آج بھی اداروں میں بیٹھے عمران خان پراجیکٹ کے سہولت کار آرام سے نہیں بیٹھے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ 2018 میں ہمارے منڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ہماری قیادت کو جیلوں میں ٹھونسا گیا لیکن ہم نے ریڈ لائنز کراس نہیں کیں،آپ کو ہمیں جیلوں میں ڈال کر کیا ملا؟ آپ کو کونسی کرپشن ملی؟ 10 سال جمہوریت چلی، یہ چلتی جمہوریت کچھ لوگوں کو اچھی نہیں لگتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ غلیظ سیاست کرنے والے آدمی کو ملک پر مسلط کیا گیا، اگر ہم دھرنے سے حکومت گراتے تو حکومتیں دھرنوں سے گرا کرتیں،چال سال ملک کو دلدل میں دھکیلنے والا کہتا ہے سازش ہوئی، ہم نے کسی کی مدد نہیں لی، جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوئی۔