سلام حاضر و حاضرین ،
عاطف صاحب شکریہ ، جو سب کچھ سمو کر تھریڈ میں پرو دیا ، آواز کو لفظ ، لفظ کو صدا بنا دیا ، سنگساری میں چیخ ، آہ و بکا نہیں غزل سرائی ہے ، اس پر بھی اعتراض ہے تو ، کیا کریں ، کل بھی ایک عزیز دوست نے شکوہ لکھا ، آج آپ نے جواب شکوہ لکھ دیا ، معزرت شدید نوعیت کی مصروفیت نے فورم پر آنے سے باز رکھا ، اب اس قدر تبصرے ہیں کس کس سے کلام ہو ، کس سے نا ہو ، بمشکل ہی سمیٹا جانا ہے ، کل کے تھریڈ میں جواب لکھا تھا ، کسی نے دھیان نا دیا ، اب پھر سے سب دہرانا مناسب نہیں ، ویسے بھی سب ہی جانتے ہیں ، کہاں کہاں اختلاف ہے ، کیا شکایت ہے
پھر سے دل کا چراغ جلا دیتے ہیں ، روشنی حاضر ہے ، نا دکھے تو ، شکوہ نہیں شکایت نہیں
مرید نہیں ، صد شکر الله کا ، آزادی سلب کرنے کا خیال آتا نہیں ، جو مقام و ادب جناب محمدpbuh کے لیے تھا / ہے ، وہ اب کسی کو دینا ؟ دل مانتا نہیں ،
سیاسی راہ نما ، غلطیاں کر سکتے ہیں ، الطاف حسین ایک ہی کافی ہے ، کوئی دوسرا ؟ کبھی نہیں کبھی نہیں ،
تنقید میں جہاں عدل نا ہوا ، غلطی تسلیم ہے ، توازن میں جہاں جھکاؤ ہوا ، خطا پر معزرت حاضر ہے ، لیکن سوال کرنا ، غداری نہیں ، ملک دشمنی نہیں ، انصاف کی ہمیں اشد ضرورت ہے ، تحریک انصاف سے انصاف بھی بہت ضروری ہے ، لیکن ؟ جب بھی تحریک اور انصاف میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوا تو ، تحریک چھوڑ دیں گے انصاف کو ہی ترجیح دیں گے ، انصاف کرنا عدالتوں کا کام ہے ، تحریکوں کا کام نشاندھی کرنا ہے ، پنچایتیں لگانا نہیں ، سزا دینا نہیں ، ہمیں غیر جانبدار عدالتیں چاہیں ، نا کہ جماعتیں ، آج اگر عدالت انصاف نا دے ، تو میں کسی بھی چوک پر کھڑے جلاد کا ساتھ پھر بھی نا دوں گا ، آج اسکا ساتھ دیا تو ، کل کس کس کو رد کریں گے ، کس کس سے جان چھڑائیں گے ، تلپٹ کرنا بہت آسان ، درستگی کی محنت کرنا بہت مشکل ، آسان نہیں مشکل کا ہی چناؤ کریں گے ، ہمیش کی عادت ہے ، بزرگوں کی نصیحت ہے
قصہ از مختصر ، ہمیں تحریک نہیں انصاف چاہیے ، ہمیں نمبردار کی پنچایت نہیں معزز عدلیہ چاہیے ، ہمیں الزام نہیں تحقیق کا انتظام چاہیے
:)تحریک انصاف کے بہت سے کامریڈز سے مکالمہ جاری رہے گا ، انشاء الله