عالمی ادارے وژول کیپٹل کے مطابق اس وقت عالمی قرضہ 315 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وژول کیپٹل کی جانب سے دنیا کے قرضہ جات کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر قرضہ دنیا کی مجموعی جی ڈی پی کا 370 فیصد ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2020 سے 2024 کے درمیان چار سالوں میں عالمی قرضے میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ دنیا کی تاریخ میں قرض بڑھنے کی سب سے زیادہ شرح ہے،اس سے قبل کووڈ19 کے دوران عالمی قرضے میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا تھا اور ان پانچ سالوں میں عالمی قرضہ 220 ٹریلین بڑھ گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ بینکوں اور بانڈز کا قرضہ امریکہ اور جاپان میں ہے، مارچ 2024 میں قرضہ جی ڈی پی کا 332 اعشاریہ 7 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جبکہ دسمبر 2021 میں یہ قرض 304اعشاریہ 4 ارب ڈالر تھا، کووڈ کے بعد عالمی سطح پر 54 ٹریلین ڈالر کا قرضہ لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی 2024 تک نان فنانشل کارپوریشنز کی جانب سے 94اعشاریہ 1 ٹریلین ڈالر کا قرض لیا گیا، فنانشنل سیکٹر نے70 اعشاریہ 4 ٹریلین ڈالر کا قرض لیا، پرائیویٹ اخراجات کیلئے 59 اعشاریہ 1 ٹریلین ڈالر جبکہ حکومتی سطح پر لیا گیا قرضہ 91اعشاریہ 4ٹریلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔