بھارتی انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل عتیق احمد کے بھائی اشرف نے پہلے ہی اپنے قتل سے باور کردیا تھا
بھارت میں دو روز قبل ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں پولیس کسٹڈی میں قتل کیے جانے والے اشرف احمد کی پرانی ویڈیو منظر عام پر آگئی، بھارتی میڈیا کے مطابق قتل ہونے والے ایک ماہ قبل عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اتر پردیش کے ایک سینئر پولیس آفیسر کے حوالے سے کہا تھا وہ ہمیں کسی بہانے جیل سے نکالیں گے اور گولی مار کر ہلاک کر دیا جائے گا۔
اشرف احمد نے کہا تھا مجھے خبر ملی دو ہفتے بعد جیل سے باہر لے جایا جائے گا اور ہمیں نمٹا دیا جائے گا،میں پولیس افسر کا نام نہیں بتا سکتا،جس طرح اشرف احمد نے کہا تھا ویسا ہی ہوا عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا،جب پولیس دونوں کو طبی معائنے کیلئے میڈیکل کالج لے جایا جارہا تھا۔
اتر پردیش کے شہر پریاگ راج میں سابق رکن اسمبلی عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو پولیس کی بھاری نفری اور میڈیا کے کیمروں کی موجودگی میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا،دونوں بھائیوں کو پولیس کے سامنے صحافیوں سے گفتگو کے دوران نشانہ بنایا گیا، تینوں حملہ آوروں نے گرفتاری کے بعد جے شری رام کے نعرے لگائے۔