بھارت: قتل سے کچھ دن پہلے عتیق احمد کے بھائی اشرف نے میڈیا سے کیا کہا تھا؟

indian-media-before-dt-bro-atiq.jpg


بھارتی انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل عتیق احمد کے بھائی اشرف نے پہلے ہی اپنے قتل سے باور کردیا تھا

بھارت میں دو روز قبل ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں پولیس کسٹڈی میں قتل کیے جانے والے اشرف احمد کی پرانی ویڈیو منظر عام پر آگئی، بھارتی میڈیا کے مطابق قتل ہونے والے ایک ماہ قبل عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اتر پردیش کے ایک سینئر پولیس آفیسر کے حوالے سے کہا تھا وہ ہمیں کسی بہانے جیل سے نکالیں گے اور گولی مار کر ہلاک کر دیا جائے گا۔

https://twitter.com/x/status/1647511071161458688
اشرف احمد نے کہا تھا مجھے خبر ملی دو ہفتے بعد جیل سے باہر لے جایا جائے گا اور ہمیں نمٹا دیا جائے گا،میں پولیس افسر کا نام نہیں بتا سکتا،جس طرح اشرف احمد نے کہا تھا ویسا ہی ہوا عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا،جب پولیس دونوں کو طبی معائنے کیلئے میڈیکل کالج لے جایا جارہا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1647293175780761601
اتر پردیش کے شہر پریاگ راج میں سابق رکن اسمبلی عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو پولیس کی بھاری نفری اور میڈیا کے کیمروں کی موجودگی میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا،دونوں بھائیوں کو پولیس کے سامنے صحافیوں سے گفتگو کے دوران نشانہ بنایا گیا، تینوں حملہ آوروں نے گرفتاری کے بعد جے شری رام کے نعرے لگائے۔