
اسلام آباد: 7 اور 8 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان کے مختلف شہروں بشمول لاہور، گجرانوالہ، چکوال، بہاولپور، اٹک اور کراچی پر جدید اسرائیلی ساختہ ڈرونز سے حملے کی کوشش کی، جسے پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعرات کے روز پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ پاک فوج نے 12 بھارتی ہیروپ ڈرونز کو تباہ کر کے ایک بڑی دراندازی کو ناکام بنایا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق، بھارت کی یہ کارروائی ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھی، جس کا مقصد پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔ لاہور کے قریب ایک فوجی تنصیب پر ہونے والے ڈرون حملے میں پاک فوج کے 4 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ سازوسامان کو بھی نقصان پہنچا۔ مزید برآں، سندھ کے علاقے میانو میں ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والے ڈرونز جدید اسرائیلی ٹیکنالوجی سے لیس "ہیروپ" (Harop) تھے، جو ایک قسم کی جدید ’لوئٹرنگ منیشن‘ ہیں۔ یہ ڈرونز دشمن کے ریڈیو سگنلز کو خودکار طریقے سے نشانہ بناتے ہیں اور وار ہیڈ کی بجائے خود کو ہدف پر گرا کر تباہ کر دیتے ہیں۔ ان کی اسٹیلتھ ٹیکنالوجی انہیں ریڈار پر نظر آنے سے بچاتی ہے، جس سے یہ دشمن کی ابتدائی دفاعی لائنز کو بے اثر کرنے کے لیے انتہائی خطرناک ہتھیار بن جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے 2019 میں اسرائیل سے 54 ہیروپ ڈرونز خریدنے کی منظوری دی تھی، جن کی مجموعی مالیت 100 ملین ڈالر تھی۔ ان ڈرونز کو دنیا کے کئی ممالک نے جنگی حکمت عملی میں شامل کیا ہے، جن میں آذربائیجان اور مراکش بھی شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی یہ اشتعال انگیزی ناقابلِ برداشت ہے اور پاکستان اس کا مناسب وقت، مقام اور طریقے سے جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔