پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور وفاقی وزیر سید خورشید شاہ اگر سیاستدان نہ ہوتے تو وہ ہیرو کے روپ میں فلموں میں کام کرتے، وفاقی وزیر نے اپنی خواہش کا اظہار کردیا۔
وفاقی وزیر خورشید شاہ نے سکھر میں اروڑ آرٹ اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں فلموں میں ہیرو بننے کی خواہش ظاہر کی،جس پر یونیورسٹی کی وائس چانلسر نے ان کی ہیروئن بننے کیلیےرضا مندی ظاہر کی تو خورشید شاہ پیچھے ہٹ گئے۔
وفاقی وزیر نے یونیورسٹی کی وائس چانلسر ڈاکٹر ثمرین کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ یونیورسٹی کے قیام کے مقصد میں میوزک بھی شامل ہو تاکہ یہ سیلف میڈ کالج بنے اور یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے بچے اپنا روزگار خود تلاش کرسکیں۔
خورشید شاہ کی جانب سے میوزک کی تجویز دیے جانے پر یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے انہیں بتایا کہ وہ ہم ٹی وی کی سربراہ سلطانہ صدیقی کے ساتھ فلم میکنگ کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کرنے جا رہے ہیں، جس پر خورشید شاہ نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر بننے والی فلم میں وہ ہیرو بنیں گے۔
خورشید شاہ کی جانب سے فلم میں ہیرو بننے کی خواہش کا اظہار کرنے پر وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے بھی انہیں مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ اگر وہ ہیرو ہوں گے تو پھر ہیروئن انہیں بننا پڑے گا،وی سی کے جواب پر خورشید شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو انہیں ڈاکٹر عاصم حسین مار ڈالیں گے گے،اروڑ یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ ہیں۔