دس رمضان کو راجہ داہر کی برسی تھی جو کہ اس دھرتی کا سپوت تھا جس نے سندھ اور اس دھرتی کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان دیدی۔
راجہ داہر نے حملہ آور محمد بن قاسم کا مقابلہ کیا اور اس مٹی کیخاطر جان قربان کردی۔۔
حضرت عبداللہ شاہ غازی کا قاتل محمد بن قاسم تھا جس نے انکو ٹھٹھہ شہر میں قتل کیا سر کاٹ کے حجاج بن یوسف کو بھیجا اور لاش کراچی کے ساحل پہ چھپایا گیا۔ لیکن خون ناحق کبھی چُھپتا نہیں ہے۔
مغالطہ پاکستان اور سرکاری تاریخ کے متاثرین سے معذرت کے ساتھ 10رمضان المبارک اس دھرتی کے بہادر سپوت اور عظیم حکمران راجہ ڈاھر کا یوم شہادت ھے۔۔۔ آج اس دھرتی کے عظیم ھیرو مہاراجہ داھر کا یوم شہادت ھے. جبکہ اس بہادر سپوت کا جرم صرف اھل بیت اور سادات کو پناہ دینا ٹھہرا.
بغداد کے گورنر نے راجہ ڈاھر کو کئی خطوط لکھ کر ان اھل بیت اور سادات کو ان کے سپرد کرنے کے لیے کہا لیکن انھوں نے اپنی زمین پر پناہ لینے والوں کو ظالموں کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔
بنو امیہ کے حکمران اس سے پہلے سندھ پر سولہ حملے کر چکے تھے۔ سترھواں حملہ اسلامی تاریخ کے انتہائی ظالم اور سفاک کردار حجاج بن یوسف نے خلیفہ ولید کے حکم پر محمد بن قاسم ثقفی نے کیا اور اروڑ کے مقام پر راجہ داھر نے اپنی پناہ میں موجود اھل بیت کی حفاظت کرتے ہوئے 10 رمضان المبارک ( 712 بمطابق عیسوی سال) کو جام شہادت نوش کیا.
مہاراجہ ڈاھر کی افواج کی کمان محمد بن علافی نے کی اور متعدد نامور مسلمان مہاراجہ داھر کے مشیر متعین تھے.
اس دھرتی کے بہادر سپوت اور عظیم مہاراجہ کی قربانی اور شہادت پر انکی عظمت کو سلام
راجہ پورس، رنجیت سنگھ، دلا بھٹی، بھگت سنگھ، نظام لوھار، ملنگی، راجہ داھر اور رائے احمد خان کھرل وغیرہ اس مٹی کےاصل ھیروز ہیں نہ کہ مسخ شدہ تاریخ پر مبنی نصابی کتب میں بتائے جانے والے غیر ملکی غاصب لٹیرے
خدارا نصابی تاریخ درست کریں تاکہ عوام میں پراعتمادی آئے اور قوم خود پر فخر کرنا سیکھے
ویسے ھم انگریزوں کے غیرممالک پر حملے اور قبضے کو سامراجی جارحیت و قبضہ کہتے ھیں لیکن مسلمان حکمرانوں کی ماضی میں ایسی وارداتوں کو اسلامی فتوحات سے تعبیر کرتے ھیں۔ کیوں؟
اور ھاں۔۔۔۔ سرکاری بیانیے اور مسخ شدہ نصابی تاریخ سے متاثرہ ننھے ذھنوں نے کبھی یہ جاننے کی زحمت کی کہ ان کا ھیرو محمد بن قاسم سترہ سال کی عمر میں یہاں قبضہ مکمل کرلینے کے بعد اچانک تاریخ سے کہاں غائب ھوگیا اور اس کی موت کیسے اور کیوں ھوئی؟ یہاں آ کر آپ کی تاریخ اور راوی خاموش ھوجاتے ھیں
اب وقت آ گیا ھے کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقوام کے بچوں کو سکولوں میں سچ بتایا جائے اور انہیں عرب اور مغل تاریخ کے بجائے اپنی تاریخ پڑھائی جائے۔
اندھوں کے شہر میں، آئینے بیچتا ھوں میں
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/BO3Aed8.jpg