سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان ن لیگ کے سرگرم رہنما ہیں اور گزشتہ 2 ماہ سے وہ شریف خاندان کے ساتھ رابطے میں تھے۔
نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام"خبرہے" میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کے خلاف بہت سی شکایات تھیں، یہ ماضی میں ڈپٹی اٹارنی جنرل بھی رہے، پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز میں بھی شامل تھےاور ان کے بیٹے کو ن لیگ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بھی تعینات کیا، رانا شمیم مسلم لیگ ن کے سرگرم رہنما اور ان کے قریبی عزیز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا شمیم گزشتہ 2 ماہ سے شریف خاندان سے رابطے میں تھے، لندن جانے کی ان کی ٹکٹ بھی کسی نے کروائی ۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ بطور چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے وزارت قانون سے سمری وزیراعظم کو بھیجی گئی جو مستر د کردی گئی، اس میں چیف جسٹس کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی ان کا کوئی اختیار تھا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے بعد رانا شمیم کی اہلیہ کی تعزیت کیلئے جب چیف جسٹس آف پاکستان انہیں فون کرتے ہیں تو رانا شمیم ان سے شکوہ کرتے ہیں کہ آپ میری مدت ملازمت میں توسیع میں رکاوٹ بن رہے ہیں جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کیسے میرے پاس تو نہ سمری پہنچی نہ میرا اس میں کوئی اختیار ہے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ یہ جو بھی واقعہ ہے اس سے عدلیہ کو بطور ادارہ بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، ماضی سب کے سامنے ہے جسٹس عبدالقیوم نے عدلیہ کو رسوا کیا ان کے پیچھے ن لیگ تھی، سپریم کورٹ پر حملہ ہوا پیچھے ن لیگ تھی، شوکت عزیز صدیقی نے بیان دیا اس کے پیچھے بھی ن لیگ اور ارشد ملک کی ویڈیو کے پیچھے بھی ن لیگ تھی جو ہمیشہ عدلیہ کو بدنام کرنے کی سازشیں کرتی ہے۔