خان صاحب فرماتے ہیں کہ اسلام میں پردے کے کانسیپٹ کے پیچھے یہ حکمت ہے کہ یہ فیملی سسٹم کو پروٹیکٹ کرتا ہے، مزید برآں یہ فحاشی کا سدِ باب کرتا ہے، خان صاحب نے بچوں کے ریپ کو بھی فحاشی اور پردہ نہ کرنے سے جوڑ دیا۔۔ میرا خان صاحب سے سوال ہے کیا آپ نے کبھی اپنی بیٹی ٹیرین وائٹ کو پردہ کرنے کی تلقین کی؟ آپ جو یہاں قوم کے باپ بننے کی کوشش کررہے ہیں اور اپنی فرسودہ اور بیہودہ سوچ کو قوم پر تھوپنے کی کوشش کرررہے ہیں، کیا آپ نے کبھی اپنی یہی صدیوں پرانی سوچ اپنی اس بیٹی پر لاگو کرنے کی کوشش کی جس کے آپ سچ میں باپ ہیں۔ اگر کی ہے تو ہمیں آگاہ فرمایئے تاکہ ہمیں پتا چلے کہ آپ کی دماغی تھِکنس کی انتہا کیا ہے اور اگر کبھی تلقین نہیں کی تو جو لائف سٹائل آپ اپنی بیٹی کیلئے پسند نہیں کرتے،، اس کو قوم پر تھوپنے کی کوشش کیوں کررہے ہیں؟
خان صاحب! یہ اکیسویں صدی ہے، ہر شخص اپنی ذات کی حد تک خودمختار ہے جب تک وہ کسی کو نقصان نہ پہنچائے، ہر شہری چاہے وہ مرد ہے یا عورت، اس کو حق ہے اپنی مرضی کا لباس پہننے کا، اپنی مرضی کی زندگی جینے کا۔۔ اگر آپ کسی جادو ٹونے والے یا والی سے کوئی جہالت کی تعلیم لے رہے ہیں تو اس کو اپنی ذات تک محدود رکھیں۔ اسے اردگرد پھیلانے کی جسارت مت کریں، ورنہ تعفن پھیلے گا۔۔