بجلی ترسیل کار کمپنیوں نے فی یونٹ قیمت میں پھر بڑے اضافے کا مطالبہ کر دیا

nepra-price-up8.jpg


بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں نے فی یونٹ قیمت میں 7 روپے96 پیسے اضافے کا مطالبہ کردیا ہے۔

خبررساں ادارے ڈان نیو زکی رپورٹ کے مطابق ترسیل کار کمپنیوں نے یہ مطالبہ مئی کے مہینے میں ڈیزل اور فرنس آئل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے بجلی پر پیداواری لاگت میں اضافے کی وجہ سے کیا ہے۔

اس حوالے سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) نے پاور ریگولیٹری اتھارٹیز سےدرخواست کرتے ہوئےکہا ہے کہ مئی کے مہینے میں بجلی پر پیداواری لاگت تقریبا13روپے90 پیسے آئی ہے ،یہ مختلف ذرائع سے حاصل کی جانے والی بجلی کی مجموعی پیداوار پر آنے والے فی یونٹ اخراجات ہیں۔

اس کے علاوہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) کی جانب سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مقرر کردہ 5روپے93 پیسے فی یونٹ کے بجائے بجلی کی پیداوار پر 7روپے96 پیسے تک اضافی اخراجات آئے۔

اسی طرح مئی کے مہینے میں ڈیموں میں پانی کی مناسب مقدار اور بہاؤ میں کمی ، موسمی حالات میں تبدیلی کی وجہ سے پانی، دھوپ اور ہوا سے بجلی کی پیداوار نہیں ہوسکی۔

نیپرا نے سی پی پی اے کی جانب سے بجلی کی قیمت میں اضافے کے مطالبے پر قانونی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے27 جون کو عوامی سماعت مقرر کردی ہے جس میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندگان سمیت عوام کو بھی شرکت کی دعوت دی جاتی ہے تاکہ دوران سماعت سی پی پی اے کےمطالبات پر تمام فریقین کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع مل سکے ،اس کے بعد مطالبات کے منظور یا مسترد ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
 

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
یہ تجربہ کار ٹیم ایسے ہی ہے کہ
وڈی بیبے نوں سدو کھانے وچ سوا پاوے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
یہ تجربہ کار ٹیم ایسے ہی ہے کہ
وڈی بیبے نوں سدو کھانے وچ سوا پاوے۔
اب تو ساری سوا باجوے کے سر پر پڑ رہی ہے مونہہ پر بھی سوا مل دی ہے