بھارت بوکھلاہٹ کا شکار نواز شریف آخری امید
جاسوس کی گرفتاری کے بعد بھارت مکمل طور پر بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر پاکستان کو دھمکیاں دینے پر اتر آیا ہے . جاسوس کو کونسلر کی رسائی دلانے کی بھارتی ہٹ دھرمی صاف طور پر یہ بات بتاتی ہے کہ بہت بڑی مچھلی ہاتھ لگی ہے جو آنے والے وقت میں کی اہم راز اگل سکتی ہے .
ھٹ دھرمی میں کئے گۓ بھارتی حکومت کے اقدامات گلے کا پھندا بن سکتے ہیں . بھرتی جاسوس کے بارے کچھ بنیادی سوالات ایسے ہیں جن کا جیب شائد بھارت کے پاس نا ہو
ہمیشہ سے حکومتیں اپنے گرفتار شدہ ایجنٹوں سے مکمل لا تعلقی کا اظہار کرتی ہیں لیکن بھارت کاروباری شخصیت کے اغوا کا ڈرامہ صرف شریف برادران کی حمایت کی بنا پر کھیل رہا ہے تا کہ کسی طرح اپنے جاسوس کو رہا کروا سکے . یہ بات مان لینا یادو بھارتی شہری ہے اور پھر بھارت کی فوج کا حصہ تھا مکمل طور پر بھارت کا اعتراف جرم ہے اور عام جاسوسی کے طریقہ کار کے مطابق بھارت کا رٹائرمنٹ کا موقف اسی جاسوسی کے کوڈ آف کنڈکٹ کا گھسا پٹا دفاعی موقف ہے
مان لیا کاروباری شخصیت تھا تو پھر بجاۓ اس کے اس کا خاندان پاکستان سے اس کی رہائی کی اپیل کر رہا ہوتا غائب ہے . اس کے خاندان کو کیوں غائب کیا گیا ہے اگر کچھ بھی غلط نہیں ہے تو وہ منظر عام پر کیوں نہیں ہے اور اس کے لاپتا ہونے کی خبر یا کوئی ثبوت کسی پاس کیوں نہیں
بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی سے تقریبا اقبال جرم کر لیا ہے لیکن نواز شریف ایک بار پھر پاکستان سے غداری کرتے ہاے عالمی برادری میں بھارت کے خلاف کوئی مہم نہیں چلا رہا اور معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے . نواز شریف کا بھارت کی دہشت گردی کو پس پشت ڈالنا پاکستان سے بد ترین غداری ہے