ایم کیو ایم کی رہنما نسرین جلیل کو گورنر سندھ بنانے کیلئے وفاقی حکومت کو سمری ارسال کی گئی ہے جس پر سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا حصہ بننے کیلئے یا تو ضمانت پر ہونا ضروری ہے یا سیکیورٹی اداروں پر حملوں کا ماہر ہونا چاہیے۔
عمران اسماعیل نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر کہا کہ "یوں معلوم ہوتا ہے حکومت کا حصہ بننے کیلئے یا تو ضمانت پر ہونا ضروری ہے یا پھر سیکیورٹی اداروں پر رقیق حملے کا ایکسپرٹ ہونا، ایسے ایسے لوگ ڈھونڈنے جا رہے ہیں کہ الامان الحفیظ"۔
https://twitter.com/x/status/1523234354784133122
شہباز گل نے اس معاملے پر کہا کہ امریکہ میں تیار کی گئی سازش سے اب ہندوستان کی مداخلت کے راستے بھی کھل گئے۔ ہمیں اس وقت بتایا گیا تھا کہ یہ لوگ ہندوستان سے ملے ہوئے ہیں۔ افسوس کہ ہماری بہادر افواج نے جان دے کر ان غداروں سے اس ملک کو محفوظ کیا تھا لیکن ہماری آج کی لیڈرشپ نے قسم کھا رکھی ہر ملک سے مداخلت کروانے کی۔
https://twitter.com/x/status/1523237719014404096
فواد چودھری نے کہا کہ کرائم منسٹر نے نسرین جلیل کا نام سندہ کے نئے گورنر کے طور پر تجویز کیا ہے 18 جون 2015 کو محترمہ نے انڈین ہائی کمیشن کو خط لکھا اور پاکستان کے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیخلاف تعاون مانگا، دکھ اس بات کا ہے کہ کراچی میں جو گند سیکیورٹی اداروں نے صاف کیا تھا وہ واپس آرہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1523225932533698560
جب کہ دوسری جانب اسی معاملے پر صحافی صدیق جان نے اس معاملے پر کہا ہے کہ "پہلےبتا چکا ہوں کہ کراچی میں الطاف حسین کو واپس لایا جا رہا ہے، نسرین جلیل جو الطاف حسین کے نام پر بھارت سے مدد مانگ چکی ہیں ان کو گورنر سندھ لگایا جا رہا ہے، کراچی والو، جاگو۔۔ بوری بند لاشوں کا دور واپس لایا جارہا ہے، اپنی آنے والی نسلوں اور پاکستان کے لیے جاگو۔
https://twitter.com/x/status/1523223847356542976
یاد رہے کہ گورنر سندھ کیلئے نسرین جلیل کو نامزد کیا گیا ہے اور اس کیلئے وفاقی حکومت کو سمری بھی ارسال کی گئی ہے، مگر وہ سن 2013 میں بھارتی ہائی کمشنر کو ملکی اداروں کے خلاف خط لکھ کر مدد مانگ چکی ہیں۔ ان کے نام پر حساس اداروں نے بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا۔