تاریخی اعزاز

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
pm-gilani-says-final-no-1332198056-5829.jpg

- حکمراں پیپلزپارٹی نے اخبارات میں نصف صفحے کا اشتہار چھپوایا ہے ’’جسے تاریخی اعزاز‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے اور اعزاز یہ ہے کہ اس کے سزا یافتہ وزیراعظم نے پاکستان کے پہلے وزیراعظم شہید ملت لیاقت علی خان کے دور وزارت عظمیٰ کا سنگ میل بھی عبور کرلیا ہے۔ اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ لیاقت علی خان 15اگست1947کو پاکستان کے وزیراعظم بنے اور 16اکتوبر 1951تک اس منصب پر فائز رہے۔ اشتہار میں اس بات کی وضاحت موجود نہیں ہے کہ وہ وزارت عظمی سے سبکدوش کیسے ہوئے حالانکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ انہیں 16اکتوبر 1951کو راولپنڈی کے کمپنی باغ میں دوران تقریر شہید کردیا گیا تھا بعد میں اس باغ کو ان کے نام سے منسوب کرکے ’’لیاقت باغ کا نام دیا گیا۔ اگر انہیں شہید کرنے کی گھنائونی سازش نہ کی جاتی تو وہ یقینا وزیراعظم کی حیثیت سے پاکستان کو ترقی کی ایسی روشن شاہراہ پر گامزن کردیتے کہ اس سے وطن عزیز کو ہٹانا کسی کے بس میں نہ رہتا۔ وہ قیام پاکستان کے فوراً بعد وزیراعظم بنے تھے انہیں یہ منصب قائداعظم نے پوری قوم کے اعتماد کے ساتھ سونپا تھا۔ پاکستان برصغیر کے مسلمانوں کی عظیم الشان قربانیوں سے بن تو گیا تھا لیکن عملاً وہ جاں بلب تھا۔ سرحدوں پرخون بہہ رہا تھا۔ مہاجرین کے لئے پٹے قافلے ہندوستان سے چلے آرہے تھے، سرکاری خزانے میں ایک کوڑی نہ تھی کہ ان کی دیکھ بھال کی جاتی۔ انگریز جو سرکاری مشینری چھوڑ گیا تھا اسے ازسرنو بحال کرنے کا مسئلہ درپیش تھا۔ سرکاری نظم ونسق کی کوئی کل سیدھی نہ تھی اوردشمن یہ توقع کررہے تھے کہ پاکستان چند ماہ سے زیادہ زندہ نہ رہ سکے گا اور ان کا اکھنڈبھارت کا وہ خواب پورا ہوجائے گا جو انہوں نے انگریزوں کے ہندوستان سے جاتے وقت دیکھا تھا لیکن لیاقت علی خان نے اپنی غیر معمولی انتظامی صلاحیت ، بے لوث خدمت ، بے مثال قربانی اور انتھک جدوجہد سے دشمنوں کے یہ خواب چکنا چور کردیے۔ قائداعظمؒتو پاکستان بننے کے بعد بمشکل 13 مہینے زندہ رہے اور اس میں سے بھی زیادہ وقت ان کی بیماری نے لے لیا لیکن انہوں نے ملک کی باگ ڈور اپنے جس قریبی ساتھی کے سپرد کی تھی وہ ان کے اعتماد پر پورا اترا ور اس نے پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے لیے اپنی جان کھپادی بلکہ عملاً اپنی جان اس پر نچھاور کردی وہ پاکستان بننے سے پہلے ہندوستان کا ایک بڑا جاگیردار تھا کتنے ہی گائوں اور زمینوں کامالک تھا لیکن یہ سب کچھ اس نے پاکستان پروار دیا، اس نے پاکستان میں اپنی جائیداد کا کوئی کلیم داخل نہیں کیا، کوئی ذاتی مکان نہیں بنایا، کوئی روپیہ پیسہ جمع نہیں کیا اور اسی حال میں قبائے شہادت پہن کر اپنے رب کے حضور پیش ہوگیا۔ اس کی وزارت عظمیٰ کے 4 سال دوماہ اور 1دن پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے ہوئے ہیں۔ یہ عرصہ اتنا روشن اور تابناک ہے کہ پاکستان کا وجود ابھی تک اس سے جگمگارہا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سزایافتہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کا عرصہ حکومت بلاشبہ شہید ملت لیاقت علی خان کے عرصہ حکومت سے بڑھ گیا ہے وہ 25مارچ2008کو وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہوئے اور تادم تحریرسر براہ حکومت چلے آرہے ہیں۔ خیال ہے کہ وہ اپنے5 سال پورے کرکے رہیں گے عدالت کا کوئی فیصلہ، عوام کا کوئی احتجاج، اپوزیشن کی کوئی تحریک انہیں اپنی جگہ سے نہیں ہلاسکے گی۔اس طرح وہ واقعی اس ’’تاریخی اعزاز‘‘ کے مستحق قرارپائیں گے جو پاکستان کا کوئی بھی وزیراعظم نہیں حاصل کرسکا۔ لیکن محض طویل اقتدار کوئی پیمانہ نہیں جس سے ’’تاریخی اعزاز‘‘ کا تاج سرپر سجایا جاسکے اگر ایسا ہوتا تو وہ فوجی آمر زیادہ اس کے مستحق قرارپاتے جو 10-10سال تک برسراقتدار رہے اور کوئی ان کا بال بھی بیکانہ کرسکا۔ ’’تاریخی اعزاز‘‘ تاریخی کارناموں سے ملتا ہے اور ’’تاریخی کارناموں‘‘ کو مثبت اور منفی دونوں حوالوں سے شمار کیاجاسکتا ہے۔ شاعر نے کہا ہے بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا؟ تو اس کی یہ بات 100فیصد درست ہے۔ ہم اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے اپنے عرصہ حکومت کے دوران کرپشن میں نام پیدا کرنے عدالتی احکامات کو نہ ماننے، بیڈ گورننس کو فروغ دینے ، نئے صوبوں کا ایشو کھڑا کرکے قوم میں انتشار پیدا کرنے اور ملک کو اندھیروں کے حوالے کرنے کا جو ’’تاریخی کارنامہ‘‘ انجام دیا ہے اس پر واقعی وہ ’’تاریخی اعزاز‘‘ کے مستحق ہیں۔ حکمران پیپلزپارٹی کو جچتا ہے کہ وہ اخبارات میں اشتہاردے کر اس اعزاز پر جشن منائے اور اپنے وزیراعظم کا موازنہ شہید ملت لیاقت علی خان سے کرے جنہیں ان باتوں کی ہواتک نہیں لگی تھی۔ یار لوگ تو ابھی سے یہ کہنے لگے ہیں کہ آئندہ انتخابات کے بعد بھی یوسف رضا گیلانی ہی وزیراعظم ہوں گے اور آصف علی زرداری ہی صدر رہیں گے جو سونامی اٹھے گا وہ مسلم لیگ ن کو پاش پاش کردے گا جو مذہبی قوتیں میدان میں اتریں گی وہ آپس میں ہی ٹکراجائیں گی پیپلزپارٹی والے اس خوش گمانی میں ہیں کہ تیس فیصد ووٹوں کے ساتھ میدان پھر ان کے ہاتھ میں رہے گا۔ اگر واقعی قوم کی مت ماری گئی ہے اور وہ
اپنی تقدیر بدلنے کے لیے متحد نہیں ہوپاتی تو ہماری پیپلزپارٹی کو پیشگی مبارکباد

533964_251299644971699_1345041695_n.jpg

http://www.jasarat.com/epaper/index.php?page=03&date=2012-06-05
 
Last edited by a moderator:

sangeen

Minister (2k+ posts)
Swing bhai aap ne kion PPP ke jialay ko bagha dia????

PPP ki hakoomat se poora Pakistan mutmaen hae...... on ke kaarnaamon ko aap ghalat nazar se dekh rahe haen..... aap on ki vision ko nahi samjhengen..... yahan mae on ke cheeda cheeda karnamay zikar karta hon...

1) Mulk mae asal mae loadshedding nahi hae, ye ek hakoomati scheme hae... Aap ne TV par sona nahi ke ''bijli bachaie apne lie qom ke lie'' ab awam kahan qom ki sochengen, PPP ne socha ke ham bijli bachate haen.... lihaza poori qom ki bijli kaat di.... ye Loadshedding nahi bachat hae, hogi nahi to kharch bhi nahi hogi, lihaza bachat hi bachat...

2) Corruption.... balkae jaan tor corruption ke record es lie nahi qaaim kie ke ye shakal se chor lagte haen.... balkay ye pesa bhi aagay ja kar qom ke kaam aega... Es pese se ye log industries banaengen, on mae qom ke jawanon ko rozgar dengen, KESA!!!!!! qom ka hi faida hae...

3) Qom ke chand logon ko hi sahi hakoomat ne rozgar to dia, warna Rehman Malik, Naveed Qamar jese chooooootia logon ko koi CHOKIDAR bhi nahi rakhta....:lol::lol:

4) (cry)(cry)(cry) yar plz mujhe roko koi warna KARNAAME sona sona kar pagal ho jaonga....

Aur iky-memon sahib theek thak sehat kesi hae ajkal.... Dawai waqt par khate ho na.....???
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
@sangeen , [MENTION=26112]barca[/MENTION] ,@aamirksa , @ramay67
@Raaz ,@GraanG2 ,
@Joker
@kj_gee
@Sohraab
@wadaich
@Nice2MU
@saeed khan






او میرے بھائیوں یہی تو مسلہ ہے کے ہم لوگ یہاں کسی کو اچھے طریقے سے ترغیب دینے کی بجاے الٹا اسے پارٹی کے نام پر ذلیل کرنا شروع کر دیتے ہیں اس طرح کیا خاک ہم عمران کے ووٹ بڑھاے گے -اس لیے میری تم سب بھائیوں سے گزارش ہے کے اپنے غصے کو قابو میں رکھے اور لوگوں کو سمجاے کے انکا ووٹ کس قدر ملک کو نقصان پوھنچا رہا ہے مجے بڑا دکھ ہوتا ہے یہ دیکھ کر کے لوگ آج بھی - پی پی پی - کے ڈھول بجانے پر ناچتے ہیں وہ بھی سرعام


(mai kisi khas party ka rukan nahe mgr imran ko is dafa chance dena chahaye)
(logo ko convince kero next vote kay theek istimaal kay leye na kay unhay zaleel karo sirf apni zuban biyani dikhanay k leye)

 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)



آصف جیلانی

- وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بڑے طمطراق سے اپنے اوپر تعریفوں کے ڈونگرے برساتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ وہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے وزیر اعظم ہیں جس نے اس عہدہ پر چار سال دو ماہ اور پانچ دن کا عرصہ پورا کر لیا ہے اور اس طرح وہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان سے بھی سبقت لے گئے ہیں جو راولپنڈی میں جام شہادت نوش کرنے سے پہلے صرف چار سال دوماہ وزارت اعظمی پر فایز رہے تھے۔ بلا شبہ وزیر اعظم گیلانی کو یہ اعزاز حاصل ہے لیکن اسی کے ساتھ ان کو یہ ’’ اعزاز،، بھی حاصل ہے کہ ملک کی سب سے اعلی عدالت ’سپریم کورٹ نے انہیں توہین عدالت کے سنگین جرم کا قصور وار ٹھیرا کر سزا بھی دی ہے جس کے خلاف اپیل کا ان کو حوصلہ نہیں یا پھر یہ ایک سیاسی چال ہے ۔ بہر حال یوسف رضا گیلانی پاکستان کے پہلے سزایافتہ وزیر اعظم ہیں اور انہیں یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ سزا یافتہ ہونے کے باوجود وہ وزارت اعظمی سے بدستور پیوست ہیں اور اصرار ہے کہ اس خفت اور ندامت کے باوجودوہ اپنے عہدہ سے مستعفی نہیں ہوں گے۔یوسف رضاگیلانی اور ان کے وزراء اٹھتے بیٹھتے جمہوریت ’ جمہوریت کی مالا جپتے ہیں اوراب تک جمہوریت کی بقا کا سہرا اپنے سر باندھتے ہیں لیکن ایک لمحہ کے لیے بھی نہیں سوچا کہ جس ڈھٹائی سے وہ وزارت اعظمی سے چمٹے ہوئے ہیں وہ جمہوریت کے اصولوں کا منہ چڑھانے کے مترادف ہے ۔ یوسف رضاگیلانی اگر برا نہ مانیں تو ان کے چار سالہ دور حکومت یا صحیح معنوں میں عدم حکومت کی ایک جھلک حقایق کے آینئہ میں پیش کردی جائے۔ روٹی ’ کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والی ان کی جماعت کی حکمرانی کے دور میں پچھلے چار برس میں روز مرہ کے استعمال کی اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں 15 فی صد اضافہ ہوا ہے ’پیٹرول کی قیمت میں دوگنا اضافہ ہوا ہے ۔ بجلی کی اوسطا دس دس گھنٹے لوڈ شیڈنگ اور گیس کی سسک سسک کر سپلائی نے معیشت کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ’ کارخانے بند ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری کے تباہ کن طوفان نے پورے ملک کو گھیر لیا ہے ۔یوسف رضا گیلانی جب مارچ 2008ء میں بر سر اقتدار آئے تھے تو اس وقت ملک میں بے روزگاروں کی شرح 6فی صد تھی ۔ان کے دور میں یہ شرح 15.5فی صد تک پہنچ گئی ہے دوسرے معنوں میں بے روزگاروں کی تعداد میں دوگنے سے بھی کہیں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ بے روزگاری کے معاملہ میں پاکستان اپنے علاحدہ ہوجانے والے بنگلہ دیش سے بھی گیا گزرا ہے جہاں اس وقت بے روزگاری کی شرح صرف 4.8فی صد ہے ۔وزیر اعظم گیلانی کے چار سالہ دور میں جس پر انہیں بے حد فخر ہے کہ بغیر کسی توقف کے انہوںاتنا عرصہ گزارا ہے غربت کے خط کے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد 28فی صد تک پہنچ گئی ہے جب کہ ان کی حکومت کے ظہور سے قبل یہ شرح صرف 17فی صد تھی۔ اس وقت ملک کی 60فی صد آبادی صرف دو ڈالر یومیہ پر گزارا کرتی ہے اور ملک کی آدھی آبادی کو پیٹ بھر کر کھانا میسر نہیں۔ یہ اعدادو شمار کسی ایرے غیرے ادارہ کے نہیں بلکہ عالمی بنک کے ہیں۔ یہ تو ہے عوام کا حال خود ان کی حکومت قرضوں کے بوجھ تلے دب گئی ہے ۔ جب انہوں نے عنان حکومت سنبھالی تھی تو اس وقت حکومت پر قرضوں کا بوجھ 6ہزار ارب روپے تھا اب یہ قرضے 12ہزار ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔یہ ’’ اعزاز،، ان ہی کو حاصل ہے کہ ان کے چار سال کے دور میں حکومت پر قرضوں کا بوجھ دوگنا ہو گیا ہے اور خود ان کے وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے قومی اسمبلی میں اعتراف کیا ہے کہ 2008ء سے 2011ء تک 1166ارب کے کرنسی نوٹ چھاپے گئے جس کی وجہ سے ملک کی معیشت پر افراط زر کاناقابل برداشت بوجھ پڑا ۔پاکستان کی کرنسی کی شرح قیمت میں گزشتہ 4 سال کے دوران 9.3فیصد تخفیف ہوئی اور ڈالر63 روپے سے بڑھ کر 92روپے تک جا پہنچا۔ بلاشبہ تاریخ میں یوسف رضا گیلانی پاکستان کے منفرد وزیر اعظم کہلائے جائیں گے کہ پچھلے چار سال میں ان کی حکومت تمام وسائل اور خفیہ ایجنسیوں کی مہارت کے باوجود اپنی پارٹی کی قاید بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو نہیں پکڑ سکی ہے۔ اور تو اور سابق فوجی آمر پرویز مشرف کو بھی گرفتار نہیں کر سکی ہے جن کی گرفتاری کے وارنٹں عدالت نے جاری کئے ہیں۔ کیا وزیر اعظم گیلانی اپنے لیے یہ اعزاز کی بات سمجھتے ہیں کہ پچھلے چار سال کے دوران ان کے دور میں پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکا نے 290ڈرون حملے کیے جن میں 175ننھے بچوں سمیت 2795افراد جاں بحق ہوئے۔ابھی گذشتہ چھ روز میں پانچ ڈرون حملے ہوئے ہیں جن میں 29 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ غالبا ان ہی کے لیے اعزاز کی بات تھی کہ وہ امریکی سفیر کو یقین دلاتے رہے کہ امریکا ’ پاکستان میں ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ۔ اس کے خلاف ہم پارلیمنٹ میں شور مچاتے رہیں گے آپ فکر نہ کریں۔ اس میں اب کوئی شک باقی نہیں رہا کہ وزیر اعظم گیلانی اور ان کے صدر زرداری نے ڈرون حملوں کے بارے میں امریکا سے پس پردہ سمجھوتاکیا ہے جس کا وہ اعتراف نہیں کرنا چاہتے ورنہ جیسے کہ پاکستان کے جوہری بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ 15سال قبل کہوٹہ میں پاکستان نے جو میزائل تیار کیا تھا اس میں ڈرون طیارہ کو مار گرانے کی صلاحیت ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈرون طیاروں کو مار گرانے کے صلاحیت کے باوجود وزیر اعظم ڈرون حملے روکنے کے لیے اپنی صلاحیت استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ جب کہ پارلیمنٹ میں ڈرون حملوں کے خلاف زوردار قرارداد منظور کی گئی ہے ۔ آخر کس بات کا خوف ہے؟ یوسف رضاگیلانی بلا شبہہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے وزیر اعظم ہیں کہ جس کے بیٹے کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات عاید ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے ملک کے کسی وزیر اعظم کے بیٹے کے خلاف کرپشن کے الزامات عاید نہیں ہوئے ۔کیا اسے وہ فخر کی بات کہیں گے کہ ان کے بیٹے کے خلاف سنگین الزام لگے ہیں جس کے بعد وہ اچانک ہنی مون منانے جنوبی افریقہ فرار ہو گئے جب کہ ان کی شادی ہوئے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا تھا پھر ان کو بچانے کے لیے تفتیشی سربراہ کا تبادلہ کر دیا گیا اور تبادلوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ وزیر اعظم گیلانی کی جماعت کی طرف سے یہ ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے کہ 17 ویں آئینی ترمیم ایک بڑا کارنامہ ہے جس کے تحت صدر زرداری نے اپنے وسیع اختیارات وزیر اعظم کو منتقل کر دئے ہیں۔ لیکن عملی طور پر تو صورت حال اس کے برعکس ہے۔ اب بھی سارے اہم فیصلے صدر زرداری کرتے ہیں اور غیر ملکی سربراہوں سے پالیسی مسائل پر خود صدر زرداری ملاقاتیں کرتے ہیں اور بیرون ملک اہم کانفرنسوں میں صدر زرداری ہی بذات خود جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پارلیمانی جمہوریت میں وزیر اعظم حکومت کا سربراہ ہوتا ہے جو پارلیمنٹ کے سامنے جواب دہ ہوتا ہے۔ صدر کی حیثیت محض آئینی سربراہ مملکت کی ہوتی ہے لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہے ۔ عملی طور پر ملک کے تمام فیصلوں کے اصل مختار صدر زرداری ہیں اور وزیر اعظم گیلانی’ محض دکھاوے کے وزیر اعظم ہیں۔ کیا اس لحاظ سے یوسف رضا گیلانی پاکستان کے منفرد وزیر اعظم نہیں ہیں؟
http://www.jasarat.com/epaper/
 

Iky_Memon

Politcal Worker (100+ posts)
YAR mujay bara afsos huwa hai jaan ker waisay aik baat batao app PPP ko ghalat nahe jantay ho?
yani jo kuch inki leader ship de rahe hai app mutmaeen hain?

Main maanta hoon ke PPP ki govt, ne bi kch ghaltiyan ki hain, lekn insaan khata ka putla hai. Is lye ghaltiyon ko sudharney ki koshish karni chahiye with a constructive criticism. Naa ke hum unko gaaliyan denaa shuru ho jaaen. PPP ko govt, kitne kharab haalat me milli thi. Hatsoff to them ke unho ne itni mehnat se mulk ko achi tarah chalaya hai. So, I'm pretty satistied. :)
 

Iky_Memon

Politcal Worker (100+ posts)
Swing bhai aap ne kion PPP ke jialay ko bagha dia????

PPP ki hakoomat se poora Pakistan mutmaen hae...... on ke kaarnaamon ko aap ghalat nazar se dekh rahe haen..... aap on ki vision ko nahi samjhengen..... yahan mae on ke cheeda cheeda karnamay zikar karta hon...

1) Mulk mae asal mae loadshedding nahi hae, ye ek hakoomati scheme hae... Aap ne TV par sona nahi ke ''bijli bachaie apne lie qom ke lie'' ab awam kahan qom ki sochengen, PPP ne socha ke ham bijli bachate haen.... lihaza poori qom ki bijli kaat di.... ye Loadshedding nahi bachat hae, hogi nahi to kharch bhi nahi hogi, lihaza bachat hi bachat...

2) Corruption.... balkae jaan tor corruption ke record es lie nahi qaaim kie ke ye shakal se chor lagte haen.... balkay ye pesa bhi aagay ja kar qom ke kaam aega... Es pese se ye log industries banaengen, on mae qom ke jawanon ko rozgar dengen, KESA!!!!!! qom ka hi faida hae...

3) Qom ke chand logon ko hi sahi hakoomat ne rozgar to dia, warna Rehman Malik, Naveed Qamar jese chooooootia logon ko koi CHOKIDAR bhi nahi rakhta....:lol::lol:

4) (cry)(cry)(cry) yar plz mujhe roko koi warna KARNAAME sona sona kar pagal ho jaonga....

Aur iky-memon sahib theek thak sehat kesi hae ajkal.... Dawai waqt par khate ho na.....???

Bhai PPP wale kabhi nhi bhaagtey, hum PML-N nhi jo jeddah bhaag jayein. Aur rahi baat meri sehat ki to wo ALLAH PAAK ke karam se blkl theek hai. Bakii dawa me khaata kam hoon aur khilaata ziada hoon (DOCTOR jo hoon)... Is lye apko zaroorat parey kabhi to bta dena...!!! :P
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
Main maanta hoon ke PPP ki govt, ne bi kch ghaltiyan ki hain, lekn insaan khata ka putla hai. Is lye ghaltiyon ko sudharney ki koshish karni chahiye with a constructive criticism. Naa ke hum unko gaaliyan denaa shuru ho jaaen. PPP ko govt, kitne kharab haalat me milli thi. Hatsoff to them ke unho ne itni mehnat se mulk ko achi tarah chalaya hai. So, I'm pretty satistied. :)

bhai daikho mafi woh mangta hai jo ghalti ko tasleem keray aur PPP nay to kabhi apni koe ghalti mani he nahe so app k leye lamhA fikriya hai kay app apni next generation ko kia deliver kertay hon aur yeh baat daleel hogi kay app apni next generation se kitnay imaan daar YAH BAY IMAAN hain.
aur myray nazdeek to bay imaan hona gali hai.
think about it.
MAY ALLAH GIVE US HADAYAT.
 

Back
Top