برما کے روہنگیا مسلمان

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
bmflag.gif


logo.jpg




کراچی میں برما کے مسلمانوں کی تنظیم روہنگیا سالیڈیریٹی آگنائزیشن کے تحت برمی مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد ہوئے۔ برما کے روہنگیا مسلمان بدترین حالات سے گزر رہے ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ ان کے حالات پر خود مسلمانوں اور ان کے اداروں کی توجہ نہیں ہے۔ دنیا میں کسی بھی خطے سے حالات کی ابتری کے باعث کوئی آبادی ترک وطن کرنے پر مجبور ہوجائے تو ان کو پناہ دینا ہر ملک کا فرض ہے۔ اقوام متحدہ کا ادارہ بھی قائم ہے لیکن برما کے مظلوم مسلمانوں کو ان کا پڑوسی مسلمان ملک بنگلہ دیش بھی پناہ دینے کو تیار نہیں ہے، حالانکہ ترک وطن کرنے والوں میں غریب، بے کس عورتیں اور فاقہ کش بچے بھی شامل ہیں۔ برما کے مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کو بوسنیا کے واقعات سے مماثلت ہے، جبکہ برما میں قتل عام اور نسل کشی کافی عرصے سے جاری ہے۔ کوئی مسلمان ملک برما کے مسلمانوں کے لیے آواز بلند نہیں کررہا۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی برما کے مسلمانوں کے مسئلے سے صرف نظر کررہی ہیں۔ یہاں تک کہ برما کی جمہوری رہنما آنگ سان سوچی کو بھی اپنے ملک کی مظلوم و مقہور آبادی نظر نہیں آرہی۔ آنگ سان سوچی کی بڑی بڑی خبریں اور تصویریں شائع کرنے والے پاکستانی ذرائع ابلاغ کو روہنگیا مسلمانوں کے حالات نظر نہیں آرہے۔ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا فرض ہے کہ وہ برما کے روہنگیا مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کریں تاکہ برما کے خلاف اقوام متحدہ نوٹس لے۔

http://www.youtube.com/watch?v=SwK5d4UJsJY


http://www.islamawareness.net/Asia/Burma/
 

Shakeel A

Councller (250+ posts)
agar musalmano per koi zulm ya na insafi ho rahee ho tau human rights organizations ko saanp(snake) soongh jata hai, human rights organizations are black spot at the name human rights
 
agar musalmano per koi zulm ya na insafi ho rahee ho tau human rights organizations ko saanp(snake) soongh jata hai, human rights organizations are black spot at the name human rights

they should be given citizenship of madina e sani pakistan alongwith few lacs of black urduspeaking biharis living in camps of human rights organisations in bangladesh.
 

tz00007

Minister (2k+ posts)
agar musalmano per koi zulm ya na insafi ho rahee ho tau human rights organizations ko saanp(snake) soongh jata hai, human rights organizations are black spot at the name human rights

i agree.. those organisations dont care much about muslims..but again, why should we expect them to care???

many muslim countries are mega rich.. have they ever done anything for muslim ummah?? if they dont care, then how come we expect non muslim "kafirs" to care for the rights of muslims??
 

tz00007

Minister (2k+ posts)
bangladesh khud bhook se mar raha hay... bangladesh's own population is exploding like a nuclear bomb... they cant feed their own population, tu bahir walo k kya kareinge??
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
they should be given citizenship of madina e sani pakistan alongwith few lacs of black urduspeaking biharis living in camps of human rights organisations in bangladesh.

Dont worry, more then 25 lac Bangali living in Pakistan,we wellcome you also if you feel un easy in India.
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)

عالمی برادری اراکانی مسلمانوں کا قتل عام بند کرائے، منور حسن


لاہور(وقائع نگار)امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اراکانی مسلمانوں کا قتل عام بند کرائے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاہے کہ اراکان‘ میانمار (برما) کے لاکھوں انسانوں کو مسلمان ہونے کی سزا دی جارہی ہے ۔ سالہا سال سے ان پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں لیکن ان مظالم پر پوری دنیا نے چپ سادھ رکھی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ انسانی حقوق کی دعوے دار تنظیمیں کہاں ہیں؟سید منورحسن نے کہاکہ اقوام متحدہ نے اراکانی مسلمانوں کو مظلوم ترین پناہ گزین تو قرار دے دیا لیکن ان کی دار رسی کے لیے مطلوبہ کردار ادا نہیں کیا ۔ عالمی ذرائع ابلاغ نے بھی اراکانی مسلمانوں پر ٹوٹنے والی قیامت سے آنکھیں چرا کر رکھی ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں پناہ گزین جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش آناچاہتے تھے لیکن ان پر تمام سرحدیں بند کر دی گئی ہیں۔ سید منور حسن نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اکمل الدین احسان اوغلو اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طور پر اراکانی مسلمانوں کی امداد کے لیے ضروری اقدامات کرے۔انہوںنے حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام سے بھی مطالبہ کیاہے کہ وہ اپنے مصیبت زدہ اراکانی بھائیوں کی امداد کرنے اور ان پر توڑے جانے والے مظالم کو رکوانے میں اپناکردار ادا کریں۔سید منور حسن نے تمام اراکانی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان مشکل لمحات میں باہم اتحاد کو یقینی بناتے ہوئے اراکانی پناہ گزینوں اور مسلم آبادیوں کی خدمت کریں ۔
 
Last edited:

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
سید منور حسن کی اراکان میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف جمعہ 29 جون کو یوم احتجا ج منانے کی اپیل


 

Back
Top