
وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں کا گزشتہ حکومت کا تختہ الٹنے کا مقصد مہنگائی کو قابو کرنا تھا مگر ایوان اقتدار کی جانب سے اپنی گزشتہ کامیابیوں کی تشہیر کیلئے ملکی خزانے کا منہ کھول دیا گیا ہے اور اخبارات پر اشتہارات کی صورت میں مہربانی دکھائی جا رہی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے بے جا اشتہارات دیئے جانے پر سوشل میڈیا صارفین نالاں ہیں اور صحافی ثاقب بشیر نے کہا ہے کہ دوڑتے ہوئے آئے تو کسی اور مقصد کے لیے آئے تھے لیکن اب بظاہر لگتا ہے سمجھ نہیں آرہی کہتے ہیں "کسی کا بوجھ نہیں اٹھائیں گے" پتہ یہ کرنا تھا پھر ان کو ہی رہنے دیتے جو اشتہار جاری کر رہے ہیں یہ اس وقت عوام کو معلوم تھا لیکن اب حالات بدل چکے۔
https://twitter.com/x/status/1526428799126097921
اینکر پرسن اسامہ غازی نے کہا غریب قوم کا پیسہ ضائع کیا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1526444841021890562
صحافی امتیاز گل نے کہا "ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہے اور یہ میڈیا کو کھلا رہے ہیں "
https://twitter.com/x/status/1526437094012461057
صحافی طارق متین نے تنقید کرتے ہوئے کہا "پاکستان کا خزانہ خالی ہے یہ کس کے باپ کا پیسہ ہے۔ یہ وہ ہڈی جس کے باعث میڈیا گونگا ہے۔ ن لیگ اپنے روایتی انداز میں"
https://twitter.com/x/status/1526444745123299328
عبدالجبار نے کہا کہ کیا وہ ان اشتہارات کیلئے آئے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1526415332482723842
اسد نے کہا کہ یہ آپ کے ابو کا پیسہ ہے جو اشتہار میں لٹائے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1526475058335686656
عثمان خان داوڑ نے کہا پہلی بات، جواب لینے کی طاقت تو نہیں رکھتے آپ لوگ۔ دوسری بات “ پیچھےدیکھو پیچھے دیکھو” رونا تھا تو حکومت کیوں لی؟
https://twitter.com/x/status/1526473694951968768
شیراز چودھری نے کہا کہ دو دن سے اخبارات میں اربوں کے اشتہارات دیئے جا رہے ہیں۔ پٹرول پر سبسڈی دے کر جتلائی جاتی ہے۔ یہ پیسے شہبازشریف صاحب دے رہے ہیں خود؟
https://twitter.com/x/status/1526473528647860224
عبیداللہ نے کہا کہ ہمارے پیسے کو اپنی سیاست بچانے اور میڈیا کو رشوت دینے کیلئے استعمال کر رہی عدلیہ سے درخواست ہے کہ اس کا فوری نوٹس لیں.
https://twitter.com/x/status/1526473103332843521