حکومت کے خلاف لانگ مارچ کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی،حفیظ اللہ نیازی

13hafeeznizdawa.jpg

سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے ملکی سیاست میں ہلچل کے حوالے سے بڑا انکشاف کر دیا، انہوں نے کہا کہ 27 فروری کو اپوزیشن کی جانب سے لانگ مارچ کیا جائے گا لیکن قوی امکان ہے کہ لانگ مارچ سے پہلے بڑی خبر آنے والی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'رپورٹ کارڈ' میں ملکی سیاست میں موجودہ ہلچل کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی اہم ملاقاتیں ہو رہی ہیں، حکومتی اتحادی پارٹیوں سے بھی ملاقاتیں جاری ہیں، اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کا بھی آغاز ہونے جارہا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری دونوں متحرک ہیں۔


اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے 27 فروری کو حکومت مخالف لانگ مارچ کیا جانا ہے جبکہ قوی امکان ہے کہ اس سے بیشتر ہی بڑی خبر آنے والی ہے، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ق کی قیادت کے ساتھ لاہور میں ہونے والی ملاقاتیں اشارہ کر رہی ہیں کہ شاید لانگ مارچ کی ضرورت نہِیں پڑے گی ، اپوزیشن ایک بار پھر سے ایک ہی پیج پر ہے اور اس مرتبہ ٹارگٹ پر وزیر اعظم عمران خان ہیں۔

دوسری جانب سینئر صحافی اور تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ اہم ملاقاتیں تو ہوئی ہیں لیکن ق لیگ کی قیادت نے انکار کر دیا ہے، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کچھ لے دے کر حکومت کے ساتھ کھڑی ہو جائے گی، لہٰذا تحریک عدم اعتماد کے آنے کا کوئی امکان ہی نہیں ہے، اور اگر آبھی گئی تو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو گی ناکام ہی ہو گی۔


انہوں نے شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب وزیر اعظم بنے تھے تب کہتے تھے کہ انہیں مریم نواز کے ماتحت کام کرنے میں کوئی اعتراض نہیں آج یہ کہہ رہے ہیں کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز کی پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ملاقات کے بارے میں اخبار سے پتا چلا، ان کی پارٹی میں کتنی حیثیت ہے اندازہ ہو گیا۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
اس فیجی کنجر نطفہ سڑیل اور حاسد خنزیر فطرت کنجر النسل نے سڑ سڑ کے ہی مرجانا کسی دن خبر آئے گی فیجی کنجر حسد اور ساڑے کی شدت سے ہونے والی برین ہیمرج سے مرگیا
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
13hafeeznizdawa.jpg

سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے ملکی سیاست میں ہلچل کے حوالے سے بڑا انکشاف کر دیا، انہوں نے کہا کہ 27 فروری کو اپوزیشن کی جانب سے لانگ مارچ کیا جائے گا لیکن قوی امکان ہے کہ لانگ مارچ سے پہلے بڑی خبر آنے والی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'رپورٹ کارڈ' میں ملکی سیاست میں موجودہ ہلچل کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی اہم ملاقاتیں ہو رہی ہیں، حکومتی اتحادی پارٹیوں سے بھی ملاقاتیں جاری ہیں، اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کا بھی آغاز ہونے جارہا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری دونوں متحرک ہیں۔


اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے 27 فروری کو حکومت مخالف لانگ مارچ کیا جانا ہے جبکہ قوی امکان ہے کہ اس سے بیشتر ہی بڑی خبر آنے والی ہے، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ق کی قیادت کے ساتھ لاہور میں ہونے والی ملاقاتیں اشارہ کر رہی ہیں کہ شاید لانگ مارچ کی ضرورت نہِیں پڑے گی ، اپوزیشن ایک بار پھر سے ایک ہی پیج پر ہے اور اس مرتبہ ٹارگٹ پر وزیر اعظم عمران خان ہیں۔

دوسری جانب سینئر صحافی اور تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ اہم ملاقاتیں تو ہوئی ہیں لیکن ق لیگ کی قیادت نے انکار کر دیا ہے، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کچھ لے دے کر حکومت کے ساتھ کھڑی ہو جائے گی، لہٰذا تحریک عدم اعتماد کے آنے کا کوئی امکان ہی نہیں ہے، اور اگر آبھی گئی تو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو گی ناکام ہی ہو گی۔


انہوں نے شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب وزیر اعظم بنے تھے تب کہتے تھے کہ انہیں مریم نواز کے ماتحت کام کرنے میں کوئی اعتراض نہیں آج یہ کہہ رہے ہیں کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز کی پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ملاقات کے بارے میں اخبار سے پتا چلا، ان کی پارٹی میں کتنی حیثیت ہے اندازہ ہو گیا۔
ارشاد بھٹی کا کہنا بلکل درست ہے چودھری شجاعت نے صاف لفظوں میں کہ دیا ہے ہم
پانچ سال کے لیے گورنمنٹ کے اتحادی ہیں…..تحریک عدم اعتماڈ تے مٹی پاؤ….