
حکومت نے 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتےہوئے تارکین وطن کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ابتدائی تحقیقات کے دوران ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث 500 سے زائد پاکستانیوں کی شناخت بھی کرلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ریاست مخالف سرگرمیوں کو انجام دینے، پراپیگنڈہ کرنے، ایسی کارروائیوں پر اکسانے، بڑھاوا دینے اور جسمانی،مالی یا اخلاقی مدد فراہم کرنے والےاوور سیز پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1666769792643088387
ابتدائی تحقیقات کے دوران قانون نافذ کرنےو الی ایجنسیوں نے 500 سے زائد اوورسیز پاکستانیوں کا ریکارڈ اکھٹا کیا ہے جو کسی نا کسی حوالے سے ایسی کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں، تحقیقات کے دوران بعض اوورسیز پاکستانیوں کے غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے روابط کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق بیرون ملک مقیم بعض اوورسیز پاکستانی ایسے ہیں جو غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی پشت پناہی اور مالی معاونت حاصل کرکے ریاست مخالف کارروائیوں بڑھاوا دیتے ہیں، تحقیقات کے دوران ان لوگوں کے کال ریکارڈ، سوشل میڈیا سرگرمیوں، مالیاتی لین دین، امیگریشن اسٹیٹس، اور ٹریول ہسٹری کی چھان بین کی گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1666805971665195021
ذرائع کے مطابق ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ کرنےو الے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ایسے لوگوں کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کرکے متعلقہ حکومتوں سے مجرمان کی حوالگی، میزبان ممالک میں ان کی قانونی حیثیت، زیر التوا شہریت کی درخواستوں، داخلے کے طریقہ کار کو بھی کارروائی کا حصہ بنایا جائے گا، ان میں سے کوئی بھی شخص پاکستان آیا تو اسے تحقیقات کا حصہ بنایا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6shehbazshahrifjffjfjf.jpg
Last edited by a moderator: