بچوں سے زیادتی کے کیسز،ایس ایس پی انوش مسعود کے بیان پر سخت ردعمل

anusahaahs.jpg

ایس ایس پی انوسٹی گیشن لاہور انوش مسعود کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کے بیشتر واقعات ان بچوں کے ساتھ ہوتے ہیں جو گھروں سے باہر آزادانہ آتے جاتے ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچوں سے زیادتی کے زیادہ تر کیسز میں اہل علاقہ اور قریبی افراد ملوث ہوتے ہیں۔

اوریا مقبول جان نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ گھر سے باہر تم کس مرض کی دوا ہو۔ تم جیسوں کو یہ ملک گھر سے باہر ہی حفاظت کی تنخواہ دیتا ہے ۔ اگر تمہیں گھر سے باہر ہی سنبھالنا نہیں آتا تو وردی اتارو اور گھر میں بیٹھو ۔ خود کو بھی محفوظ کرو
https://twitter.com/x/status/1680809379967258625
طارق متین نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اپنا کام نہیں کرنا ۔ وکٹم بلیمنگ کرنی ہے۔ ویسے اس سے ملتے جلتے عمران خان کے بیانات پر خونی لبرل کپڑے پھاڑ لیتے تھے اب چونکہ پولیس انٹی عمران ملازمت کر رہی ہے تو لبرلز کے لیے مقدس ہو چکی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1680640922143404039
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ عمر شیخ نے ایک سوال کیا تھا کہ رات کو 12 بجے رات کو اکیلی خاتون ویران سڑک پر پیٹرول چیک کئے بغیر کیوں گئی اور پیٹرول ختم ہونے پر اسلام آباد سے مدد کیوں مانگی؟ اس پر پورے پاکستان کے لفافی،خونی لبرلز بھونکنے لگے۔ اب اس خاتون کے بیان پر سب نیپال جا کر خودکشی کر چکے۔
https://twitter.com/x/status/1680780476959580161
ارسلان بلوچ نے لکھا کہ کدھر گئی وہ احساس کمتری کی شکار لاہور کی ایس ایس پی انوشہ؟ اسکے مطابق اگر یہ خاتون گھر سے نا نکلتی تو یہ واقعہ پیش ہی نہ آتا۔
https://twitter.com/x/status/1680601297295122432
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ اگر عمران کی حکومت کے دوران کسی پولیس افسر نے یہ کہا ہوتا تو فراڈیا لبرل گینگ عمران کی مذمت کرتا اور ان سے استعفیٰ مانگتا۔
https://twitter.com/x/status/1680578584899907587
 

Eagle-on-the-green

Minister (2k+ posts)
پاکستاں کے دیہاتوں میں ۹۰ فیصد لوگ لوطی ھوتے ھیں اور شہروں میں یہ تناسب ۵۰ فیصد ھے۔کوئ اچھی قوم نہیں ھے ھماری۔جہاں سر آم بکرے سانڈ اور کھوتے اور مرغے جنسی حرکات کرتے ھوں وھاں بچے بھی کم عمری میں اس عمل سے واقف ھو جاتے ھیں۔اور جلد ھی ایسا کام شروع کر دیتے ھیں۔ایک دو کمرے کے گھروں میں رھنے والے بچے بھی والدیں کو کبھی نہ کبھی دیکھ ھی لیتے ھیں۔ویسے بھی انترنیٹ اب ھر جگہ گند پھیلا رہا ھے۔
 
Last edited:

Back
Top