داسو دھماکہ دھشتگردی نہیں چائینیز کی کنجوسی اور غفلت ہے...

thepakistan

MPA (400+ posts)
میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کر چکا ہوں۔ یہ کوئی حملہ یا بم دھماکہ نہیں تھا بلکہ چائینیز کی اپنی غفلت تھی۔ چائینیز کنٹریکٹر انتہائی کنجوس ہیں جو صرف پیسہ کمانے پر توجہ دیتے ہیں۔ داسو اور مضافات پہاڑی علاقے ہیں اور ڈیم سی متعلق جتنے امور ہیں ان کے لیے بارودی مواد کی مدد سے بلاسٹنگ کر کے کام کیا جاتا ہے۔ چائینیز عملہ مذکورہ دن بھی حسب معمول دھماکہ خیز مواد ملازمیں بس میں لاد کر ڈیوٹی کے لیے رواں دواں تھے۔ بس میں اے سی گیس لیکج سے دھماکہ ہوا اور بارودی مواد پھٹ گیا۔ پراجیکٹ سییفٹی کے اصولوں کے مطابق چائینیز کنٹریکٹر کی ذمہ داری تھی کے بارودی مواد کو الگ گاڑی میں لے جایا جاتا۔
واپڈا کو چائینیز کنٹریکٹر کے خلاف مقدمہ کرنا چاہیے اور سخت سزا دلوانا چاہیے۔
چائینیز ٹھیکیدار کی سنگین غفلت کی سخت سزا دی جانی چاہیے۔
داسو کوہستان کا صدر مقام ہے اور کوہستانی امن پسند لوگ ہیں جنہوں نے طالبان کو نا صرف دو ھزار نو میں مسترد کیا بلکہ سختی سے ان کے علاقے میں آنے سے منع کیا۔
 
Last edited by a moderator:

hkniazi

Minister (2k+ posts)
AC-Refrigerants are not combustible or flammable. atleast not the ones that are been used cor car or automobile air conditioning.
if that were the case, than after every accident, cars would be exploding or end up burning.
 

Kam

Minister (2k+ posts)
میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کر چکا ہوں۔ یہ کوئی حملہ یا بم دھماکہ نہیں تھا بلکہ چائینیز کی اپنی غفلت تھی۔ چائینیز کنٹریکٹر انتہائی کنجوس ہیں جو صرف پیسہ کمانے پر توجہ دیتے ہیں۔ داسو اور مضافات پہاڑی علاقے ہیں اور ڈیم سی متعلق جتنے امور ہیں ان کے لیے بارودی مواد کی مدد سے بلاسٹنگ کر کے کام کیا جاتا ہے۔ چائینیز عملہ مذکورہ دن بھی حسب معمول دھماکہ خیز مواد ملازمیں بس میں لاد کر ڈیوٹی کے لیے رواں دواں تھے۔ بس میں اے سی گیس لیکج سے دھماکہ ہوا اور بارودی مواد پھٹ گیا۔ پراجیکٹ سییفٹی کے اصولوں کے مطابق چائینیز کنٹریکٹر کی ذمہ داری تھی کے بارودی مواد کو الگ گاڑی میں لے جایا جاتا۔
واپڈا کو چائینیز کنٹریکٹر کے خلاف مقدمہ کرنا چاہیے اور سخت سزا دلوانا چاہیے۔
چائینیز ٹھیکیدار کی سنگین غفلت کی سخت سزا دی جانی چاہیے۔
داسو کوہستان کا صدر مقام ہے اور کوہستانی امن پسند لوگ ہیں جنہوں نے طالبان کو نا صرف دو ھزار نو میں مسترد کیا بلکہ سختی سے ان کے علاقے میں آنے سے منع کیا۔
If that's the case, then its totally understandable...…They cannot transfer explosive materials in passengers bus.

Put us in bad shape and worrying position.

Strict actions and procedures should be implemented. But lets wait for final official Government position after investigation.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
یہ جس حرامزادے نے بکواس کی ہے وہ الو کا پٹھا انڈین ایجنٹ ہے اور پاکستان اور چین کے درمیان دراڑ ڈلوانا چاہتا ہے
کوہستان کے پر امن لوگوں نے ایک بس روک کر اس میں سے شیعہ کو علیحدہ کیا اور بیس کے قریب شیعہ کو بھون ڈالا اس کی ویڈیوز بھی یوٹیوب پر بڑا عرصہ موجود رہیں
اور جس کنجر خنزیر کے بچے نے ہایکرز کو قتل کیا اور اب ہیجڑوں کی طرح بال بڑھا کر کوہستان میں پھر رہا ہے اس کی امن پسندی کے ہم سب گواہ ہیں۔ فرقہ ورایت پورے ملک سے زیادہ کوہستان میں عروج پر ہے اور ایسے سنگدل لوگ میں نے کبھی نہیں دیکھے کہ ایک دائرے کی شکل میں یوں کھڑے لوگوں کو قتل ہوتے دیکھ رہے تھے جیسے سرکس دیکھ رہے ہوں بلکہ ہنس رہے تھے اور جن لوگوں کو دھشت گردوں نے سنی ہونے کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا ان سے مذاق بھی کرتے جارہے تھے
ایسے امن پسند شریروں سے اللہ امت کو پناہ دے آمین
 
Last edited:

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
دھماکہ خیز مواد بس مین لے جایا ہی نہیں جاتا بلکہ خصوصی گاڑی میں منگوا کر سٹور کرلیا جاتا ہے اور یہ تھوڑا بہت نہیں ایک دو ٹن تو ہوتا ہے۔یہ مواد داسو ڈیم کی سائیٹ پر ہی موجود رہتا ہے یہ نہیں ہوتا کہ سارا دن ڈائینامائیٹ سے دھماکے کرتے رہیں اور شام کو باقی کا ڈائنامائیٹ سمیٹ کر بس میں گھر آگئے۔ بلکہ ڈیم کی سائیٹ جو انتہای اہم ہے اس پر چوبیس گھنٹے سخت نگرانی اور سیکیورٹی موجود رہتی ہے وہیں پر ایک سٹور میں اسطرح کا خطرناک سامان جمع رکھا جاتا ہے ناکہ بسوں پر لادا جاتا ہے
پی ٹی آی حکومت کی معنی خیز خاموشی اور دھماکے میں ملوث انڈین ایجنسی کو کنڈیم نہ کرنا اب سمجھ آرہا ہے، کشمیر کو انڈیا کا اندرونا قرار دینا بھی سمجھ آرہا ہے اور تین سو ستر کے قانون پر پارلیمینٹ میں خاموشی بھی سمجھ آرہی ہے
 
Last edited:

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
دھماکہ خیز مواد بس مین لے جایا ہی نہیں جاتا بلکہ خصوصی گاڑی میں منگوا کر سٹور کرلیا جاتا ہے یہ مواد داسو ڈیم کی سائیٹ پر ہی موجود رہتا ہے یہ نہیں ہوتا کہ سارا دن کام ہوتا کرتے رہے اور شام کو بوریا بستر لپیٹ کر ڈائنامائیٹ سمیت گھر آگئے بلکہ ڈیم کی سائیٹ جو انتہای اہم ہے اس پر چوبیس گھنٹے سخت نگرانی اور سیکیورٹی موجود رہتی ہے وہیں پر ایک سٹور میں اسطرح کا خطرناک سامان جمع رکھا جاتا ہے ناکہ بسوں پر لادا جاتا ہے
پی ٹی آی حکومت کی معنی خیز خاموشی اور دھماکے میں ملوث انڈین ایجنسی کو کنڈیم نہ کرنا اب سمجھ آرہا ہے، کشمیر کو انڈیا کا اندرونا قرار دینا بھی سمجھ آرہا ہے اور تین سو ستر کے قانون پر پارلیمینٹ میں خاموشی بھی سمجھ آرہی ہے
میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کر چکا ہوں۔ یہ کوئی حملہ یا بم دھماکہ نہیں تھا بلکہ چائینیز کی اپنی غفلت تھی۔ چائینیز کنٹریکٹر انتہائی کنجوس ہیں جو صرف پیسہ کمانے پر توجہ دیتے ہیں۔ داسو اور مضافات پہاڑی علاقے ہیں اور ڈیم سی متعلق جتنے امور ہیں ان کے لیے بارودی مواد کی مدد سے بلاسٹنگ کر کے کام کیا جاتا ہے۔ چائینیز عملہ مذکورہ دن بھی حسب معمول دھماکہ خیز مواد ملازمیں بس میں لاد کر ڈیوٹی کے لیے رواں دواں تھے۔ بس میں اے سی گیس لیکج سے دھماکہ ہوا اور بارودی مواد پھٹ گیا۔ پراجیکٹ سییفٹی کے اصولوں کے مطابق چائینیز کنٹریکٹر کی ذمہ داری تھی کے بارودی مواد کو الگ گاڑی میں لے جایا جاتا۔
واپڈا کو چائینیز کنٹریکٹر کے خلاف مقدمہ کرنا چاہیے اور سخت سزا دلوانا چاہیے۔
چائینیز ٹھیکیدار کی سنگین غفلت کی سخت سزا دی جانی چاہیے۔
داسو کوہستان کا صدر مقام ہے اور کوہستانی امن پسند لوگ ہیں جنہوں نے طالبان کو نا صرف دو ھزار نو میں مسترد کیا بلکہ سختی سے ان کے علاقے میں آنے سے منع کیا۔
جس کسی کو بھی بارودی مواد کے بارے میں تھوڑا سا بھی معلوم ہے وہ یہ جانتا ہے کہ بلاسٹنگ کے لیئے زیادہ تر جو بارود استعمال ہوتا ہے وہ ایک خاص قسم کی کھاد سے بنایا جاتا ہے اور جسے ویسے کُھلے شعلے سے پھاڑنا ناممکن ہے۔ جب تک ’’ڈیٹونیٹر‘‘ استعمال نہیں کیا جاتا، یہ بارود ویسے نہیں پھٹتا۔

مائننگ (کان کنی) اور کنسٹرکشن انڈسٹری میں بہت استعمال ہے اس قسم کے بارود کا اور میں نے اپنی زندگی میں یہ دوسرا واقعہ سُنا ہے، بیروت کے بلاسٹ کے علاوہ جہاں بغٰر وجہ کے یہ مواد پھٹ گیا ہو۔

اے سی گیس سے آپ کی کیا مُراد ہے؟ کیا اس سے مُراد عام فریون گیس ہے جو اے سی یا ریفریجریٹر میں استعمال ہوتی ہے؟ اگر وہی گیس ہے تو جان لیجیئے کہ اس گیس کو آگ نہیں لگتی۔

اگر اے سی گیس سے مراد ایسیٹائلین گیس ہے، جو عام طور پر گیس ویلڈنگ میں استعمال ہوتی ہے، تو وہ کاربائیڈ سے بنائی جاتی ہے اور اس کے سلنڈر بہت کم ہی کہیں دیکھنے کو ملے ہیں۔ ویسے بھی جہاں بلاسٹنگ کا کام چل رہا ہوتا ہے وہاں ویلڈنگ نہیں ہو رہی ہوتی کبھی۔

افغانستان کے بدلتے ہوئے حالات میں یہ ضروری نہیں کہ یہ دہشت گردی کا واقع وہاں کے مقامی لوگوں نے ہی کیا ہو۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
جس کسی کو بھی بارودی مواد کے بارے میں تھوڑا سا بھی معلوم ہے وہ یہ جانتا ہے کہ بلاسٹنگ کے لیئے زیادہ تر جو بارود استعمال ہوتا ہے وہ ایک خاص قسم کی کھاد سے بنایا جاتا ہے اور جسے ویسے کُھلے شعلے سے پھاڑنا ناممکن ہے۔ جب تک ’’ڈیٹونیٹر‘‘ استعمال نہیں کیا جاتا، یہ بارود ویسے نہیں پھٹتا۔

مائننگ (کان کنی) اور کنسٹرکشن انڈسٹری میں بہت استعمال ہے اس قسم کے بارود کا اور میں نے اپنی زندگی میں یہ دوسرا واقعہ سُنا ہے، بیروت کے بلاسٹ کے علاوہ جہاں بغٰر وجہ کے یہ مواد پھٹ گیا ہو۔

اے سی گیس سے آپ کی کیا مُراد ہے؟ کیا اس سے مُراد عام فریون گیس ہے جو اے سی یا ریفریجریٹر میں استعمال ہوتی ہے؟ اگر وہی گیس ہے تو جان لیجیئے کہ اس گیس کو آگ نہیں لگتی۔

اگر اے سی گیس سے مراد ایسیٹائلین گیس ہے، جو عام طور پر گیس ویلڈنگ میں استعمال ہوتی ہے، تو وہ کاربائیڈ سے بنائی جاتی ہے اور اس کے سلنڈر بہت کم ہی کہیں دیکھنے کو ملے ہیں۔ ویسے بھی جہاں بلاسٹنگ کا کام چل رہا ہوتا ہے وہاں ویلڈنگ نہیں ہو رہی ہوتی کبھی۔

افغانستان کے بدلتے ہوئے حالات میں یہ ضروری نہیں کہ یہ دہشت گردی کا واقع وہاں کے مقامی لوگوں نے ہی کیا ہو۔
شکریہ وضاحت کرنے کا پہلے تو گورنمنٹ کہہ رہی تھی کہ گیس لیکیج سے دھماکہ ہوا ہے حالانکہ اے سی کی گیس لیک ہوکر صرف سونگھنے والوں کی طبعیت خراب کرسکتی ہے دھماکہ نہیں
دھماکہ میں را اور انڈیا پوری طرح ملوث ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کبھی انڈین خود دھماکہ کرنے نہیں آتے بلکہ انہیں ایسے ایمان فروش انہی قوموں میں سے مل جاتے ہیں
ہائیکرز کو قتل کرنے والا بھی تو لوکل ہی تھا جو اب دوبارہ دکھای دینے لگ گیا ہے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
شکریہ وضاحت کرنے کا پہلے تو گورنمنٹ کہہ رہی تھی کہ گیس لیکیج سے دھماکہ ہوا ہے حالانکہ اے سی کی گیس لیک ہوکر صرف سونگھنے والوں کی طبعیت خراب کرسکتی ہے دھماکہ نہیں
دھماکہ میں را اور انڈیا پوری طرح ملوث ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کبھی انڈین خود دھماکہ کرنے نہیں آتے بلکہ انہیں ایسے ایمان فروش انہی قوموں میں سے مل جاتے ہیں
ہائیکرز کو قتل کرنے والا بھی تو لوکل ہی تھا جو اب دوبارہ دکھای دینے لگ گیا ہے
اس بات پر چین والے بھی بضد ہیں کہ یہ ایک بم دھماکہ ہی تھا۔ اگر ان کی اپنی غفلت ہوتی تو وہ بھی مٹی پاوٗ پالیسی کے تحت چل پڑتے، ورنہ اسطرح انکی اپنی غلطی سامنے آتی۔

پورے پاکستان کے بارے میں امریکن کانگریس میں دیا گیا بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ یہ وہ قوم ہے جو پیسے کے لیئے اپنی ماں بھی بیچ سکتے ہیں۔ صرف کسی ایک خاص علاقے کی بات نہیں۔ ہمارے ہر علاقے میں غدّار خود رو ہیں، بلکہ وافر مقدار میں خود رو ہیں اور ہم نہ صرف اسمیں خودکفیل ہیں بلکہ پوری دنیا کو برآمد بھی کرتے ہیں۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اس بات پر چین والے بھی بضد ہیں کہ یہ ایک بم دھماکہ ہی تھا۔ اگر ان کی اپنی غفلت ہوتی تو وہ بھی مٹی پاوٗ پالیسی کے تحت چل پڑتے، ورنہ اسطرح انکی اپنی غلطی سامنے آتی۔

پورے پاکستان کے بارے میں امریکن کانگریس میں دیا گیا بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ یہ وہ قوم ہے جو پیسے کے لیئے اپنی ماں بھی بیچ سکتے ہیں۔ صرف کسی ایک خاص علاقے کی بات نہیں۔ ہمارے ہر علاقے میں غدّار خود رو ہیں، بلکہ وافر مقدار میں خود رو ہیں اور ہم نہ صرف اسمیں خودکفیل ہیں بلکہ پوری دنیا کو برآمد بھی کرتے ہیں۔
اور یہ ماں بیچنے والے سب سے پہلے وہ غدار ہیں جو اسلامی شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں اور کٹر اسلام پسند کہلواتے ہیں۔ پنجاب والی سائیڈ پر دیوبندی تنظیم نے سپاہ صحابہ بنا کر انڈیا اور امریکہ سے مال کمایا۔ اسی طرح تحریک طالبان نے انڈیا اور امریکہ سے مال کمایا۔ اور اب ایک اور مچھندر عدالتیں لگانے لگ گیا ہے۔ یہ بھی طالبان کی پیش قدمی کے بعد افغانستان سے بھاگ آیا تھا
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اور یہ ماں بیچنے والے سب سے پہلے وہ غدار ہیں جو اسلامی شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں اور کٹر اسلام پسند کہلواتے ہیں۔ پنجاب والی سائیڈ پر دیوبندی تنظیم نے سپاہ صحابہ بنا کر انڈیا اور امریکہ سے مال کمایا۔ اسی طرح تحریک طالبان نے انڈیا اور امریکہ سے مال کمایا۔ اور اب ایک اور مچھندر عدالتیں لگانے لگ گیا ہے۔ یہ بھی طالبان کی پیش قدمی کے بعد افغانستان سے بھاگ آیا تھا
کیا مولوی، کیا سیاستدان، کیا جج اور کیا فوجی۔۔۔۔ یہاں بس اس نے ہی نہیں کمایا جس کا داوٗ نہیں لگا۔ ورنہ سب نے بہتی گنگا میں اشنان کیا ہوا ہے۔

موجودہ صورتحال میں پہلے ہی یہ بات قرین قیاس تھی کہ امریکہ کے اسطرح افغانستان سے نکلنے کے بعد سی پیک ہی دہشت گردوں کا ہدف بنے گا۔ کسی کو سمجھنے یا سمجھانے کی ضرورت نہیں کہ کیوں اب دہشت گردوں کو چین کے منصوبے سے پاکستان میں تکالیف یک بہ یک شروع ہوگئی ہیں؟

بہرحال، ہماری حکومت کی اسوقت یہ معاملہ فہمی سمجھ سے بالاتر ہے کہ کیا صرف اپنی ساکھ بچانے کے لیئے مٹی پاوٗ پالیسی اپنا رہے ہیں کہ کہیں انویسٹر اسٹاک مارکیٹ سے نہ بھاگ جائے یا پھر امریکہ کے مکمّل انخلاء تک یہ کوئی مزید پنگا نہیں لینا چاہتے؟ بے شک، اس ایبسولوٹلی ناٹ کا کچھ خمیازہ تو ہمیں بھگتنا ہی پڑے گا۔